سیاسی عدم استحکام کے نتیجے میں PSX میں منفی رجحان پر اختتام

پاکستان میں جاری سیاسی عدم استحکام کے نتیجے میں آج بھی PSX میں کاروباری دن کا اختتام شدید گراوٹ پر ہوا ہے۔ اگرچہ معاشی اعتبار سے ورلڈ بینک کی طرف سے 1 کروڑ 70 لاکھ ڈالرز کی امداد کا اعلان ایک بڑی خبر ہے تاہم اس وقت سرمایہ کار ملک کے سب سے بڑے صوبہ پنجاب میں جاری سیاسی محاذ آرائی کے باعث انتہائی غیر یقینی صورتحال کے شکار ہیں اور پاکستانی Capital Market سے اربوں روپے سرمائے کا انخلاء مسلسل جاری ہے۔ آج KSE100 انڈیکس 489 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 39342 کی سطح پر بند ہوا ہے واضح رہے کہ انڈیکس رواں سال کی کم ترین سطح پر آ گیا ہے۔ World Bank کی طرف سے امداد کا اعلان ایک انتہائی مثبت ٹریگر ہے جس کی وجہ سے دن کے وسطی سیشن کے دوران انڈیکس کسی حد تک بحال ہوتا ہوا نظر آیا اور 90 پوائنٹس کی تیزی دکھائی دی اور انڈیکس 40 ہزار کی نفسیاتی حد (Psychological Resistance) کو عبور کر گیا۔ تاہم پنجاب کی سیاسی صورتحال اور گورنر راج لگائے جانے کی خبروں کے بعد دن کے اختتامی سیشن (Closing Session) کے دوران شدید Selling دیکھنے میں آئی اور سبھی بڑے اسٹاکس Lower Lock کر گئے۔ معاشی ماہرین کے مطابق پاکستانی اسٹاکس میں یہ صورتحال اگلے کئی روز جاری رہ سکتی ہے کیونکہ یورپی اور چینی سرمایہ کاروں کے علاوہ پاکستانی کمپنیاں بھی ملک سے سرمایہ خطے کے دیگر ممالک میں منتقل کر رہے ہیں۔

دوسری طرف KSE30 میں آج کا دن بھی شدید مندی کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔ آغاز میں منفی رجحان کے بعد انڈیکس دن کے وسطی سیشن کے دوران کسی حد تک مثبت سطح پر 97 پوائنٹس کی تیزی کے ساتھ 14787 تک بحال ہوا تاہم ہنڈرڈ انڈیکس کی طرح تھرٹی انڈیکس میں بھی شدید سیلنگ ہوئی۔ جس کے بعد کاروباری سرگرمیاں 230 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ 14459 کی سطح پر بند ہوا۔

آج مارکیٹ میں 339 کمپنیوں نے ٹریڈ میں حصہ لیا۔ جن میں سے 118 کی قدر میں تیزی، 201 میں کمی اور 20 کی قدر میں کوئی تبدیلی واقع نہیں ہوئی۔ آج شیئر بازار میں 16 کروڑ سے زائد شیئرز کا لین دین ہوا۔ جن کی مجموعی مالیت 4 ارب روپے تک محدود رہی۔ آج کا والیوم لیڈر 1 کروڑ 74 لاکھ شیئرز کے ساتھ ورلڈ کال ٹیلی کام لیمیٹڈ (WTL) رہا۔ تاہم مسلسل گراوٹ کے بعد یہ 1 روپے 16 پیسے کی تشویشناک سطح پر آ گیا ہے۔ 1 کروڑ 18 لاکھ شیئرز کے ساتھ ہم ٹیلی ویژن نیٹ ورک (HUMNL) دوسرے اور 85 لاکھ کے والیوم کے ساتھ دیوان فاروق موٹرز لیمیٹڈ (DFML) تیسرے نمبر پر رہا۔ یہاں یہ بھی بتاتے چلیں کہ مسلسل گراوٹ کے باعث آج 30 سے زائد ایسی کمپنیاں تھیں جنہوں نے ٹریڈ میں حصہ نہیں لیا۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button