SBP کی Monetary Policy میں نرمی، Policy Rate میں 100 بنیادی پوائنٹس کمی متوقع.

Statement is likely to bring a significant rate cut, with expected positive impacts on economic stability

یہ حقیقت اب واضح ہوتی جا رہی ہے کہ SBP آئندہ Monetary Policy Statement میں Interest Rate کم کرنے جا رہا ہے۔ حالیہ CFA Society Pakistan کے Monetary Policy Survey کے مطابق، زیادہ تر ماہرین معاشیات اور مالیاتی تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ SBP کم از کم 100 بیسز پوائنٹس کی کمی کرے گا. جو کہ معیشت میں مثبت اشارہ تصور کیا جا رہا ہے۔

Policy Rate میں کمی کی توقعات

سروے کے مطابق، 43 فیصد شرکاء کا ماننا ہے کہ Policy Rate میں 100 بنیادی پوائنٹس کی کمی ہوگی. جبکہ 27 فیصد 50 بیسز پوائنٹس کی کمی کی توقع رکھتے ہیں۔ مزید برآں، 7 فیصد کا خیال ہے کہ کمی 100 بیسز پوائنٹس سے زیادہ ہوسکتی ہے۔ دوسری جانب، 23 فیصد افراد کا ماننا ہے کہ Interest Rate میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔

معاشی استحکام اور Policy Rate کی آئندہ سمت

اگر Fiscal Year 2025 کے اختتام (جون 2025) کی بات کی جائے تو 59 فیصد تجزیہ کاروں کا اندازہ ہے کہ Policy Rate 10-11 فیصد کے درمیان ہوگا. جبکہ 23 فیصد کا ماننا ہے کہ یہ 11-12 فیصد کے درمیان رہے گا۔ صرف 9 فیصد شرکاء کی رائے میں یہ 12 فیصد پر برقرار رہے گا. جبکہ ایک اور 9 فیصد کا خیال ہے کہ یہ 10 فیصد سے بھی نیچے جا سکتا ہے۔

Monetary Easing اور دسمبر 2025 کا منظرنامہ

سال 2025 کے دوران مزید Monetary Easing کے امکانات مضبوط نظر آ رہے ہیں۔ دسمبر 2025 تک، 41 فیصد ماہرین پیش گوئی کر رہے ہیں کہ Policy Rate دس سے گیارہ فیصد پر مستحکم ہوگا. جبکہ 34 فیصد کے مطابق یہ 10 فیصد سے نیچے جا سکتا ہے۔ صرف 16 فیصد کا خیال ہے کہ یہ 11-12 فیصد کے درمیان ہوگا. اور 9 فیصد کی توقع ہے کہ یہ 12 فیصد پر برقرار رہے گا۔

SBP کی پالیسی اور معیشت پر اثرات

یہ نتائج واضح کرتے ہیں کہ مارکیٹ میں ایک وسیع اتفاق رائے پایا جاتا ہے کہ SBP اپنی Monetary Policy میں نرمی جاری رکھے گا۔ اس کی بنیادی وجوہات میں افراط زر کی بہتری اور معیشت میں استحکام کے امکانات شامل ہیں۔ اگر یہ رجحان جاری رہا، تو نہ صرف کاروباری سرگرمیوں میں تیزی آئے گی. بلکہ سرمایہ کاروں کے اعتماد میں بھی اضافہ ہوگا. جو کہ Stock Market, Real Estate, اور دیگر مالیاتی شعبوں کے لیے مثبت ثابت ہوگا۔

مارکیٹ میں بڑھتی ہوئی توقعات اس بات کا عندیہ دے رہی ہیں کہ SBP اپنی Monetary Policy کو مزید نرم کرے گا. تاکہ اقتصادی ترقی کو فروغ دیا جا سکے۔ اگر مہنگائی قابو میں رہی اور معیشت میں استحکام برقرار رہا. تو Policy Rate میں مزید کمی کے امکانات موجود رہیں گے. جو کہ طویل المدتی سرمایہ کاروں اور کاروباری طبقے کے لیے ایک امید افزا اشارہ ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button