حبیب بینک لیمیٹڈ کے معاشی نتائج: اسٹاک ویلیو میں اضافہ
حبیب بینک لیمیٹڈ کے معاشی نتائج کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ جس کے بعد بینک کے سب سے بڑے کمرشل بینک کی اسٹاک ویلیو میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ فائنانشل رزلٹس پبلش ہونے کے بعد HBL پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) میں اپر کیپ کر گیا۔
حبیب بینک لیمیٹڈ کے معاشی نتائج کا جائزہ
حبیب بینک لیمیٹڈ کے شیئر ہولڈرز کا غیر معمولی اجلاس 28 اپریل کو کراچی میں منعقد ہوا۔ PSX میں جمع کروائے گئے ڈیکلیریشن میں بتایا گیا ہے کہ اجلاس میں رواں سال کے پہلے کوارٹر (یکم جنوری تا 31 مارچ) کے معاشی نتائج کی منظوری دی گئی۔ اس عرصے کے دوران گذشتہ کوارٹر کی نسبت ریونیو میں 47 فیصد اضافہ ہوا۔ جو کہ ملک کے موجودہ مالیاتی بحران کے باوجود ایک بڑا سنگ میل ہے۔
ان کے علاوہ بیلنس شیٹ اثاثے 7 فیصد اضافے کے ساتھ 5 ٹریلیئن روپے کی سطح پر پہنچ گئے ہیں۔ یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ مجموعی ڈیپازٹس 90 فیصد مستحکم ہوئے ہیں۔ اس کے بینکنگ آپریشنز 27 فیصد وسعت اختیار کر گئے۔
پاکستان اسوقت سنگین معاشی صورتحال کا سامنا کر رہا ہے۔ جس کے اثرات بینکنگ سیکٹر پر بھی مرتب ہوئے ہیں۔ تاہم حبیب بینک کے میوچل فنڈز کی خریداری میں 40 فیصد اضافہ ہوا۔ جو کہ عالمی بینکاری بحران کے باوجود ادارے کی کامیاب معاشی اور انتظامی پالیسیوں کا عکاس ہے۔ Interest rates کی وصولیاں توقعات سے 20 فیصد زیادہ رہیں۔ جس کی وجہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی طرف سے ہونیوالے شرح سود میں مسلسل اضافہ ہے۔ یاد رہے کہ پاکستان میں پالیسی ریٹس 22 فیصد پر پہنچ گئے ہیں جو کی دنیا بھر میں سب سے زیادہ ہے۔
مارکیٹ کا ردعمل
طویل اختتام ہفتہ ہونے کی وجہ سے 28 اپریل کے نتائج PSX کے سرکلر میں شامل ہوئے۔ جس کے بعد HBL کی شیئر کی قدر 5 روپے 43 پیسے تیزی کے ساتھ 77 روپے 94 پیسے کی سطح پر آ گئی یہ آج اسکا اپر کیپ اور سرکٹ بریکر ہے۔ اسکی مارکیٹ کیپیٹلائزیشن 7.49 فیصد وسعت اختیار کی۔ جبکہ اسوقت تک اس میں 48 لاکھ 71 ہزار شیئرز کا لین دین ہو چکا ہے۔ اس طرح یہ اپنی 20 روزہ Moving Average سے اوپر آ گیا ہے۔
حبیب بینک کا تعارف
حبیب بینک لیمیٹڈ کا قیام پاکستان کے معرض وجود میں آنے کے بعد بطور پبلک سیکٹر بینکنگ کمپنی عمل میں لایا گیا۔ اسوقت اسکی تشکیل پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تصور کے تحت کی گئی تھی۔ اپنے قارئین کو بتاتے چلیں کہ اسکی بانی محمد علی حبیب اور داؤد حبیب بانی پاکستان قائد اعظم کے قریبی دوستوں میں سے تھے۔ جنہیں انہوں نے ملک میں سرمایہ کاری ہر آمادہ کیا۔ اسے 1974ء میں نیشنلائز کر کے حکومتی تحویل میں لے لیا گیا۔ جس کے بعد یہ بطور حکومتی ادارے کے آپریٹ ہوتا رہا۔
2002ء میں پاکستان پرائیویٹائزیشن کمیشن قائم کیا گیا جس نے نجکاری پالیسی کے تحت HBL سر آغا خان فنڈ فار اکنامک ڈویلپمنٹ کو فروخت کر دیا. جس کا ہیڈکوارٹر جینیوا، سوئٹزرلینڈ میں واقع ہے۔ اسکی دیگر شاخوں میں حبیب بینک A.G Zurich اور حبیب میٹروپولیٹن بھی شامل ہیں۔
قیام کے وقت اسکا بنیادی سرمایہ 11 کروڑ 43 لاکھ رکھا گیا۔ پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ادا شدہ سرمایہ (Paidup Capital) 1 ارب 46 کروڑ شیئرز پر مشتمل ہے۔ جن میں سے آزادانہ ٹریڈ (Free Float) کیلئے 73 کروڑ 34 لاکھ شیئرز دستیاب ہیں۔ جو کہ مجموعی تعداد کا 50 فیصد بنتا ہے۔ گذشتہ ایک سال کے دوران اسکی ٹریڈنگ رینج 59 روپے 25 پیسے سے 109 روپے 97 پیسے کے درمیان رہی ہے۔ موجودہ سطح کو اسکی خریداری کیلئے انتہائی موزوں قرار دیا جا رہا ہے۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔