US Non Farm Payroll Report عالمی مارکیٹس پر کیسے اثر انداز ہو سکتی ہے

US Non Farm Payroll Report آج جاری کی جائے گی۔ لیبر مارکیٹ میں یہ رپورٹ سب سے زیادہ اہمیت کی حامل ہے جسے Bureau of Labor Statistics پبلش کرتا ہے.اسکے گہرے اثرات معیشت اور مارکیٹس دونوں پر ہی مرتب ہوتےہیں

U.S Non Farm Payroll  Report کی اہمیت

امریکی ڈیبٹ بل کی منظوری  اور  فیڈرل ریزرو کی طرف سے ممکنہ طور پر پالیسی ریٹس میں اضافے کا پروگرام معطل کرنے کے بعد  یہ پہلی NFP Report ہو گی۔ اس طرح مئی 2023ء کا یہ ڈیٹا بحران کے لیبر مارکیٹ پر مرتب ہونیوالے اثرات ظاہر کرے گا۔ اس کے علاوہ فیڈرل ریزرو اور یورپی مرکزی بینک کی مانیٹری پالیسیز کے بارے میں بےیقینی کی وجہ سے  دباؤ کا شکار امریکی ڈالر NFP سے سپورٹ حاصل کرنے کی کوشش کرے گا۔ اس لحاظ سے عالمی مارکیٹس کے سرمایہ کار محتاط انداز اختیار کئے ہوئے اس اہم ترین ڈیٹا کے پبلش ہونے کا انتظار کر رہے ہیں۔

 

 Non Farm Payroll

اپنے قارئین کو بتاتے چلیں کہ اس رپورٹ کے اعداد و شمار سے امریکی لیبر مارکیٹ میں ملازمین کی کل تعداد کا تعین کیاجاتا ہے۔ لیکن ان میں سرکاری عہدہ رکھنے والے، فارمز کے ورکرز اور گھریلو ملازمین شامل نہیں ہوتے کیونکہ ان کا ڈیٹا الگ سے مرتب کیا جاتا ہے۔

آج کی NFP بارے میں پیشگوئی کی جا رہی ہے کہ مئی  2023ء کے دوران امریکی لیبر مارکیٹ میں 1 لاکھ 80 ہزار نئی ملازمتوں کا اضافہ ہوا ہے۔ یہاں یہ بھی بتاتے چلیں کہ اپریل 2023ء کی نان فارم پے رول رپورٹ میں 2 لاکھ 53 ہزار کانٹریکٹس  کا اضافہ ہوا تھا۔ اس طرح گزشتہ رپورٹ کی نسبت اپریل میں نئی ملازمتوں کے کم اجراء کی توقع ہے

 

Bureau of Labor Statistics

معاشی ماہرین گزشتہ  رپورٹ کو افراط زر کے اتار چڑھاؤ سے تشبیہہ دے رہے ہیں۔ معاشی ماہرین کے مطابق مئی  میں لیبر مارکیٹ پر دباؤ برقرار رہا۔ جس کی بنیادی وجوہات امریکی  اور عالمی مالیاتی بحران ہیں.

 مارکیٹس پر ممکنہ اثرات۔

مثبت امریکی NFP رپورٹ کے نتیجے میں امریکی ڈالر کی طلب (Demand) میں کمی اور قدر میں گراوٹ واقع ہو سکتی ہے۔ جبکہ گولڈ سمیت دیگر کماڈٹیز،اسٹاکس اور کرپٹو کرنسیز کی قدر میں اضافہ ہو سکتا ہے کیونکہ شرح سود (Interest rate) میں اضافے کے لئے فیڈرل ریزرو جن معاشی رپورٹس پر انحصار کرتا ہے ان میں نان فارم پے رول سرفہرست ہے۔

جیروم پاول FOMC کی آئندہ میٹنگ میں نرم مانیٹری پالیسی کا اعلان کر سکتے ہیں جس کا اشارہ وہ مئی کی مانیٹری پالیسی میٹنگ کے بعد پریس کانفرنس میں دے چکے ہیں۔ کیونکہ مثبت لیبر ڈیٹا سے مارکیٹس کا Risk Sentiments نیچے آ جاتا ہے۔ اور امریکی ڈالر کی طلب (Demand) میں کمی جبکہ گولڈ اور اسٹاکس کی طلب میں روائتی طور پر اضافہ ہوتا ہے۔

رپورٹ کے اجراء سے آدھے گھنٹے کے بعد انتہائی تیزی کا مومینٹم اگلے چند گھنٹوں تک قائم رہ سکتا ہے۔ تاہم 4 گھنٹوں کے بعد Bullish Momentum نارمل ہونا شروع ہو جاتا ہے۔ بالخصوص گولڈ اور پلاٹینیئم کے معاملے میں ایسا ہی ہوتا ہے۔ جبکہ امریکی ڈالر کئی دن کیلئے دفاعی انداز اختیار کر لیتا ہے اور تمام عالمی مارکیٹس (Global Markets) ایک واضح سمت اختیار کر جاتی ہیں

منفی NFP کے اعداد و شمار کی صورت میں امریکی ڈالر کی قدر و طلب میں زبردست اضافہ واقع ہوتا ہے اور یورو (EUR), برطانوی پاؤنڈ (GBP), سوئس فرانک (CHF) اور آسٹریلیئن ڈالر (AUD) سمیت دیگر طاقتور عالمی کرنسیز میں گراوٹ واقع ہوتی ہے۔ اسی طرح گولڈ اور اسٹاکس کی طلب Risk Factor میں اضافے کے باعث کم ہو جاتی ہے۔

اثرات رپورٹ کے اجراء کے پہلے آدھے گھنٹے میں اپنے پورے عروج پر ہوتے ہیں اور 4 گھنٹوں کے بعد ردعمل کی شدت قدرے کم ہو جاتی ہے لیکن اس صورت میں بھی تمام مارکیٹس اگلی کسی بھی معاشی رپورٹ کے آنے تک ایک واضح Direction اختیار کر لیتی ہیں۔ روائتی طور پر ایسا ہوتا ہے تاہم گذشتہ ماہ مثبت  رپورٹ کے باوجود اسٹاکس اور کماڈٹیز میں گراوٹ  دیکھی گئی اور Bonds Yields میں اضافے  کا تسلسل جاری رہا۔

ماہرین اسی وجہ سے گذشتہ تچار  ماہ کی رپورٹس کو کساد بازاری کا پہلو قرار دے رہے ہیں۔ آج رپورٹ کے اجراء سے قبل مارکیٹس محتاط انداز میں ٹریڈ جاری رکھے ہوئے ہیں۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button