US PCE Data جاری کر دیا گیا۔ ، امریکی ڈالر انڈیکس میں تیزی۔

رپورٹ کے مطابق ملک میں Core Inflation کی سطح 4.2 فیصد رہی۔

آج US PCE Data جاری کر دیا گیا ہے۔ جس کے بعد امریکی ڈالر انڈیکس میں تیزی دیکھی جا رہی ہے۔

US PCE Data کی تفصیلات۔

امریکی محکمہ شماریات کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق ملک میں Headline Inflation کی ماہانہ شرح میں 0.2 فیصد اضافہ ہوا۔ جبکہ اس سے قبل اتنی ہی پیشگوئی تھی۔ دوسری طرف Core personal Consumption Expenditure کی سالانہ شرح 4.2 فیصد رہی۔ جبکہ اس سےقبل اتنی ہی توقع تھی۔ اگر اس کا تقابلہ جون کے ساتھ کریں تو سابقہ ریڈنگ 4.1 فیصد تھی۔ اس طرح حقیقی افراط زر کی ریڈنگ گزشتہ ماہ کی نسبت زیادہ رہی ہے۔

US PCE Data جاری کر دیا گیا۔ ، امریکی ڈالر انڈیکس میں تیزی۔

یہ پوائنٹ بھی قابل ذکر ہے کہ PCE کی سالانہ سطح 3.3 فیصد رہی ہے۔ جبکہ معاشی ماہرین بھی اتنی ہی توقع کر رہے تھے۔ اگر ذاتی آمدنی (Personal Income) کا جائزہ لیں تو اس کے فگرز توقعات سے قدرے کم رہی ہے۔ جو کہ ماہانہ بنیادوں پر 0.2 فیصد بڑھی ہے۔ جبکہ اسکا تخمینہ 0.3 فیصد تھا۔ صارفین کی قوت خرید میں 0.8 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

جبکہ اس کی پیشگوئی 0.7 فیصد تھی۔ اس طرح ہم کہہ سکتے ہیں کہ صارفین کی حقیقی آمدنی توقعات سے کم رہی لیکن اخراجات میں اضافہ ہوا۔ جو کہ افراط زر کے گہرے اثرات کی علامت ہے۔

رپورٹ کے معاشی اثرات کیا ہو سکتے ہیں۔؟

یہ رپورٹ افراط زر کی پیمائش اور معیشت پر اسکے اثرات کے حوالے سے فیڈرل ریزرو کا ترجیحی گیج ہے۔ اس لئے FOMC کی میٹنگ اور Rate Hike Program کے جاری رہنے یا نہ ہونے کے حوالے سے اس کے گہرے اثرات مرتب ہونیکی توقع ہے۔

یہاں یہ بھی بتاتے چلیں کہ گذشتہ پالسی ساز میٹنگ کے اختتام پر چیئرمین فیڈ Policy Tightening Program بند کرنے کا اشارہ دے چکے ہیں۔ لیکن اس میں غیر یقینی صورتحال اسوقت پیدا ہوئی جب Jackson Hole Symposium میں اپنی تقریر کے دوران انہوں نے کہا تھا کہ ضرورت پڑنے پر مانیٹری پالیسی مزید سخت کی جا سکتی ہے۔

مارکیٹ کا ردعمل۔

ڈیٹا پبلش ہونے کے بعد امریکی ڈالر انڈیکس (DXY) میں تیزی دیکھی جا رہی ہے۔ جبکہ اس کے مقابلے میں یورو ، برطانوی پاؤنڈ اور دیگر تمام تجارتی اثاثوں کی قدر میں کمی نوٹ کی جا رہی ہے۔

eurusd

 

Gold

حقیقی آمدنی میں کمی اور صارفین کے اخراجات میں اضافے سے افراط زر کے رسک فیکٹر میں اضافہ ہوا ہے جو کہ فیڈرل ریزرو کی آئندہ میٹنگ میں شرح سود میں ممکنہ طور پر ایک اور اضافے کا سبب بن سکتا ہے۔ یہ وہ محرک ہے جو کہ امریکی ڈالر کے لئے عمل انگیز ثابت ہوا ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button