آج KSE100 انڈیکس کا ٹیکنیکی تجزیہ ۔

آج KSE100 آغاز میں 110 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ دو ماہ کے بعد 43 یزار کی نفسیاتی حد (Psychological Resistance) کو عبور کر گیا ہے۔ پاکستان کے معاشی اعشارے (Financial Indicators) قدرے مثبت منظر نامہ پیش کر رہے ہیں ۔ جس کی بنیادی وجوہات میں چین اور سعودی عرب کی طرف سے پاکستان کی بھرپور مالی معاونت کے علاوہ متحدہ عرب امارات، قطر اور سعودی عرب کی طرف سے پاکستان میں بھرپور سرماہہ کاری کے اعلانات ہیں۔ سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان اپنے مجوزہ دورہ پاکستان میں 16 ارب ڈالر کی خطیر رقم سے گوادر میں ممکنہ طور پر آئل ریفائنری کے قیام کا اعلان کرنیوالے ہیں ۔ پاکستان کے دوست ممالک کی طرص سے تازہ ترین پیشرفت کے بعد پاکستان پر بطور ریاست دیوالیہ ہونے کے خدشات بڑی حد تک ختم ہو گئے ہیں۔ جس کے بعد پاکستانی معاشی مارکیٹس (Financial Markets) میں سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے۔ اور مارکیٹ میں سرمایہ کاری کا بھرپور رجحان نظر آ رہا ہے۔ مارکیٹ میں تیزی کا مومینٹم آنیوالے دنوں میں بھی جاری رہ سکتا ہے۔

ٹیکنیکی تجزیہ

آج KSE100 نے دو ماہ کے بعد 43 ہزار کے بڑے ہدف کو عبور کر لیا ہے۔ اس طرح انڈیکس کہ ٹرینڈ لائن اپنی 200DMA سے اوپر آ گیا ہے۔ اپنی متحرک اوسط سے جبکہ انڈیکس اپنی 100SMA سے اوپر رواں ہفتے کے آغاز سے ہی نئی ٹرینڈ لائن بنا رہا ہے۔ آج مارکیٹ میں 67 فیصد کمپنیز ٹریڈ میں حصہ لے رہی ہیں۔ جن میں سے 126 کی قدر میں تیزی، 140 کی قدر میں کمی اور 18 میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔ اب تک انڈیکس میں 34891 ٹرانزیکشنز اور 3 کروڑ 68 لاکھ شیئرز کا لین دین ہو چکا ہے۔ جبکہ سرمایہ کاری کا حجم آغاز (Capitalization) آغاز میں ہی 2 ارب 26 کروڑ روپے سے تجاوز کر گیا ہے۔ آج انڈیکس کی بلند ترین سطح 43119 اور کم ترین لیول 42882 رہا ہے۔ آج کا محور (Pivot) 42900 ہے۔ اس سطح پر مومینٹم انڈیکیٹرز Strong Buy کا سگنل دے رہے ہیں۔موجودہ سطح سے اوپر انڈیکس کے مزاحمتی لیولز (Resistance Levels) 43100, 43400 اور 43700 ہیں۔ جبکہ نفسیاتی سپورٹ کے لیولز 42700، 42300 اور 41900 ہیں۔ موومینٹم انڈیکیٹرز اسے 55 فیصد Bullish جبکہ 35 فیصد Bearish اور 10 فیصد Sideways ظاہر کر رہے ہیں۔ اس طرح انڈیکس کا مجموعی طور پر جھکاؤ اور ارتکاز بھی Bullish ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button