Gold Price in Pakistan میں 7800 روپے کی بڑی کمی ، Geopolitical conflicts سے Global Markets میں گراوٹ

Per Tola price diminished to 2 lac 40 thousands in Local Market, lowest in last one month

Gold Price in Pakistan گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 7800 روپے کم ہوئی ہے  ، حالیہ دنوں کے دوران Middle East میں جاری Geopolitical conflicts  اور سوموار کے روز Chinese Levy on Imported commodities کے اثرات جنوبی ایشیائی ملک کی Local Jewlery Market پر بھی مرتب ہوئے ہیں . جہاں سنہری دھات کی Per Tola Price ایک ماہ بعد 2 لاکھ 40 ہزار  روپے کی سطح  پر آ گئی ہے . 

Pakistani Jewelry Market میں Gold Price پر اثر انداز ہونے والے عوامل. 

Pakistan کی Local Jewelry Market درحقیقت Global Commodity Markets کے ساتھ منسلک ہے. جہاں Geopolitical Conflicts کی وجہ سے حالیہ عرصے کے دوران بڑے پیمانے پر Commodity Prices میں اضافہ ہوا. تاہم سوموار کے روز US Commodities Imports پر Chinese Government کی جانب سے 43 فیصد Taxes عائد کئے جانے کے بعد دنیا بھر کی مارکیٹس میں Bright Metal کی طلب میں کمی واقع ہوئی ہے.

Gold Price in Pakistan میں 7800 روپے کی بڑی کمی ، Geopolitical conflicts سے Global Markets میں گراوٹ
Gold Price in Lahore

اس سے قبل  Israel پر Iranian Attacks کی وجہ سے Middle East War وسعت اختیار کر لینے کا خدشہ پیدا ہو گیا تھا . اس وقت دنیا بھر کی نگاہیں اسی تنازعے پر مرکوز ہیں.

Chinese Governments کی طرف سے Commodities Tax میں اضافہ کیوں کیا گیا؟

اختتام ہفتہ پر Chinese Commerce Ministry کی طرف سے جاری کئے جانیوالے پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ حکومت کی طرف سے کی جانیوالی تحقیق سے پتا چلتا ہے کہ گزشتہ ایک سال میں Chinese Propionic Acid Industry کو اس اہم Food Chemical Catalyst کی درامدات سے شدید نقصان پہنچا. یہی وجہ ہے کہ Chinese Trade Policies towards United States پر نظر ثانی کا فیصلہ کیا گیا ہے . 

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ عالمی معیار کو مدنظر رکھتے ہوئے Universal Metals کی United States سے Shipments روک دی گئی ہیں. خیال رہے کہ ایشیائی ملک ان کا دنیا میں سب سے بڑا خرید دار  ہے . جس کی Metal Consumption عالمی رسد کا 60 فیصد استمعال کرتی ہے . یہی وجہ ہے کہ پریس ریلیز جاری ہونے کے بعد سے لے کر اب تک Gold Price میں ایک سو ڈالرز کے قریب کمی ریکارڈ کی جا چکی ہے .

معاشی ماہرین کے مطابق یہ چند روز قبل Washington کی جانب سے Chinese Companies پر لگائی جانے والی پابندیوں کا رد عمل ہے . US trade with China کا  خسارہ 300 ارب ڈالرز بتایا جاتا ہے . جسے کنٹرول کرنے کے لئے 2018 سے لے کر اب تک White House مختلف Chinese Trade Companies in US پر بھاری ٹیکسز نافذ کر چکا ہے

اس صورتحال کا ایڈوانٹیج 10 سالہ مدت کی US Bonds Yields نے حاصل کیا ہے . جو کہ 4.60 فیصد کی سطح پر مستحکم ہوئی ہیں اور Bright Metal کی طلب میں کمی واقع ہوئی ہے .

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button