امریکی ریٹیل سیلز رپورٹ توقعات سے منفی اعداد و شمار کے ساتھ ریلیز
امریکی ریٹیل سیلز رپورٹ توقعات سے منفی اعداد و شمار کے ساتھ ریلیز کر دی گئی ہے۔ جس کے بعد امریکی ڈالر انڈیکس (DXY) میں افراط زر کے رسک فیکٹر کی وجہ سے تیزی دیکھی جا رہی ہے۔ جبکہ گولڈ اور فیوچر اسٹاکس میں گراوٹ واقع ہوئی ہے۔
امریکی ریٹیل سیلز کا جائزہ
جاری کئے گئے اعداد و شمار کے مطابق ماہانہ سیلز میں 0.4 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ جبکہ 0.8 فیصد کی پیشگوئی تھی۔ اگر مختلف شعبوں کا جائزہ لیں تو EX Auto Sector کی فروخت میں 0.4 فیصد اضافہ ہوا جبکہ اتنی ہی توقع کی جا رہی تھی۔ کنٹرول گروپ کی اشیاء کی ریٹیل سیلز میں 0.7 فیصد استحکام ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ 0.3 فیصد کا تخمینہ تھا۔ EX Auto and Gas سیکٹر میں 0.6 فیصد تیزی رہی۔
واضح رہے کہ اس شعبے میں گذشتہ ماہ ہونیوالی سیلز منفی 0.3 فیصد تھی۔ دوسری طرف رپورٹ کا سب سے منفی پہلو Electronics and Appliances کی منفی ریڈنگ ہے۔ ان اشیاء کی سیلز منفی 0.5 فیصد رہی ہے جبکہ 2.1 فیصد کی توقع تھی۔
اس طرح مجموعی طور پر روزمرہ اشیائے ضروریہ کی سیلز سے معیشت پر افراط زر (Inflation) کا دباؤ ظاہر ہو رہا ہے۔
مارکیٹ کا ردعمل
رپورٹ پبلش ہونے کے بعد امریکی ڈالر انڈیکس (DXY) میں تیزی دیکھی جا رہی ہے۔ جبکہ امریکی ڈالر کے مقابلے میں یورو، برطانوی پاؤنڈ اور دیگر کرنسیز بیک فٹ پر آ گئی ہیں۔ EURUSD اسوقت 1.08843 کی سطح پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ جبکہ کماڈٹیز کی قدر میں بھی مندی کا رجحان ہے۔ گولڈ اسوقت 9 ڈالرز کی گراوٹ کے ساتھ 2011 اور پلاڈیئم 15 ڈالرز نیچے 1525 کی سطح پر ٹریڈ کر رہے ہیں۔
طویل المدتی بنیادوں پر کسی بڑی تبدیلی کی توقع نہیں ہے کیونکہ آج امریکی صدر جو بائیڈن اور اراکین کانگریس کے درمیان U.S Debit Ceiling کے معاملے پر مذاکرات آج ہو رہے ہیں۔ جن کی ناکامی امریکہ کے ڈیفالٹ کی صورت میں سامنے آ سکتی ہے۔ اس وجہ سے امریکی ڈالر شدید دباؤ میں رہنے کا امکان ہے۔ اور سرمایہ کار محتاط انداز اپنائے ہوئے ہیں
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔