موڈیز کی پاکستان کے دیوالیہ ہونے سے متعلق وارننگ
موڈیز نے پاکستان کے معاشی بحران پر رپورٹ جاری کی ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ IMF Bailout Package کے بغیر ملک دیوالیہ ہو سکتا ہے۔ تحقیقاتی رپورٹ میں پاکستانی معیشت کو درپیش چیلنجز کا جائزہ لیا گیا اور اس حوالے سے سفارشات بھی پیش کی گئیں۔
موڈیز کی رپورٹ کا جائزہ
امریکی نشریاتی ادارے بلومبرگ کو بھیجی گئی ای۔میل میں موڈیز سنگاپور کے ماہر معاشیات گریس لم نے اپنی رپورٹ کے بارے میں تفصیل سے بات کی۔ ان کا کہنا تھا کہ جون کے آخر تک جنوبی ایشیائی ملک کے ذمہ واجب الادا قرضے 3 ارب 70 کروڑ ڈالرز ہیں۔ جن کی ادائیگیاں نہ ہونے پر ممکنہ طور ڈیفالٹ کا خطرہ موجود ہے۔ تاہم انکا کہنا تھا کہ ان میں سے 2 ارب ڈالرز چین کو واپس کئے جانے ہیں جو اس بحران میں اپنے دیرینہ دوست پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے۔ یہ قرضے رول اوور ہو جائیں گے۔
تاہم اس سے آگے ایک غیر یقینی صورتحال ہے جس سے نکلنے کا واحد راستہ انٹرنیشل مانیٹری فنڈ پروگرام کی بحالی ہے۔کیونکہ سنگین صورتحال کسی ایک ملک سے ملنے والی امداد سے کنٹرول نہیں کی جا سکتی۔
موڈیز کے یہ ریمارکس ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جبکہ پاکستان عالمی ادارے کا پروگرام بحال کروانے کیلئے نویں جائزے کو مکمل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ واضح رہے کہ اس سلسلے میں رواں سال فروری سے مذاکرات جاری ہیں اور ادارہ پاکستان کے سیاسی عدم استحکام کے باعث تمام شرائط پوری ہونے کے باوجود پس و پیش سے کام لے رہا ہے اور تاحال اسٹاف لیول معاہدے پر ڈیڈ لاک برقرار ہے۔
پاکستانی حکام کی طرف سے کئے گئے اقدامات میں ٹیکسز اور لیوی میں اضافہ، پروگرام کی شفافیت یقینی بنانے کیلئے پارلیمنٹ کے ذریعے قانون سازی، ذرائع توانائی کے ٹیرفس اور پاکستانی روپے کی فری فلوٹنگ کے علاوہ چین، متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کی طرف سے فائنانسنگ کی تحریری ضمانتیں شامل ہیں۔ اس کے باوجود ابھی تک IMF پروگرام کی بحالی کے کوئی آثار نظر نہیں آ رہے۔
کیا عالمی ادارے کے پروگرام کی بحالی میں تاخیر سے پاکستان ڈیفالٹ کر سکتا ہے ؟
معاہدے میں تاخیر کی وجہ سے پاکستان کے لئے بیرونی فائنانسنگ کے دروازے بند ییں۔ کیونکہ تمام دوست ممالک بشمول سعودی عرب اپنے بیل آؤٹ پیکیجز کو IMF کے گرین سگنل سے مشروط کر چکے ہیں۔ اس صورتحال اگرچہ چین کے کمرشل بینکس پاکستان کو مسلسل قرض فراہم کر رہے ہیں تا کہ لیکوئیڈیٹی کی قلت پیدا نہ ہو۔
موڈیز کے مطابق پاکستان کو موجودہ بحران سے مکمل طور پر باہر آنے کے لئے 32 ارب ڈالرز کی خطیر رقم درکار ہے جبکہ قلیل المدتی بنیادوں پر 3 ارب 70 ڈالرز کی فوری ضرورت ہے۔ جن کے بغیر جولائی کے پہلے ہفتے میں پاکستان دیوالیہ ہو سکتا ہے۔
اس سلسلے میں بات کرتے ہوئے بلنک کیپیٹل مینیجمنٹ (BCM) کے چیف ایگزیکٹو حسن مقصود نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے IMF کو یقین دہانی کروائی گئی ہے کہ آئندہ مالی سال کا بجٹ خسارہ دوست ممالک کی فائنانسنگ سے پورا کرے گا۔ تاہم یہاں ٹیکنیکی رکاوٹ یہ ہے کہ متحدہ عرب امارات، سعودی عرب اور چین کی طرف سے ملنے والی تحریری ضمانتیں 4 ارب ڈالر کی ہیں جبکہ آئندہ بجٹ کا متوقع خسارہ 6 ارب ڈالر ہے۔ 2 ارب ڈالرز کے فائنانشل گیپ کی وجہ سے عالمی مالیاتی فنڈ نویں جائزے کی تکمیل کو روکے ہوئے ہے۔
BCM کے سربراہ نے مزید کہا کہ پاکستان کا سیاسی بحران بھی اس سلسلے میں ایک بڑی رکاوٹ ہے۔ قریبی دوست ممالک بھی فنڈز کے اجراء میں اسی وجہ سے پس و پیش سے کام لے رہے ہیں۔
مارکیٹ کا متوقع ردعمل
موڈیز کی یہ رپورٹ ایسے وقت میں جاری کی گئی ہے جب گذشتہ روز سابق وزیر اعظم اور ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کو القادر ٹرسٹ کیس میں گرفتار کر لیا گیا اور پاکستان اسٹاک ایکسچینج سے اربوں روپے مالیت کے سرمائے کا انخلاء ریکارڈ کیا گیا-
KSE100 انڈیکس میں 453 پوائنٹس کی گراوٹ واقع ہوئی۔ جس کا تسلسل آج بھی جاری رہنے کا امکان ہے۔ موڈیز رپورٹ کے اجراء سے منفی اثرات میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔