FOMC کا فیصلہ ، امریکی ڈالر انڈیکس میں اتار چڑھاؤ

فیڈرل ریزرو نے شرح سود میں 25 بنیادی پوائنٹس کا اضافہ کر دیا۔

FOMC نے دو روزہ اجلاس کے اختتام پر شرح سود میں 25 بنیادی پوائنٹس کا اضافہ کر دیا ۔ جس کے بعد امریکی ڈالر انڈیکس (DXY) میں اتار چڑھاؤ دیکھا جا رہا ہے۔

FOMC پریس ریلیز کی تفصیلات

فیڈرل ریزرو اوپن مارکیٹ نے مارکیٹ توقعات کے مطابق سخت مانیٹری پالیسی کو برقرار رکھا۔ اور ٹرمینل ریٹس میں 25 بنیادی پوائنٹس کا اضافہ کر دیا ۔ جس کے بعد امریکی ڈالر انڈیکس (DXY) اور دیگر فاریکس ، کماڈٹیز اور کرپٹو اثاثوں میں اتار چڑھاؤ دیکھنے میں آ رہا ہے۔

FOMC کا فیصلہ ، امریکی ڈالر انڈیکس میں اتار چڑھاؤ

بیان میں کہا گیا ہے کہ پالیسی ساز اراکین نے نوٹ کیا کہ مارکیٹ معمول کے مطابق پرفارم نہیں کر رہی اور Inflation کےحالات جزوی طور پر معیشت کے تمام شعبوں میں نظر آ رہے ہیں۔ خاص طور پر اسکا منفی ردھم لیبر مارکیٹ میں نوٹ کیا گیا جو کہ غیر معمولی طور پر مثبت اور منفی منظرنامہ پیش کرتی رہی ہے۔

کمیٹی نے یہ بھی جائزہ لیا کہ امریکی مالیاتی نظام بدستور مضبوط بنیادوں پر قائم ہے اور لیکوئیڈٹی معمول کے مطابق ہے۔ تاہم افراط زر اور سخت پالیسی ریٹس کے اثرات موجود ہیں جنہیں کنٹرول کرنے کیلئے Cash Rates میں 25 بنیادی پوائنٹس اضافہ کیا گیا۔ اس طرح ملک میں سالانہ شرح سود (Annual Interest Rate) 5.50 تک پہنچ گیا ہے۔ کمیٹی نے Headline Inflation کو 2 فیصد تک گرانے کے عزم کا بھی اعادہ کیا۔

مارکیٹ کا ردعمل

رپورٹ کے بعد مارکیٹ کی نگاہیں چیئرمین فیڈرل ریزرو جیروم پاول کی پریس کانفرنس پر مرکوز ہیں۔ جس میں Rates Hike Program کے مستقبل کا تعین کیا جائے گا۔ اسی کئے مارکیٹ میں امریکی ڈالر اور دیگر تمام اثاثے اتار چڑھاؤ کے شکار ہیں۔ تاہم اس کے بعد مارکیٹ حتمی ڈائریکشن اختیار کر لے گی۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button