پاک ریفائنری لیمیٹڈ، تیزی کا تسلسل جاری۔

آج دوسرے روز بھی پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے ریفائنری سیکٹر کے اسٹاکس بالخصوص پاک ریفائنری لیمیٹڈ میں تیزی کا تسلسل جاری ہے۔ جس کی بنیادی وجہ حکومت کی طرف سے عالمی مالیاتی ادارے کی شرائط پوری کرنے کے لئے پیٹرول اور ڈیزل پر عائد لیوی میں اضافے کا فیصلہ ہے۔ جس کی براہ راست بینیفشری ریفائنریز ہوں گی۔ اس کے علاوہ روس کے ساتھ طے پانی والے مقامی کرنسیز میں کروڈ آئل کی ٹریڈ کے معاہدے میں پاک ریفائنری لمیٹڈ (PRL) کانٹریکٹ حاصل کرنیوالی ریفائنریز میں سرفہرست ہے۔ ان وجوہات کی بناء پر دو روز سے PRL کے اسٹاکس میں تیزی دیکھی جا رہی ہے۔ اپنے قارئین کو PSX کے اس متحرک اسٹاک کے بارے میں بتاتے چلیں۔ پاک ریفائنری لیمیٹڈ کا قیام مئی 1960ء کو بطور پبلک لمیٹڈ کمپنی عمل میں لایا گیا۔ اسکا بنیادی سرمایہ 87 کروڑ روپے رکھا گیا۔ جبکہ PSX میں اسکا ادا شدہ سرمایہ 63 کروڑ شیئرز پر مشتمل ہے۔ جن میں سے آزادانہ ٹریڈ کیلئے 22 کروڑ 39 لاکھ شیئرز دستیاب ہیں۔ جو کہ مجموعی تعداد کا 35.4 فیصد بنتے ہیں۔ اسکا طویل المدتی ہدف 40 روپے فی شیئر کی قدر ہے۔ جو کہ اسکا 2018ء کا لیول ہے۔ گذشتہ ایک سال کے دوران اسکی ٹریڈنگ رینج 10 روپے 45 پیسے سے 20 روپے 39 پیسے کے درمیان رہی۔

ٹیکنیکی تجزیہ۔

آج PRL اپنی 7 روزہ Moving Average سے اوپر، جبکہ 21SMA کی 80 فیصد ٹرینڈ لائن کے بالکل قریب 13.39 کی سطح پر آ گیا ہے۔ جبکہ یہ 50DMA کا 65 فیصد حاصل کر چکا ہے۔ اسوقت تک اس کا شیئر والیوم 19 لاکھ ہے۔ موجودہ سطح سے اوپر اسکی مزاحمتی حدیں (Resistance Levels) 13.45, 13.75 اور 14.15 ہیں جبکہ اسکے سپورٹ لیولز 13.25, 13.05 اور 12.85 ہیں۔ اسکے مومینٹم انڈیکیٹرز اسے 50 فیصد Bullish اور 35 فیصد Bearish جبکہ 15 فیصد Sideways ظاہر کر رہے ہیں۔ اس طرح PRL کا مجموعی جھکاؤ اور ارتکاز (Bias) بھی Bullish ہے۔ اسکے ٹیکنیکی انڈیکیٹرز 13.20 کے قریب Strong Buy کی کال دے رہے ہیں جو کہ اس کی خرید کا محور ہے جبکہ اس کا فروخت کا Pivot 14 روپے 25 پیسے کی سطح ہے۔. Holding کے ساتھ اور اسکی فروخت کا ٹارگٹ 20 روپے فی شیئر کی ہے۔ آج اگر اسکا اختتامیہ (Closing) 14 روپے سے اوپر ہوا تو اسکا ریلیٹو اسٹرینتھ انڈیکس (RSI) 71 کی سطح پر آ جائے گا جس سے آنیوالے دنوں میں یہ مزید Bullish اسٹرینتھ جاصل کر سکتا ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button