سپریم کورٹ کا فیصلہ اور مانیٹری پالیسی، PSX میں مندی
آج PSX میں شدید مندی کا رجحان ہے۔ جس کی بنیادی وجوہات سپریم کورٹ کا فیصلہ اور مانیٹری پالیسی کا انتظار ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ملک کے دو صوبوں پنجاب اور خیبر پختونخواہ میں الیکشنز کے معاملے پر ملک کی اعلی ترین عدالت نے اپنے از خود نوٹس پر محفوظ فیصلہ آج سنا دیا۔ جس میں صدر مملکت، الیکشن کمیشن اور صوبائی گورنرز کو حکم دیا گیا ہے کہ اسمبلی کی تحلیل کے 90 روز کے اندر الیکشنز کا اعلان کریں۔
صدر مملکت الیکشنز کا اعلان کریں
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطاء بندیال نے کئی ہفتوں سے جاری آئینی بحران کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ اسمبلیوں کی تحلیل اور نئے انتخابات کا اعلان گورنر اور صدر مملکت کی ذمہ داری ہے۔ اگر صوبائی اسمبلی گورنر نے تحلیل نہیں کی تو تب بھی نئے انتخابات کا اعلان انہوں نے ہی کرنا ہے۔ تاہم اگر وہ ایسا کرنے میں ناکام رہیں تو صدر مملکت انتخابات کی تاریخ دے سکتے ہیں۔ خیبر پختونخواہ کے معاملے پر عدالتی حکم میں کہا گیا ہے کہ اس کے گورنر نے وزیر اعلی کی ایڈوائس پر اسمبلی تحلیل کی تھی۔ اس لئے وہ الیکشنز کا اعلان کریں۔ اور ایسا نہ کرنا آئین سے انحراف شمار ہو گا۔
مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس
عالمی مالیاتی ادارے کی نئی شرائط پوری کرنے کیلئے مانیٹری پالیسی کا جائزہ لینے اور شرح سود میں اضافے کے لئے اسٹیٹ بینک آف پاکستان (SBP) نے مرکزی کمیٹی کا اجلاس 2 مارچ کو مقررہ تاریخ سے دو ہفتے قبل طلب کیا ہے۔ پالیسی ریٹس میں 200 بنیادی پوائنٹس پوائنٹس اضافے کا اعلان متوقع ہے۔ یہاں یہ بھی بتاتے چلیں کہ پاکستان میں شرح سود پہلے ہی 17 فیصد کی بلند ترین سطح پر ہے۔
اسٹاک ایکسچینج کا ردعمل
سپریم کورٹ کی جانب سے فیصلے کے بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) میں شدید مندی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے۔ KSE100 انڈیکس 275 پوائنٹس کی گراوٹ سے 40234 کی سطح پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ آج اسکی کم ترین سطح 40029 رہی۔ دوسری طرف KSE30 بھی 124 پوائنٹس کی کمی سے 15062 پر آ گیا ہے۔ اسکی ٹریڈنگ رینج 14968 سے 15186 کے درمیان ہے۔ اسوقت تک مارکیٹ میں 7 کروڑ 69 لاکھ شیئرز کا لین دین ہوا ہے۔ جن کی مجموعی مالیت 4 ارب روپے سے زائد ہے۔ سب سے زیادہ سرمائے کا انخلاء انرجی اسٹاکس سے ہوا ہے۔ مارکیٹ کیپیٹلائزیشن میں 0.85 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ تاہم ٹیکنالوجی اینڈ کمیونیکیشن سیکٹر میں ٹی۔آر۔جی پاکستان میں سرمایہ کاری کا رجحان اور متاثر کن شیئر والیوم نظر آ رہا ہے۔
شیئر مارکیٹ میں 263 کمپنیاں ٹریڈ میں حصہ رہی ہیں۔ جن میں سے 62 کی اسٹاک ویلیو میں تیزی، 180 میں کمی جبکہ 21 میں کوئی تبدیلی واقع نہیں ہوئی۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔