سعودی عرب: کروڈ آئل کی پیداوار میں کمی کا فیصلہ، قیمتوں میں اضافہ
سعودی عرب نے کروڈ آئل کی پیداوار میں کمی کا فیصلہ کیا ہے۔ جس کے بعد قیمتوں میں اضافہ ہوا یے۔ برطانوی Brent Oil کی قمیت میں نئے ہفتے کے آغاز پر 0.39 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
سعودی عرب کا فیصلہ عالمی مارکیٹس پر کیا اثرات مرتب کرے گا ؟
اوپیک ممالک اور روس (OPEC Plus) کے اجلاس میں تیل کی قیمتوں اور رسد کا توازن برقرار رکھنے کیلئے 2024ء تک پیداوار میں ایک ملیئن بیرل کمی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس طرح ریاض کہ طرف سے بائیڈن انتظامیہ کی درخواست کے باوجود ایک سال کے دوران تیسری بار پیداوار میں کمی کر کے اپنے روائتی اتحادی امریکہ کی ناراضگی مول لے رہا ہے۔
اپنے قارئین کو بتاتے چلیں کہ گذشتہ سال نومبر میں سعودی عرب نے صدر جو بائیڈن کے دورے اور تیل کی پیداوار بڑھانے کی اپیل کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے مارکیٹ کے حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے پیداوار میں کمی کر دی تھی جس کے بعد صدر امریکہ جو بائیڈن نے دھمکی دی تھی کہ اس فیصلے کے سنگین نتائج برآمد ہو سکتے ہیں ۔
تاہم حالیہ عرصے کے دوران بالخصوص یوکرائن جنگ کے آغاز سے اوپیک ممالک روسی مشاورت کے ساتھ مارکیٹ میکانزم کو کنٹرول کرتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں جو کہ واشنگٹن کے لئے کسی چیلنج سے کم نہیں ہے۔
مارکیٹ کا متوقع ردعمل۔
یہ اطلاعات اتوار کے روز منظر عام پر آئیں جب عالمی مارکیٹ بند تھی۔ معاشی ماہرین کے مطابق آج ایشیائی سیشنز کے آغاز میں کی قدر و طلب میں Crude Oil کی طلب و قدر میں اضافہ ہوا ہے۔ Brent اور WTI، دونوں کیلئے ہی یہ فیصلہ تیزی کا ٹریگر ثابت ہوا ہے۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔