PSX میں تیزی، IMF Program بحال ہونے کی توقع

عالمی ادارے کے ساتھ مذاکرات میں مثبت پیشرفت

PSX میں تیزی کا رجحان دیکھا جا رہا یے۔ IMF Program بحال ہونے کی توقع سے مارکیٹ پر مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

IMF Program کے سلسلے میں بریک تھرو

عالمی مالیاتی فنڈ (IMF) کے ساتھ مذاکرات میں بڑا بریک تھرو سامنے آیا ہے۔ پاکستان نے بجٹ پر اعتراضات سامنے آنے پر Taxation کے نظام اور طریقہ کار میں بنیادی تبدیلیاں کر کے 215 ارب روپے کے اضافی ٹیکسز کو تجاویز کا حصہ بنا دیا گیا یے۔

اس کے علاوہ مختلف آمدنی پر Tax Slabs میں بنیادی تبدیلیاں بھی کر دی گئی ہیں۔ قیمتی گاڑیوں پر بھی 10 فیصد ڈیوٹیز عائد کرنے کی ترمیم کی گئی ہے۔ جس سے رواں ماہ کے اختتام پر نویں جائزے کی تکمیل کے امکانات روشن یو گئے ہیں۔

اعلی سطحی رابطے اور امریکی مداخلت

اختتام ہفتہ پر وزیراعظم نے پاکستان میں تعینات امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کے ساتھ رابطہ کیا اور اس سلسلے میں کردار ادا کرنے کی درخواست کی۔ بیک ڈور رابطوں کے بعد پاکستانی حکام کو معاشی امداد کا پروگرام بحال کرنے کی یقین دہانی کروا دی گئی ہے۔

اس سلسلے میں امریکی محکمہ خارجہ نے بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔ معاشی ماہرین کے مطابق حکومت اور عالمی فنڈ کے درمیان تلخ بیانات کے باوجود گفت و شنید کا سلسلہ جاری تھا اور دونوں جانب سے اپنے اپنے موقف میں لچک پیدا کرنے سے یہ نتائج سامنے آئے ہیں۔

PSX کا ردعمل

پروگرام بحال ہونے کی خبروں کے بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) کے ابتدائی سیشن میں زبردست تیزی دیکھی گئی۔ KSE100 انڈیکس 1133 پوائنٹس کے اضافے سے 41198 پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ اسکی Market Capitalization 2.83 فیصد مستحکم ہوئی ہے۔

PSX میں تیزی، IMF Program بحال ہونے کی توقع

دوسری طرف KSE30 بھی 437 پوائنٹس تیزی سے 14569 پر آ گیا ہے۔ مارکیٹ میں 14 کروڑ سے زائد شیئرز ٹریڈ ہو چکے ہیں۔

PSX میں تیزی، IMF Program بحال ہونے کی توقع

جن کی مجموعی مالیت 4 ارب 14 کروڑ روپے بنتی ہے۔ خیال رہے کہ اسوقت مارکیٹ کا وسطی سیشن جاری ہے۔ شیئر بازار میں 294 کمپنیوں نے ٹریڈ میں حصہ لے رہی ہیں جن میں سے 238 کی اسٹاک ویلیو میں تیزی، 39 میں مندی جبکہ 17 میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button