پاکستان پیٹرولیئم لیمیٹڈ کا بہترین شیئر والیوم، قطر کے ساتھ سرمایہ کاری کیلئے مزاکرات
پاکستان پیٹرولیئم لیمیٹڈ شیئر والیوم کے اعتبار سے بہترین اسٹاک رہا۔ جس کی بنیادی وجہ قطر کی جانب سے کمپنی میں سرمایہ کاری کیلئے مذاکرات کا آغاز ہے۔ تیل و گیس کے قدرتی ذخائر سے مالا مال یہ دوست خلیجی ملک آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن کا وسیع تجربہ رکھتا ہے۔ اسکی جانب سے پاکستان کے اس سیکٹر میں سرمایہ کاری سے یقینی طور پر وسعت اور جدت آئیگی۔ اس کے علاوہ چند روز قبل صوبہ سندھ کے ضلع دادو میں دریافت ہونیوالے گیس کے ذخائر بھی پاکستان پیٹرولیئم لیمیٹڈ کو سرمایہ کاروں کی توجہ کا مرکز بنا رہے ہیں۔
یہ ذخائر پولینڈ کی کمپنی اور PPL کے اشتراک سے دریافت ہوئے ہیں۔ اس منصوبے سے 7 ملیئن مکعب فٹ روزانہ قدرتی گیس حاصل ہو گی۔ اہنے حجم کے اعتبار سے پاکستان میں اب تک کے سب سے بڑے ذخائر ہیں۔ اس کے علاوہ بلوچستان میں تیل و گیس کے نئے ذخائر کی دریافت کے بعد سے اسکی شیئر ویلیو میں ایک ماہ کے دوران 40 فیصد اضافہ ہوا۔ نئے ذخائر کی ممکنہ یومیہ پیداوار کا تخمینہ مجموعی ملکی پیداوار کا 45 فیصد لگایا گیا ہے جو کہ معاشی مسائل سے گھری ہوئی پاکستانی معیشت کے لئے بلاشبہ انتہائی خوش آئند ہے۔
پاکستان پیٹرولیم لیمیٹڈ بلوچستان اور پنجاب میں تیل و گیس کے مزید ذخائر کی تلاش کے لئے نئے پراجیکٹس کا آغاز کر رہی ہے۔ جس کے بعد آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن سیکٹر کی اس کمپنی میں سرمایہ کاری کے رجحان میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا۔
پاکستان پیٹرولیم لیمیٹڈ (PPL) کا قیام 1950ء میں حکومت پاکستان کے تیل و گیس کی تلاش کے سرکاری ادارے کی حثیت سے عمل میں آیا۔ اسکا بنیادی سرمایہ اسوقت 16 کروڑ 81 لاکھ روپے رکھا گیا تھا۔ پاکستان اسٹاک ایکسچیج (PSX) میں ادا شدہ سرمایہ (Paid up Capital) 2 ارب 72 کروڑ شیئرز پر مشتمل ہے۔ جن میں سے آزادانہ ٹریڈ کے لئے دستیاب شیئرز 66 کروڑ 70 لاکھ ہیں جو کہ مجموعی تعداد کا 24.3 فیصد بنتے ہیں۔ اس سے PPL کی مضبوط بنیادوں کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ اسے انٹرا ڈے اور Holding دونوں طرح کی ٹریڈ میں بہترین اسٹاک تصور کیا جاتا ہے۔
گذشتہ ایک سال کے دوران اسکے شیئرز کی بلند ترین سطح 89 روپے رہے ہے۔ جبکہ کم ترین لیول 50.43 رہا۔ موجودہ سطح کو اسکا بہترین Buying Level قرار دیا جا رہا ہے۔ Holding کے ساتھ موجودہ سطح پر 25 سے 30 روپے جبکہ انٹرا ڈے میں 3 سے 4 روپے فی شیئر منافع حاصل کیا جا سکتا ہے۔ یہاں یہ بھی بتاتے چلیں کہ پانامہ گیٹ اسکینڈل سے پہلے PPL کی شیئر ویلیو 250 روپے تک پہنچ گئی گئی تھی۔ اسکا طویل المدتی ہدف 500 روپے فی شیئر کی سطح کا حصول ہے۔
ٹیکنیکی تجزیہ
آج آغاز میں ہی پاکستان پیٹرولیم لیمیٹڈ (PPL) اپنی 7 اور 21 دن کی Moving Averages سے اوپر آ گیا اور 4 روپے 72 پیسے اضافے کے ساتھ 67 روپے 89 پیسے فی شیئر پر پہنچ گیا۔
دن کے اختتام پر اس میں 1 کروڑ 35 لاکھ 74 ہزار سے زائد شیئرز کا لین دین ہوا۔ یہ اپنی 200DMA کے 61.8 فیصد سے زائد قدر کو بحال کرنے میں کامیاب ہو گیا یے۔ اسکے مومینٹم انڈیکیٹرز اسے 75 فیصد Bullish اور 25 فیصد Bearish ظاہر کر رہے ہیں اس طرح مجموعی جھکاؤ اور ارتکاز (Bias) بھی Bullish ہے۔ اسکے ٹیکنیکی انڈیکیٹرز 65 کی سطح سے اوپر خریداری کا بہترین موقع ظاہر کر رہے ہیں۔ جبکہ عام طور پر بھی اسے اس لیول پر Bullish تصور کیا جاتا ہے۔
اسکا ریلیٹو اسٹرینتھ انڈیکس (RSI) بھی 71 پر آ گیا ہے جو کہ اسکی اوپر کی ریلی کو ظاہر کر رہا ہے۔ آج اس نے اپنی ٹریڈ کا آغاز 63 روپے 97 پیسے سے کیا۔ بلند ترین سطح 67 روپے 89 پیسے اور کم ترین 63.55 ہے۔ موجودہ سطح سے اوپر اسکی مزاحمتی حدیں 68.40 اور 68.80 اور 69.40 ہیں جبکہ نفسیاتی سپورٹ کے لیولز 67.30، 66.80 اور 66.30 ہیں۔ مثبت ٹریگرز کے زیر اثر آنیوالے دنوں میں بھی تیزی کا رجحان جاری رہ سکتا یے۔ آج PSX میں 15 فیصد کیپیٹلائزیشن پاکستان پیٹرولیئم لیمیٹڈ کی وجہ سے ہوئی۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔