نیوزی لینڈ ڈالر کی قدر میں تیزی، امریکی ڈالر بیک فٹ پر

نیوزی لینڈ ڈالر کی قدر میں آج مسلسل پانچویں کاروباری روز تیزی کا تسلسل دیکھا جا رہا ہے۔ جبکہ محتاط مارکیٹ موڈ کے باعث امریکی ڈالر دفاعی انداز اختیار کئے ہوئے ہے۔ NZDUSD آج ایک ماہ کی بلند ترین سطح 0.6320 پر ٹریڈ کر رہا ہے۔

نیوزی لینڈ ڈالر میں تیزی کی وجوہات

نیوزی لینڈ ڈالر ٹیکنیکی اعتبار سے اپنے Bullish Channel میں داخل ہو گیا ہے۔ جس کی بنیادی وجوہات میں ایشیائی اور یورپی سیشنز کے دوران امریکی ڈالر کی طلب کا کم ہونا ہے۔ جمعے کے روز توقعات سے مثبت U.S Non Farm Payroll ڈیٹا کے اجراء سے امریکی ڈالر ایڈوانٹیج حاصل نہ کر سکا کیونکہ اعداد و شمار لیبر مارکیٹ پر افراط زر (Inflation) کے دباؤ میں کمی کو ظاہر کر رہے ہیں جس سے آنیوالے مہینوں میں فیڈرل ریزرو (Fed) نرم مانیٹری پالیسی اختیار کرتے ہوئے Rates Hike Cycle ختم کر سکتا ہے۔

یہی وجہ ہے کہ امریکی ڈالر محدود رینج برقرار رکھے ہوئے ہے جبکہ کیوی ڈالر ریزرو بینک آف نیوزی لینڈ (RBNZ) کی جانب سے سخت مانیٹری پالیسی جاری رکھنے کے بیانات سے بنیادی طور پر مضبوط ہوا ہے۔ گورنر ایڈریان اور نے اپنے انٹرویو کے دوران مفصل انداز میں کہا کہ 5 فیصد انفلیشن طویل المدتی بنیادوں پر ملکی معیشت کی بنیادیں کھوکھلی کر دے گی۔ اسے 2 فیصد تک لانے اور لیبر مارکیٹ کو معمول پر لانے کیلئے ٹرمینل ریٹس میں اضافہ جاری رکھا جائے گا۔

ان کے اس بیان سے NZDUSD کو رواں سال کی کم ترین سطح سے اوپر اٹھنے کی اسٹرینتھ حاصل ہوئی۔ جبکہ نیوزی لینڈ لیبر مارکیٹ رپورٹ کے غیر متوقع مثبت ڈیٹا نے بھی مومینٹم جاری رکھنے میں اہم کردار ادا کیا۔

امریکی کنزیومر پرائس انڈیکس کا انتظار اور کریڈٹ سیلنگ کی بے یقینی

امریکی ڈالر کی طلب (Demand) میں کمی کی بنیادی وجوہات میں امریکی کنزیومر پرائس انڈیکس (CPI) کا اجراء اور امریکی کریڈٹ سیلنگ پر پائی جانیوالی بے یقینی بھی شامل ہیں۔ ڈالر انڈیکس (DXY) کو رواں ماہ اوپر کی ریلی بحال کرنے کیلئے CPI Data سے سپورٹ کی توقع ہے۔ جو کہ رواں ہفتے بدھ کے روز جاری کی جائے گی۔ اس کے علاوہ آج امریکی سیکرٹری خزانہ جینیٹ ییلین نے کانگریس میں خط کے ذریعے امریکہ کے ممکنہ ڈیفالٹ اور بیل آؤٹ پیکیج کیلئے اقدامات کی یاد دہانی کروائی ہے۔

یہاں یہ بھی بتاتے چلیں کہ بائیڈن انتظامیہ کو دیوالیہ ہونے سے بچنے کیلئے 870 ارب ڈالر کے پیکیج کی ضرورت ہے جس کے لئے ریپبلیکن اکثریتی سینیٹ کی منظوری درکار ہے۔ مارکیٹ کے محدود رینج اپنانے کی بڑی وجوہات میں سے یہ بھی اہم فیکٹر ہے۔

ٹیکنیکی جائزہ

ٹیکنیکی بنیادوں پر نیوزی لینڈ ڈالر گذشتہ ہفتے اپنی طویل المدتی موونگ ایوریجز کو عبور کر کیا۔ یہ اسکی بیئرش ٹرینڈ لائنز ہیں جبکہ کیوی ڈالر 20SMA اور یورپی سیشن کے آغاز پر Fibonacci کی 61.8 فیصد ریٹریسمنٹ بھی حاصل کر لی جس کا پوائنٹ 0.6296 ہے۔ اس سے پہلے 38.2 فیصد کو 0.6284 پر عبور کیا۔

اس طرح ڈیلی چارٹ کیوی ڈالر کی اہم زون میں پیشقدمی ظاہر کر رہا ہے۔0.6300 کی اہم ترین نفسیاتی سطح (Psychological Level) سے اوہر Daily Closing اسے 0.6350 اور 0.6400 کے اہداف کی طرف راستہ ہموار کر سکتی ہے۔

موجودہ سطح پر پر اسکے سپورٹ لیولز 0.6250, 0.6230 اور 0.6170 ہیں۔ دوسری طرف مزاحمتی حدیں (Resistance Levels) 0.6350, 0.6380 اور 0.6420 ہیں۔ ٹیکنیکی انڈیکیٹرز یہاں پر Strong Buy کی ایڈوائس دے رہے ہیں جبکہ مومینٹم انڈیکیٹرز Bullish جھکاؤ اور ارتکاز (Bias) کی پیشگوئی دے رہے ہیں۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button