Energy Sector میں سرمایہ کاری، Saudi Delegation آج پاکستان پہنچے گا.
Expectations of Foreign Direct Investment are driving the Stock Market's Sentiments
گزشتہ کئی روز سے Pakistan Stock Exchange میں زبردست تیزی دیکھی جا رہی ہے . بالخصوص Energy Sector اور Oil and Gas Marketing میں سرمایہ کاری کا حجم کئی عشروں کی بلند ترین سطح کو چھو رہا ہے . اس رجحان کی بنیادی وجہ Saudi Delegation کا دورہ پاکستان اور Foreign Direct Investment کی توقعات ہیں.
سعودی عرب کا پاکستان میں سرمایہ کاری کا امکان: ایک نئی شروعات
وزارت تجارت کے ذرائع کے مطابق، Investment کے وزیر خالد الفالح کی قیادت میں سعودی عرب سے نجی شعبے کی 32 معروف کمپنیوں کا ایک اعلیٰ سطحی وفد 9 سے 11 اکتوبر 2024 تک پاکستان کا دورہ کرے گا۔ یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کا موقع فراہم کرے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ سعودی عرب کی چھ کمپنیوں نے Energy Sector میں گہری دلچسپی ظاہر کی ہے. اور توقع ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے جائیں گے۔
اس دورے کے دوران، Bilateral Investment Treaty (BIT) پر بھی گفتگو کی جائے گی. جو کہ طویل عرصے سے زیر التوا ہے۔ سرمایہ کاری کے تحفظ سے متعلق مختلف امور پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا. خاص طور پر جی سی سی ممالک کی جانب سے پاکستان میں Business-to-Business سطح پر خصوصی سلوک کی درخواست کا معاملہ بھی زیر غور آئیگا.
Saudi Delegation کی جانب سے کتنی سرمایہ کاری کا امکان.
پاکستان نے سعودی عرب سے 15 سے 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی توقع کی ہے. جس میں Public Sector کے اداروں کی خریداری یا حصص کی خریداری شامل ہے۔ سعودی عرب نے ہوٹل انڈسٹری، Renewable Energy کے منصوبوں، خاص طور پر جنوبی پنجاب میں شمسی توانائی کے منصوبوں، اور Reko Diq اور Petrochemical Refinery میں سرمایہ کاری میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔
مئی 2024 میں، وفاقی حکومت نے سعودی عرب کو اسلام آباد میں ہوٹلوں کے لیے دو پلاٹس کی پیشکش کی تھی۔ Petroleum Division چین کی Sinopec کے ساتھ مشترکہ منصوبے کے طور پر پیٹروکیمیکل ریفائنری کے قیام پر بھی بات چیت کرے گا. حالانکہ ماضی میں ایسی کوششوں کا کوئی خاطر خواہ نتیجہ نہیں نکل سکا۔
وزیر اعظم نے وزارت تجارت کو 10 اکتوبر 2024 کے وفد کے لیے اہم انتظامات کرنے کا ٹاسک دیا ہے۔ ان میں شامل ہیں: (1) ایک Sectoral Breakout Session کا اہتمام، جو وزارت توانائی کے تعاون سے کیا جائے گا، اور (ii) توانائی کے شعبے میں کام کرنے والے پاکستانی کاروباری اداروں کے ساتھ سعودی کمپنیوں کی Business-to-Business ملاقاتوں کا اہتمام۔
ذرائع کے مطابق، وزیر اعظم آفس نے K-Electric کے معاملات پر تازہ ترین معلومات طلب کی ہیں. کیونکہ سعودی کمپنی Aljomaih کے نمائندے بھی سرکاری وفد کا حصہ ہوں گے۔
Energy Sector کے متبادل منصوبے.
سعودی عرب نے جنوبی پنجاب میں Solar PV Power Project کے قیام میں سرمایہ کاری میں دلچسپی ظاہر کی تھی. لیکن ملک میں ضرورت سے زیادہ پیداوار کی وجہ سے اس کا عملی جامہ پہنانا مشکل دکھائی دیتا ہے۔
پاکستان سعودی وزیر سرمایہ کاری سے Diamer Bhasha Hydropower Project میں سرمایہ کاری کی درخواست بھی کرے گا. جس کے لیے 8 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری درکار ہے. لیکن اب تک کوئی معاہدہ طے نہیں پایا ہے۔
یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کی نئی راہیں ہموار کر سکتا ہے. اور اس کے نتائج مستقبل میں دونوں ملکوں کے اقتصادی استحکام کے لیے اہم ثابت ہو سکتے ہیں۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔