پاکستان کا معاشی بحران جون تک سنگین ہو جائے گا۔فچ ریٹنگ

پاکستان کا معاشی بحران رواں سال جون تک شدت اختیار کر لے گا۔ یہ الفاظ فچ ریٹنگ کے اہم عہدیدار نے ادا کئے۔ امریکی نشریاتی ادارے بلوم برگ کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان سنگین صورتحال کا شکار ہونے جا رہا ہے۔

پاکستان پر بیرونی ادائیگیوں کا بوجھ

رواں سال جون میں پاکستان کو 3 ارب 70 کروڑ ڈالرز کی ادائیگیاں کرنی ہیں اگر اسوقت تک عالمی مالیاتی ادارے (IMF) کی طرف سے معاشی امداد کا پروگرام بحال نہ ہوا تو جنوبی ایشیائی ملک ممکنہ طور پر دیوالیہ ہو سکتا ہے۔ فچ کے عہدیدار کے مطابق ڈیفالٹ سے بچنے کیلئے پاکستان چین، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور قطر کی سے امداد حاصل کرنے کی کوشش کرے گا۔ انہوں نے اس توقع کا اظہار بھی کیا کہ ایسے مشکل وقت میں چین پاکستان کو ضرور سپورٹ کرے گا اور اسے دئوالیہ ہونے سے بچانے کی کوشش کرے گا۔

پاکستان عالمی مالیاتی فنڈ کو مطمئن کیوں نہیں یر پا ریا ؟

رواں سال فروری سے پاکستان عالمی مالیاتی فنڈ کو مطمئن کرنے کی کوشش کر ریا ہے تاہم اسکے مطالبات کی فہرست مسلسل طویل ہو رہی ہے۔ مارچ میں IMF نے غیر متوقع طور پر یہ تقاضا کیا کہ بیرونی فائنانسنگ کی تحرئری یقین دیانی کروائی جائے۔ جسے پاکستان کے دوست ممالک سعودی عرب، چین اور متحدہ عرب امارات نے پس و پیش کے بعد منظور کر لیا۔ اور عالمی فنڈ کو مکمل یقین دہانی کروا دی۔

تاہم اسکے بعد لگ بھگ ایک ماہ کا عرصہ گذرنے کے باوجود ابھی تک اسٹاف لیول معاہدہ طے نہیں پا سکے۔ فچ آفیشل کے مطابق دراصل پاکستان گذشتہ ایک سال سے سیاسی طور پر غیر یقینی صورتحال کا بھی شکار ہے۔ اور آئندہ چند ماہ کے دوران الیکشنز کی طرف جا رہا ہے۔ اس لئے عالمی ادارے بھی شائد نئی منتخب حکومت کا انتظار کر رہے ہیں لیکن دوسری طرف یہ بھی ایک بڑی حقیقت ہے کہ اسی عرصے کے دوران ملک کی معاشی قسمت کا فیصلہ بھی ہونیوالا ہے۔

بیجنگ۔اسلام آباد رابطوں میں  تیزی

عالمی ریٹنگ ایجنسی کے مطابق اگرچہ ا960ء کی دہائی سے ہی چین پاکستان کی خارجہ پالیسی کا اہم حصہ رہا  لیکن سی۔پیک منصوبے کے آغاز سے اسلام آباد میں ہونیوالا ہر فیصلہ بیجنگ کو مدنظر رکھ کر کیا جاتا ہے۔  رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مغربی ممالک کے برعکس چین اس دوران پاکستان کی نہ صرف تمام ضروریات کو ہوتا کرتا رہا۔ بلکہ تمام بین الاقوامی فورمز پر اسکے موقف سے ہم آہنگ رہا۔  جبکہ امریکہ سمیت دیگر طاقتور ممالک نے تیزی سے ڈیفالٹ کی طرف جاتے ہوئے ملک سے آنکھیں پھیر لیں۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button