T-Bill Yields میں زبردست گراوٹ، Government نے ہدف سے زائد رقم اکٹھی کر لی
Government Securities Hit Lowest Since 2022 Following 100bps Cut by SBP

پاکستان کی Monetary Policy Committee نے 6 مئی 2025 کو Policy Rate میں 100 بنیادی پوائنٹس کی کمی کر کے اسے 11 فیصد پر لے آئی، جس کے بعد T-Bill Yields میں نمایاں گراوٹ دیکھنے کو ملی۔ یہ گراوٹ فروری 2022 کے بعد سب سے کم سطح پر پہنچ چکی ہے۔ State Bank of Pakistan کی رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ Inflation میں نمایاں کمی کے بعد کیا گیا. خاص طور پر Electricity Prices اور Food Inflation میں کمی کے باعث۔
حکومتی مالی حکمت عملی میں کامیابی، T-Bill Auction نے ریکارڈ قائم کیا
تازہ ترین T-Bill Auction میں حکومت نے 638.7 ارب روپے اکٹھے کیے. جو کہ مقررہ ہدف 550 بلین سے 17 فیصد زیادہ ہے۔ یہ کامیابی شرح منافع میں 90 بنیادی پوائنٹس کی کمی کی بدولت ممکن ہوئی۔
سب سے زیادہ رقم 1 ماہ کے Treasury Bills میں حاصل ہوئی جو کہ 330.6 ارب روپے رہی۔ اس کامیابی سے نہ صرف حکومت کے مالیاتی انتظام پر اعتماد میں اضافہ ہوا بلکہ مارکیٹ میں Investor Confidence میں بھی بہتری آئی.
سرمایہ کاروں نے کم Yields کے باوجود بھرپور دلچسپی کا مظاہرہ کیا، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ موجودہ معاشی پالیسیاں درست سمت میں گامزن ہیں۔ یہ Auction نہ صرف حکومتی مالی ضروریات پوری کرنے میں مددگار ثابت ہوئی. بلکہ آنے والے بجٹ کے لیے بھی ایک مثبت اشارہ تصور کیا جا رہا ہے۔ معاشی ماہرین کے مطابق، اگر یہی رجحان برقرار رہا تو Fiscal Deficit کو کنٹرول کرنے میں واضح کامیابی حاصل ہو سکتی ہے۔
مدت کے حساب سے Yields میں تبدیلی کا جائزہ
1 ماہ کے Treasury Bills پر Cut-Off Yields 90 بیسز پوائنٹس کی کمی کے بعد 11.2496 فیصد پر آ گئے۔
3 ماہ کی مدت میں حکومت نے PKR 100.5 بلین حاصل کیے. جہاں Yields 77 بیسز پوائنٹس کم ہو کر 11.2399 فیصد پر آ گئے۔
6 ماہ کے Bills پر PKR 58.7 بلین جمع کیے گئے. جن کی Yields بھی 72 بنیادی پوائنٹس کی کمی سے 11.279 فیصد رہیں۔
12 ماہ کے T-Bills میں PKR 148.9 بلین حاصل ہوئے. اور Yields بھی 66 پوائنٹس گر کر 11.349 فیصد تک پہنچ گئے۔
مالی پالیسی کے نتائج اور عالمی اثرات
MPC کے مطابق بنیادی مہنگائی کی رفتار میں کمی نظر آ رہی ہے. جو کہ Base Effect اور معتدل طلب کے سبب ممکن ہوئی۔ تاہم Global Trade Tariffs اور Geopolitical Uncertainty کے پیش نظر کمیٹی نے مالی پالیسی میں اعتدال برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
Policy Rate میں کمی سے پیدا ہونے والی فضا نے Government Securities کو سرمایہ کاروں کے لیے مزید پرکشش بنا دیا ہے. جس کے نتیجے میں حکومت نے نہ صرف مقررہ ہدف سے زائد سرمایہ اکٹھا کیا. بلکہ T-Bill Yields کو بھی تاریخی اعتبار سے نیچے لے آئی.
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔