PSX میں ہفتہ وار اختتام تیزی کے رجحان پر , وجوہات کیا ہیں ؟

KSE100 انڈیکس 15 ماہ کے بعد 46 یزار کی نفسیاتی حد سے اوپر بند ہوا۔

PSX میں کاروباری ہفتے کا اختتام زبردست تیزی کے رجحان پر ہوا۔ KSE100 انڈیکس ہفتے کے آخری دن 500 سے زائد پوائنٹس کے اضافے سے 15 ماہ کے بعد 46 ہزار کی نفسیاتی سطح سے اوپر بند ہوا۔ یہ صورتحال پاکستانی Capital Market میں سرمایہ کاروں کی بھرپور خریداری اور مثبت منظر نامے کی عکاس ہے۔ ذیل میں ہم ان وجویات کا جائزہ لیں گے جو شیئر بازار میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو واپس لانے کی موجب بنیں۔

PSX عالمی اسٹاکس میں پانچویں نمبر پر آ گئی۔

اس ہفتے KSE100 نے 15 ماہ کے بعد 46 ہزار کی سطح عبور کی ہے۔ مارکیٹ کیپٹیلائزیشن 30 ارب ڈالرز سے تجاوز کر گئی اور 2017ء کے بعد پہلی بار پاکستانی شیئر مارکیٹ دنیا کی پانچویں پڑی کیپٹیل مارکیٹ بن گئی ہے۔

ایشیائی ممالک میں اس سے اوپر صرف بھارتی اسٹاک انڈیکس Mumbai Sensex ہے۔ جو کہ 55 ہزار کے لیول سے اوپر اوسط کارکردگی دکھا رہا ہے۔ امریکی نشریاتی ادارے Bloomberg کے مطابق گذشتہ ایک سال پاکستان کیلئے بدترین معاشی دورنیہ رہا۔ زرمبادلہ کی کمی کے باعث کئی بار اس جنوبی ایشیائی ملک کے دیوالیہ ہونے کے امکانات پیدا ہوئے اور ڈالرز بچانے کیلئے درآمدات پر کڑی پابندیاں عائد کی گئیں۔

تاہم IMF Program کی بحالی کے ساتھ ہی صورتحال بدل رہی ہے۔ اب نہ صرف دوست ممالک جیسا کہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور چین اسکی بھرپور مدد کر رہے ہیں بلکہ قطر اور بحرین کی طرف سے پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں براہ راست سرمایہ کاری سے یہ دوبارہ اپنی کھوئی ہوئی بلندیوں کی طرف نئے سفر کا آغاز کر رہا ہے۔

اپنے قارئین کو بتاتے چلیں کہ جمعے کے روز 46 ہزار  کے لیول سے اوپر اختتام کے بعد آخری آدھے گھنٹے کی اوسط 45920 رہی۔ تاہم اسکے باوجود اسے آئندہ ہفتے کے حوالے سے مثبت اختتام کہا جا سکتا ہے۔

PSX میں کاروباری ہفتے کا اختتام زبردست تیزی کے رجحان پر ہوا۔ KSE100 انڈیکس ہفتے کے آخری دن 500 سے زائد پوائنٹس کے اضافے سے 15 ماہ کے بعد 46 ہزار کی نفسیاتی سطح سے اوپر بند ہوا۔

انرجی کمپنیاں ، سرمایہ کاروں کے پسندیدہ اسٹاکس۔

رواں ہفتے مجموعی طور پر انڈیکس میں 15 سو پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ جن سیکٹرز میں سب سے زیادہ غیر ملکی سرمایہ کاری ان میں آئل اینڈ گیس مارکیٹنگ اور ایکسپلوریشن سیکٹرز سرفہرست ہیں۔ جنہیں انرجی اسٹاکس کہا جاتا ہے۔

اسکی بہترین کمپنیوں میں آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی (OGDC), پاکستان پیٹرولیئم لیمیٹڈ (PPL) , حب پاور کمپنی لیمیٹڈ (HUBC) , سوئی ناردرن اور سدرن شامل ہیں۔ اس ہفتے ان کی اسٹاک ویلیو میں 15 سے 20 فیصد تک تیزی رہی۔ جس سے KSE100 اور KSE30 کی مجموعی پرفارمنس بھی بہتر ہوئی ۔

حب پاور کمپنی میں آخری کاروباری روز شیئر پرائس 80 روپے سے اوپر رہی۔ جبکہ اس دوران شیئر والیوم بھی 5 کروڑ سے اوپر رہا۔ جس سے یہ پیشگوئی کی جا رہی ہے کہ آنیوالے دنوں میں یہ 120 سے 130 روپے فی شیئر پر بحال ہو جائے گی۔ جبکہ OGDC اور PPL میں بھی والیوم متاثرکن رہا ہے۔

سپر ٹیکس کا خاتمہ اور سرمایہ کاروں کی واپسی

گذشتہ چند سالوں میں کارپوریٹ سیکٹر کے سب سے زیادہ تحفظات سپر ٹیکس پر تھے۔ جس کی وجہ سے زیادہ تر غیر ملکی کمپنیاں پاکستان سے اپنا سرمایہ بنگلہ دیش، بھارت اور تھائی لینڈ منتقل کر رہی تھیں۔ 10 فیصد کی شرح سے عائد کئے جانیوالے اس ٹیکس کو بالآخر اسلام آباد ہائیکورٹ نے بدھ کے روز اہنے فیصلے میں کالعدم قرار دیدیا۔

معاشی ماہرین اس فیصلے کو پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کیلئے خوش آئند قرار دے رہے ہیں اور انکے مطابق اسکے مثبت نتائج برآمد یونا شروع ہو گئے ہیں۔ ARY News سے تعلق رکھنے والے ممتاز صحافی آصف قریشی کہتے ہیں کہ سپر ٹیکس ہٹائے جانے سے پاکستانی کیپٹیل مارکیٹ کے اعتماد میں اضافہ ہوا اور Foreign Direct Investment کا دوبارہ آغاز ہوا ہے۔

انکے مطابق اسوقت بھی پاکستان خطے کی پوٹینشل مارکیٹس میں سے ایک ہے۔ اہنے قوانین کو بہتر بنا کر ہم دوبارہ MSI Index میں جگہ بنا سکتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ اگر ایسا ہو گیا تو یہ معاشی اہداف کے حصول کیلئے بڑی پیشرفت ہو گی۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button