امریکی اسٹاکس میں دن کا ملا جلا اختتام، فیڈرل ریزرو کے بیانات اور کمپنی رزلٹس

امریکی اسٹاکس میں کاروباری دن کا کا اختتام ملے جلے رجحان پر ہوا۔ جس کی بنیادی وجوہات فیڈرل ریزرو کے بیانات اور کمپنیوں کے معاشی نتائج ہیں۔ تفصیلات کے مطابق U.S Bonds Yields میں اضافے سے اسٹاکس کی طلب (Demand) میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

فیڈرل ریزرو کے بیانات امریکی اسٹاکس کو کیسے متاثر کر رہے ہیں؟

رواں ماہ جاری ہونیوالی معاشی رپورٹس میں امریکی معیشت پر افراط زر (Inflation) کے اثرات میں کمی ریکارڈ کی گئی۔ جس کے بعد سے امریکی ڈالر انڈیکس (DXY) اور U.S Bonds Yields مسلسل کمی کے شکار رہے۔ تاہم گذشتہ دو روز سے امریکی فیڈرل ریزرو (Fed) کی طرف سے آنیوالے بیانات میں افراط زر کو 2 فیصد تک نیچے لانے کیلئے شرح سود (Interest rate) میں اضافے کی پالیسی جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔

 

جس کے بعد اسٹاکس کے سرمایہ کار محتاط نظر آ رہے ہیں۔ واضح رہے کہ گذشتہ ماہ کیلیفورنیا سے تعلق رکھنے والے تین ملٹی نیشنل بینکوں کے دیوالیہ ہونے سے پیدا ہونے والے عالمی بینکنگ بحران کے باعث ٹرمینل ریٹس میں توقعات سے کم 25 بنیادی پوائنٹس کا اضافہ کیا گیا تھا۔ جس سے افراط زر کے رسک فیکٹر میں کمی واقع ہوئی۔ اس کے نتیجے میں اسٹاکس اور کماڈٹیز ایک مرتبہ پھر اپنے سرمایہ کاروں کی توجہ کا مرکز بن گئے۔

رواں ہفتے FOMC کے پالیسی ساز اراکین جن میں گورنر کرسٹوفر والر بھی شامل ہیں 3 مئی کی مانیٹری پالیسی سخت رکھنے کی حمائت میں بیانات دیتے نظر آئے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس مرحلے پر مانیٹری پالیسی میں نرمی کا واضح مطلب افراط زر کو پھیلنے کا موقع فراہم کرنا ہو گا۔ جس سے معیشت دوبارہ کساد بازاری (Recession) کی شکار ہو سکتی ہے۔ اس بیان سے عالمی اسٹاکس (Global Stocks) کے سرمایہ کار دوبارہ محتاط رویہ اختیار کر رہے ہیں۔

کمپنیوں کے معاشی نتائج۔

اس تمام پیشرفت کے باوجود اسٹاکس میں بڑی گراوٹ واقع نہیں ہوئی۔ جس کی وجہ کمپنیوں کے مثبت معاشی نتائج ہیں۔ پہلے کوارٹر کے فائنانشل رزلٹس آنے کا سلسلہ جاری ہے۔ ٹیک اسٹاکس کی Quarterly Earning میں 5 سے 8 فیصد تک اضافہ ہوا۔ آج جن بڑی کمپنیوں کے نتائج جاری ہوئے ان میں Goldman Sachs اور Johnson and Johnson کے علاوہ بینک آف امیریکہ شامل ہیں۔ تینوں کی EPS میں گذشتہ کوارٹر کی نسبت کمی واقع ہوئی اور فی شیئر منافع 2.99 فیصد رہا۔ اسکی مارکیٹ کیپیٹلائزیشن میں 1.70 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

مارکیٹس کی صورتحال

آج Dow Jones Industrial Average میں کاروباری سیشن کا اختتام 10 پوائنٹس کی کمی سے 33976 پر ہوا۔ انڈیکس کی ٹریڈنگ رینج 33791 سے 34018 کے درمیان رہی۔ جبکہ مارکیٹ میں 25 کروڑ 64 لاکھ شیئرز کا لین دین ہوا۔ NASDAQ Composite میں بھی ملا جلا رجحان رہا۔ کاروباری سرگرمیاں 4 پوائنٹس کمی کے ساتھ 12153 پر بند ہوئیں۔ البتہ S&P500 اتار چڑھاؤ کے بعد اختتامیہ 3 پوائنٹس کے معمولی اضافے کے ساتھ 4154 کی سطح پر کرنے میں کامیاب رہا۔

 

 

 

نیویارک اسٹاک ایکسچینج (NYSE) میں سرمایہ کاری کے حجم اور شیئر والیوم میں نمایاں کمی واقع ہوئی۔ جس کے بعد NYSE Composite انڈیکس 16 پوائنٹس کی تیزی سے 15684 کی سطح پر آ گیا۔

Russel2000 میں 7 پوائنٹس کی مندی ہوئی۔ جس کے بعد انڈیکس 1795 پر بند ہوا۔ معاشی ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ آنیوالے دنوں میں مارکیٹس کا محتاط انداز جاری رہے گا۔ کیونکہ ایک تو مختلف کمپنیوں کے معاشی نتائج اتار چڑھاؤ کا سبب بن رہے ہیں اور دوسرا اہم پہلو یہ ہے کہ ابھی تک فیڈرل ریزرو کا آئندہ فیصلہ کیا ہو گا۔ اس کی ڈائریکشن واضح نہیں ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button