ایلفابیٹ کے معاشی نتائج، ٹیکنالوجی اسٹاکس کی طلب میں اضافہ
ایلفابیٹ کے معاشی نتائج کا اعلان کر دیا گیا۔ جس کے بعد دنیا بھر میں ٹیکنالوجی اسٹاکس کی طلب میں اضافہ ہوا ہے۔ جبکہ امریکی ڈالر انڈیکس میں گراوٹ ریکارڈ کی جا رہی ہے۔
اییلفابیٹ: رواں سال کا بہترین آغاز
گوگل کی انتظامی کمپنی ایلفابیٹ (Alphabet) نے 2023ء کے پہلے کوارٹر کے معاشی نتائج پبلش کر دیئے ہیں۔ جاری کئے گئے ڈیکلیریشن میں 69.9 بلیئن ڈالرز کا منافع ظاہر کیا گیا ہے۔ کمپنی کے اسٹاکس کی فی شیئر آمدنی 1.17 ڈالرز رہی ہے جبکہ اس سے قبل 1.07 ڈالرز کی پیشگوئی تھی۔ اس معاشی دورانئے میں کمپنی کا 69.79 بلیئن ڈالر رہا جبکہ مارکیٹ توقعات 68.09 بلیئن ڈالر کی تھیں۔ یہاں یہ بھی بتاتے چلیں کہ یہ ایلفابیٹ اور گوگل کارپوریشن کے مسلسل چوتھے کوارٹر کے شاندار نتائج ہیں۔
ایلفابیٹ پروڈکٹس: آمدنی کا جائزہ
ایلفابیٹ کے Nasdaq میں جمع کروائے گئے ڈیکلیریشن جسے Hang Seng اور Nikkei225 سمیت ان تمام مارکیٹس میں بھجوایا گیا ہے جن میں ایلفابیٹ لسٹڈ ہے۔ جس کے مطابق یو ٹیوب ایڈورٹائزنگ ریونیو کی آمدنی 6.69 ارب ڈالر رہی۔ جبکہ 6.60 ارب ڈالر کی پیشگوئی تھی۔ گوگل کلاؤڈ ریونیو 7.45 ارب ڈالر رہا۔ جبکہ متوقع منافع 7.49 ارب ڈالر تھا۔ اس طرح یہ پراڈکٹ ریونیو توقع سے کم رہا۔
ان کے علاوہ Traffic Acquisition Cost یعنی TAC کی آمدن 11.72 ارب ڈالر رہی۔ جبکہ 11.78 ارب ڈالرز کا تخمینہ جاری کیا گیا تھا۔ دیگر تمام پروڈکٹس کا ریونیو گذشتہ کوارٹر کی نسبت 9 فیصد زیادہ رہا۔ Earning Report کے مطابق اگرچہ مسلسل چوتھے کوارٹر کی آمدن مثبت رہی تاہم کئی عشروں میں پہلی بار یہ Single Digit Profit رہا۔ معاشی ماہرین اسکی ذمہ داری عالمی معاشی اور بینکنگ بحران پر عائد کر رہے رہیں۔
ایلفابیٹ کے جاری کئے گئے ڈیکلیریشن میں کہا گیا ہے کہ ایلفابیٹ اور اسکے دنیا بھر میں موجود شیئر ہولڈرز کا غیر معمولی اجلاس سوموار کو منعقد ہوا۔ جن میں انتظامیہ کی طرف سے بریفنگ اور شیئر ہولڈرز کی جانب سے کوارٹرلی ارننگ رپورٹ کی منظوری دی گئی۔ جس میں 1.59 ڈالرز فی شیئر Dividend کا اعلان بھی کیا گیا۔ جبکہ عالمی معاشی بحران اور افراط زر کے عرصے میں بہترین معاشی کارکردگی پر اظہار اطمینان کیا گیا۔
مارکیٹ کا ردعمل
معاشی نتائج جاری کئے جانے پر دنیا بھر میں ٹیکنالوجی اسٹاکس کی طلب میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ جس سے اسٹاکس کا مجموعی منظر نامہ بھی مثبت نظر آ رہا ہے۔ دوسری طرف سرمایہ کاروں کے اسٹاکس میں سوئچ کرنے سے کئی روز سے بیئرش دباؤ کے شکار امریکی ڈالر میں گراوٹ دیکھی جا رہی ہے۔ اس کے مقابلے میں یورو (EURUSD) جارحانہ انداز اختیار کرتے ہوئے 1.1050 سے اوپر پہنچ گیا ہے۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔