پاکستان کے دیوالیہ ہونے کا امکان نہیں۔ سربراہ IMF
پاکستان کے دیوالیہ ہونے کا امکان نہیں ہے اور نہ ہی جنوبی ایشیائی ملک سری لنکا اور گھانا جیسی صورتحال کا شکار ہے۔ ان خیالات کا اظہار IMF کی سربراہ کرسٹیلینا جارجیوا نے عالمی مالیاتی فنڈ اور ورلڈ بینک کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے دوران کیا۔ انکا کہنا تھا کہ پاکستان ڈیفالٹ کی سطح پر نہیں پہنچا اور توقع ہے کہ یہ ایسی صورتحال سے دوچار نہیں ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ تاثر درست نہیں ہے کہ IMF پاکستان کیلئے انتہائی سخت شرائط پیش کر رہا ہے بلکہ مالی مشکلات کے شکار ملک کیلئے بیرونی فائنانسنگ معمول کی کاروائی ہے۔ جس کی تحریری ضمانت مہیا کرنے کے علاوہ اصلاحات کا عمل بھی جاری رکھنا ہو گا۔
عالمی مالیاتی ادارے کی مینیجنگ ڈائریکٹر نے پاکستان کے بارے میں تفصیل سے بات کرتے ہوئے کہ ملکی معیشت کے تمام شعبوں میں بامعنی اصلاحات ضروری ہیں۔ جن کے بعد یہ دوبارہ اہنے قدموں پر واپس آ سکتی ہے۔ اس سلسلے میں عالمی فنڈ پاکستان کے ساتھ قریبی رابطے میں ہے اور اسے گائیڈ کر رہا ہے۔ کرسٹیلینا جارجیوا نے اس یقین کا اظہار کیا کہ پاکستان معاشی امداد کا پروگرام کامیابی کے ساتھ مکمل کر لے گا۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں اور گلوبل وارمنگ سے متاثر ہونے والے ممالک میں سرفہرست ہے۔ اس حوالے سے طاقتور ممالک اور عالمی اداروں کو اسکی مدد کرنی چاہیئے انہوں نے کہا کہ یوکرائن پر روسی حملے سے پیدا ہونیوالے بحران سے سب سے زیادہ متاثر کمزور معیشت والے ممالک ہوئے۔ جس کی بڑی مثالیں پاکستان، لبنان، مصر اور گھانا ہیں۔ کسی ملک کی معیشت جتنی بھی مضبوط ہو اگر معاشی اصلاحات کا عمل بند کر دیا جائے تو بڑے بحران جنم لیتے ہیں۔ اس کی وضاحت کرتے ہوئے کرسٹیلینا جارجیوا نے ترکی کی مثال دی۔ جو کہ دنیا کی 20 طاقتور ترین معیشتوں میں شامل ہونے کے باوجود کساد بازاری کا سامنا کر رہا ہے۔
اپنے قارئین کو بتاتے چلیں کہ پاکستان 6 ارب ڈالرز مالی امداد کے ہروگرام کی معطل شدہ قسط حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ جس کا نواں جائزہ گذشتہ سال سے مکمل نہیں ہو سکا۔ اس حوالے سے تمام ضروری قانون سازی اور پیشگی اقدامات کے باوجود ابھی تک چند اہم امور ہر ڈیڈ لاک موجود ہے۔ جن میں سے اہم ترین مالی سال کے اختتام یعنی جون 2023ء تک بیرونی فائنانسنگ کی تحریری یقینی دہانی حاصل کرنا ہئ۔ جس کے لئے چین اور سعودی عرب عالمی مالیاتی فنڈ کو تحریری ضمانت دے چکے ہیں۔ جبکہ متحدہ عرب امارات نے بھی اس حوالے سے مثبت اشارے دیئے ہیں۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔