PSX میں ملا جلا رجحان ، بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف ملک گیر احتجاج.

نگران وزیراعظم کی ریلیف کیلئے ماہرین سے مشاورت

PSX میں ملا جلا رجحان دیکھنے میں آ رہا ہے۔ جس کی بنیادی وجہ بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف ملک گیر احتجاج کے باعث سرمایہ کاروں کا محتاط انداز ہے۔

بجلی کی قیمتوں کے PSX پر اثرات۔

پاکستان عوام یوں تو گذشتہ 18 ماہ سے شدید مہنگائی کا سامنا کر رہے ہیں لیکن گذشتہ ڈیڑھ ماہ کے دوران افراط زر (Inflation) کی شرح 45 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ ان میں سب سے زیادہ مہنگائی ذرائع توانائی بالخصوص پیٹرول اور بجلی میں ہوئی ہے۔ جن کی متوسط اور تنجواہ دار طبقے کیلئے ناقابل برداشت سطح تک آ گئی ہیں۔

رواں ماہ انرجی پرائسز میں دو بار اضافہ کیا گیا۔ بجلی کے بلوں پر عائد ٹیرفس 50 فیصد اور بنیادی یونٹ ریٹ میں 10 روپے تک اضافہ کیا گیا۔ جس کے بعد ان کی قیمت ٹیکسز سمیت 52 روپے فی یونٹ تک آ گئی ہے۔ واضح رہے کہ کہ یہ ٹیکس پلان اتحادی حکومت نے رخصتی سے تین روز قبل IMF کے ساتھ شیئر کیا تھا۔ جس کی رضامندی کے بعد نئے ٹیرف منصوبے کو حتمی شکل دے دی گئی تھی۔ تاہم اس پر سخت عوامی ردعمل سامنے آیا ہے۔ قیمتیں واپس لینے کیلئے ملک گیر احتجاج جاری ہے۔

زرائع توانائی کی قیمتیں تمام شعبہ ہائے زندگی کو کیسے متاثر کرتی ہیں۔

معیشت کے تمام شعبے ہی بالواسطہ یا بلاواسطہ کسی نہ کسی شکل میں ذرائع توانائی سے منسلک ہیں۔ اس کے علاوہ ملک میں شدید حبس کے مہینوں کے دوران بجلی کی طلب میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ اس کے موجودہ ریٹس درمیانی آمدنی والے طبقے کیلئے ناقابل برداشت حد تک پہنچ گئے ہیں۔

اس صورتحال کا ایک اور بھی پہلو ہے۔ انرجی پرائسز کے ساتھ ساتھ کنزیومر پرائس انڈیکس (CPI) بھی اوپر چلا جاتا ہے۔ اس طرح یوٹیلیٹی بلز کے علاوہ اشیائے خورد و نوش بھی مہنگی ہو جاتی ہیں۔

نگران وزیراعظم کیلئے پہلا بڑا چیلنج۔

کیئر ٹیکر سیٹ اپ کو آئے ابھی صرف دو ہفتے ہوئے ہیں اور اسے ان فیصلوں کیلئے عوامی غم و غصے کا سامنا ہے۔ جن میں سے زیادہ تر اس نے کئے بھی نہیں ۔ لیکن یہ اسوقت اسکے لئے بیت بڑا چیلنج بن گئے ہیں۔ منتخب حکومت اور قومی اسمبلی موجود نہ ہونے کے باعث اسے کوئی ایسا پلیٹ فارم بھی دستیاب نہیں جہاں اس حساس مسئلے پر بحث کروائی جا سکے۔

دوسرا نگران حکومت معاشی فیصلوں کیلئے محدود مینڈیٹ رکھتی ہے۔اس لئے وہ کوئی بڑا ریلیف دینے کی پوزیشن میں بھی نہیں ہے۔کیونکہ ان حالات میں عالمی مالیاتی فنڈ کی ناراضگی مول لینے کا مطلب اسٹاف لیول معاہدے لی معطلی اور دوبارہ مالیاتی بحران کو دعوت دینا ہو گا۔ دوسری طرف جلد کسی بڑے اعلان کے بغیر معاشی اعشاریے (Financial Indicators) منفی ٹرینڈ اختیار کر سکتے ہیں۔

مارکیٹ کی صورتحال

KSE100 انڈیکس 164 پوائنٹس کی مندی کے ساتھ 47506 پر آ گیا ہے۔ اسکی کم ترین سطح 47399 رہے۔

PSX میں ملا جلا رجحان ، بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف ملک گیر احتجاج.

دوسری طرف KSE30 بھی 76 پوائنٹس کمی سے 16894 پر منفی سمت میں ٹریڈ کر رہا ہے۔ اسکی ٹریڈنگ رینج 16855 سے 16973 کے درمیان ہے۔

PSX میں ملا جلا رجحان ، بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف ملک گیر احتجاج.

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button