Indo-Pak Tensions میں اضافہ، Pakistani Dollar Bonds اور Financial Markets شدید دباؤ کے شکار
Investors remained cautious as Geopolitical Risks Escalated

Pakistani Dollar Bonds جمعرات کو غیر معمولی دباؤ کا شکار ہوئے. جب Indo-Pak Tensions میں اچانک اضافہ دیکھا گیا۔ خاص طور پر 2036 میں میچور ہونے والے بانڈز کی قیمت میں 4 Cents سے زیادہ کی کمی ریکارڈ کی گئی، جو اس کی موجودہ سطح کو 74 Cents تک لے آئی۔
Geopolitical Risk میں اضافہ اور Pakistani Dollar Bonds پر اثرات
Pakistani Dollar Bonds میں یہ کمی محض اعداد و شمار تک محدود نہیں بلکہ یہ Geopolitical Risk میں اضافے کی عکاسی کرتی ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں مسلح حملے کے بعد بھارتی میڈیا اور حکومتی بیانات نے ماحول کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔ بھارتی پولیس کے مطابق حملے میں ملوث دو افراد پاکستانی شہری تھے. جس کے بعد بھارت نے Indus Waters Treaty کو معطل کرنے کا اعلان کیا۔
Indus Waters Treaty کا معطل ہونا اور ممکنہ اقتصادی ردعمل
بھارت کی جانب سے Indus Waters Treaty کی معطلی ایک سنگین سفارتی اقدام سمجھا جا رہا ہے. جس پر پاکستان نے دو ٹوک مؤقف اختیار کیا ہے۔ پاکستانی حکام نے واضح کیا کہ پانی روکنے کا مطلب Economic Warfare ہو گا. اور اس کا ہر ممکن جواب دیا جائے گا۔ یہ بیان نہ صرف سفارتی سطح پر بلکہ Financial Markets میں بھی گہرے اثرات مرتب کر رہا ہے۔
بھارت کا کہنا ہے کہ سرحد پار دہشت گردی کے سبب حالات تبدیل ہو چکے ہیں، لہٰذا Indus Waters Treaty کو غیر مؤثر قرار دیا جا سکتا ہے۔ لیکن یہ دلیل بین الاقوامی سطح پر کمزور مانی جا رہی ہے۔ ماہر قانون دان ریما عمر کے مطابق، بھارت کی جانب سے معاہدہ ختم کرنے کی کوئی قانونی گنجائش موجود نہیں ہے کیونکہ معاہدہ کسی بھی حالت میں یکطرفہ طور پر منسوخ نہیں کیا جا سکتا۔
اگرچہ بھارت کو مشرقی دریاؤں — Ravi, Beas, اور Sutlej — پر مکمل اختیار حاصل ہے. لیکن وہ مغربی دریاؤں — Indus, Jhelum, اور Chenab — پر صرف محدود Run-of-the-River Projects کر سکتا ہے. یعنی تکنیکی طور پر ایسے پروجیکٹس جن میں پاکستان کی طرف ان تینوں دریاؤں کا بہاؤ متاثر نہ ہو.
عالمی سرمایہ کاروں کا اعتماد اور پاکستانی Bonds کا مستقبل
عالمی سرمایہ کاروں نے موجودہ کشیدگی کے باعث Pakistani Sovereign Bonds سے جزوی لاتعلقی اختیار کرنا شروع کر دی ہے۔ مارکیٹ میں یہ خدشہ بڑھ رہا ہے کہ اگر Indo-Pak Tensions میں کمی نہ آئی تو Pakistani Dollar Bonds مزید دباؤ میں آ سکتے ہیں، اور اس کا براہ راست اثر پاکستان کی External Financing پر پڑے گا۔
موجودہ صورتحال نہ صرف خطے کے امن کے لیے خطرہ ہے بلکہ پاکستان کی Financial Stability کو بھی شدید چیلنج کا سامنا ہے۔ اگر Indo-Pak Tensions جاری رہیں تو پاکستانی Bond Market اور Pakistan Stock Exchange طویل مدت تک دباؤ کا شکار رہ سکتی ہے. جو ملکی معیشت کے لیے ایک مشکل موڑ ہوگا۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔