TESLA کی شیئر ویلیو 2 سال کی کم ترین سطح پر آ گئی۔

ایلون مسک کی کمپنی ٹیسلا (TESLA) کے شیئرز کی قدر میں آج بھی شدید گراوٹ دیکھنے میں آ رہی ہے۔اگرچہ آج ایشیائی مارکیٹس سے ہی دنیا کی معروف کمپنی کے اسٹاکس میں شدید Selling دیکھنے میں آئی تاہم امریکی مارکیٹس (U.S Stocks) میں دن کے آغاز پر ہی NASDAQ میں ٹیسلا کے اسٹاکس میں شدید فروخت دیکھنے میں آئی، جس کے بعد صرف آج کے ابتدائی دو گھنٹوں کے دوران ٹیسلا کی شیئر ویلیو میں 7 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ اسٹاکس کے ماہرین کے مطابق ایلون مسک کی طرف سے رواں سال کے دوران سوشل میڈیا پلیٹ فارم Twitter کو خریدنے کا فیصلہ انکی کاروباری زندگی کا سب سے برا فیصلہ تھا۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے آپریشنز کو جس طرح سے ہینڈل کیا گیا اس سے ایلون مسک کی کاروباری ساکھ کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ جس کے بعد رواں ماہ یعنی دسمبر 2022ء کے آغاز سے ہی ٹیسلا کے اسٹاکس کی قدر میں شدید کمی واقع ہوئی ہے اور اس ماہ کے دوران کمپنی کی شیئر ویلیو 200 ڈالرز فی شیئرز سے 40 فیصد کے قریب کمی کے ساتھ 127.76 ڈالرز فی شیئر کی سطح پر آ گئی ہے۔

امریکی اسٹاکس بالخصوص NASDAQ کی تاریخ میں محض 22 دن کے دوران ہونیوالی یہ بدترین گراوٹ ہے۔ یہاں یہ بھی بتاتے چلیں کہ اس سے قبل ٹیسلا 127 ڈالرز فی شیئر کی سطح پر اگست 2020ء کے دوران دیکھا گیا تھا۔ یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ ٹیسلا کے شیئرز کی قدر میں کمی کے بعد رواں ماہ جاری ہونیوالی فہرست میں ایلون مسک اب دنیا کے امیر ترین شخص نہیں رہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر اور ٹیسلا سے بڑی تعداد میں ملازمین کو انکے عہدوں سے فارغ کر دیا گیا ہے۔ ایلون مسک نے ٹوئٹر کو خریدنے کے لئے 44 ارب ڈالرز کی رقم میں سے نصف ٹیسلا کے 22 ارب ڈالرز سے زائد کے شیئرز کی فروخت سے حاصل کی تھی جبکہ باقی رقم کے لئے بینک فائنانسنگ حاصل کی گئی تھی۔ لیکن اسوقت سے لے کر اب تک ایلون مسک اور انکی بزنس ایمپائر مالی مشکلات کی شکار ہے جبکہ انتظامی معاملات کو ہینڈل کرنے کے لئے انکے فیصلوں کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ٹوئٹر پر کئے جانیوالے حالیہ سروے میں ایلون مسک نے دنیا بھر میں اپنے صارفین سے پوچھا تھا کہ انہیں بطور چیف ایگزیکٹو ٹوئٹر کام جاری رکھنا چاہیئے یا کہ نہیں۔ سروے میں 60 فیصد کے قریب صارفین نے اپنی رائے ایلون مسک کے خلاف دی تھی جس کے بعد انہوں نے جلد خود کو صرف ٹیسلا اور اسپیس ایکس تک محدود رکھنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔ معاشی ماہرین کے مطابق ایلون مسک کی بدانتظامی انکے اسٹاکس کی طلب (Demand) میں کمی کر رہی ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button