بین الاقوامی اعتماد کی بحالی: Fitch Upgrade اور معیشت میں بہتری
Surging Revenues, Falling Inflation, and Current Account Surplus Reinforce Macro Stability

Pakistan کی معیشت نے عالمی سطح پر ایک بڑا سنگِ میل عبور کر لیا ہے، جب عالمی ریٹنگ ایجنسی Fitch نے پاکستان کی Credit Rating بہتر کرتے ہوئے ملکی پالیسیوں پر اعتماد کا اظہار کیا۔ یہ قدم اس وقت اٹھایا گیا جب مالی سال FY2024-25 کے دوران Macroeconomic Stability میں نمایاں بہتری دیکھی گئی۔
Finance Division کی رپورٹ کے مطابق محصولات میں تیز رفتار اضافہ، Current Account Surplus، اور Inflation کی ریکارڈ سطح تک کمی نے اس اپ گریڈ کو ممکن بنایا۔
محصولات میں تیزی: Revenue Collection نے اخراجات کو پیچھے چھوڑا
Fitch کے مطابق جولائی تا مارچ کے دوران محصولات میں 36.7 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا. جو 13,367 ارب روپے تک پہنچ گئے۔ Non-Tax Revenues میں بھی 68 فیصد اضافہ ہوا. جس کی بڑی وجہ SBP Profits، Petroleum Levy، Dividends اور Surcharges ہیں۔ FBR Tax Collection میں بہتری نے مالیاتی استحکام کو نئی سمت دی۔
تجارتی توازن میں بہتری: Current Account نے معاشی دباو کم کیا
Pakistan کی برآمدات اور Remittances میں اضافے کے باعث Current Account نے جولائی تا مارچ کے دوران 1.9 ارب ڈالر کا Surplus دیا. جس نے پاکستان کے تجارتی توازن کو سہارا دیا۔ دوسری جانب، زرمبادلہ کے ذخائر 16.6 ارب ڈالر تک پہنچ گئے. جن میں 11.4 ارب ڈالر اسٹیٹ بینک کے پاس محفوظ ہیں۔
Inflation میں حیران کن کمی
اپریل 2025 میں Inflation کم ہو کر 0.3 فیصد پر آ گئی. جو گزشتہ سال اسی ماہ 17.3 فیصد تھی۔ اس بہتری نے Monetary Policy میں نرمی کی بنیاد رکھی. جس کے تحت مئی 2025 میں SBP نے Interest Rate میں ایک فیصد کمی کر کے اسے 11 فیصد کر دیا۔
زرعی میدان میں کامیابی: Agricultural Sector کی ترقی
Fitch کا کہنا ہے کہ حکومتی اقدامات کے نتیجے میں Wheat Production بھی 28.98 ملین ٹن تک متوقع ہے. جو کہ 22.07 ملین ایکڑ پر کاشت سے حاصل ہوگی۔ Agricultural Loans کی تقسیم 15 فیصد بڑھ کر 1,880.4 ارب روپے تک جا پہنچی. جبکہ Agricultural Machinery Imports میں 10 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
صنعتوں کی کارکردگی: LSM Growth اور صنعتی توازن
مارچ 2025 میں Large Scale Manufacturing میں سالانہ بنیاد پر 1.8 فیصد اضافہ ہوا. اگرچہ ماہانہ بنیاد پر 4.6 فیصد کمی بھی دیکھی گئی۔ 22 صنعتی شعبوں میں سے 12 میں Positive Growth دیکھی گئی. جن میں Textile, Wearing Apparel, Petroleum Products, Beverages اور Pharmaceuticals شامل ہیں۔
Automobile Sector میں ترقی
گاڑیوں کی Production میں 38.3 فیصد اضافہ ہوا. Trucks & Buses میں 95.8 فیصد اور Jeeps & Pickups میں 80 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔ یہ نمو پاکستان میں صنعتی بحالی کی جانب ایک واضح اشارہ ہے۔
سیمنٹ کی طلب: Cement Dispatches میں ملا جلا رجحان
جولائی تا اپریل Cement Dispatches 37.3 ملین ٹن رہیں۔ گھریلو فروخت میں 5.6 فیصد کمی جبکہ Cement Exports میں 28.8 فیصد اضافہ ہوا. جو Global Demand کا مظہر ہے۔
مالیاتی نظم و ضبط: Fiscal Discipline کا مظاہرہ
اخراجات پر کنٹرول اور آمدن میں تیزی پاکستان کو Primary Surplus کی طرف لے گئی. جو مالیاتی نظم و ضبط کی علامت ہے۔ Private Sector Credit میں بھی نمایاں اضافہ ہوا، جو جولائی تا مئی 751.5 ارب روپے تک پہنچ گیا۔
اپریل 2025 میں KSE-100 Index 6,480 پوائنٹس گر کر 111,327 پر بند ہوا، تاہم مئی میں مارکیٹ نے کچھ Recovery ظاہر کی۔ یہ ظاہر کرتا ہے کہ اقتصادی اعدادوشمار مضبوط ہونے کے باوجود جیوپولیٹیکل عوامل مارکیٹ پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔
سماجی تحفظ اور ماحولیاتی اقدامات: Green Sukuk اور Poverty Alleviation
Fitch کی جاری کردہ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اپریل میں Pakistan Poverty Alleviation Fund نے 960 ملین روپے کے 20,705 بلاسود قرضے جاری کیے. جبکہ BISP کے تحت 409.4 ارب روپے خرچ کیے گئے۔ ماحولیاتی پالیسی کے تحت حکومت نے پہلا Green Sukuk بھی لانچ کیا، جو پاکستان کی Sustainable Economy کی جانب ایک قدم ہے۔
Pakistan کی معیشت نے حالیہ مہینوں میں جو مثبت اشاریے پیش کیے ہیں. وہ اس بات کا ثبوت ہیں کہ درست پالیسیوں، مالی نظم و ضبط اور مؤثر اصلاحات کے ذریعے ترقی کی راہ ہموار کی جا سکتی ہے۔
Fitch Upgrade جیسے عالمی اعترافات نہ صرف Pakistan کی معیشت پر سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرتے ہیں بلکہ معاشی پالیسیاں بنانے والوں کے لیے حوصلہ افزا پیغام بھی دیتے ہیں۔ تاہم، یہ استحکام ابتدائی قدم ہے — مسلسل بہتری کے لیے سیاسی تسلسل، پالیسیوں میں شفافیت، اور سماجی و ماحولیاتی شعبوں پر توجہ ناگزیر ہے۔
اگر پاکستان ان عوامل پر مسلسل کام کرے تو نہ صرف Macroeconomic Stability کو مزید مضبوط بنایا جا سکتا ہے بلکہ ایک Sustainable Growth کی بنیاد بھی رکھی جا سکتی ہے جو عوامی فلاح اور بین الاقوامی اعتماد، دونوں کو ساتھ لے کر چلے۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔