Pakistani Trade Deficit میں نمایاں کمی، Exports میں اضافہ اور Imports کا حجم سکڑ گیا.
Shrinking Imports and Rising Exports Ease Pressure on the Pakistani Trade Deficit

Pakistan Bureau of Statistics کی جانب سے جاری کردہ تازہ ترین ڈیٹا کے مطابق، مئی 2025 میں Pakistani Trade Deficit 23.47 فیصد کم ہو کر2.619 ارب ڈالر پر آ گیا۔ یہ کمی اس وقت دیکھنے میں آئی جب Exports نے 17.43 فیصد کی مضبوط بحالی ظاہر کی اور Imports میں 7.58 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔
Exports کی بحالی نے معیشت کو نئی جان بخشی
مئی 2025 میں Exports کا حجم2.553 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا. جو اپریل کے مقابلے میں 17.43 فیصد زیادہ تھا۔ اگرچہ سال بہ سال کے حساب سے یہ 10.07 فیصد کم رہا. مگر ماہانہ بنیاد پر یہ اضافہ پاکستان کے لیے معاشی ریلیف کا باعث بن گیا۔ Exports کا یہ بڑھتا ہوا رجحان Foreign Exchange Reserves میں استحکام لانے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔
Imports میں کمی نے Pakistani Trade Deficit کو محدود کیا
اسی دوران، Imports مئی میں گھٹ کر5.172 ارب ڈالرز پر آ گئیں. جو اپریل 2025 کے مقابلے میں 7.58 فیصد کم تھیں۔ اگرچہ گزشتہ سال کے مقابلے میں یہ 5.23 فیصد زیادہ تھیں. لیکن ماہانہ کمی نے Pakistani Trade Deficit کو قابو میں رکھنے میں مدد فراہم کی۔
ماہانہ Pakistani Trade Deficit میں تاریخی کمی
ان مثبت تبدیلیوں کے نتیجے میں مئی 2025 کا Pakistani Trade Deficit اپریل کے مقابلے میں 23.40 فیصد کم ہو کر 2.619 ارب ڈالر رہا۔ یہ کمی نہ صرف فوری معاشی دباؤ کو کم کرنے کا ذریعہ بنی. بلکہ سال بہ سال بنیاد پر اس میں 26.16 فیصد کا اضافہ بھی ظاہر ہوا. جو Pakistani Trade Deficit کے دیرینہ مسئلے کی یاد دہانی ہے۔
جولائی تا مئی مالی سال کے مجموعی اعداد و شمار.
مالی سال 2024-25 کے پہلے گیارہ مہینوں (جولائی تا مئی) کے دوران پاکستان کی Exports کا حجم 29.445 ارب ڈالرز رہا. جو گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 4.72 فیصد زیادہ ہے۔ دوسری جانب Imports کا حجم 53.450 ارب ڈالرز تک جا پہنچا، جو 7.30 فیصد کا اضافہ ظاہر کرتا ہے۔
مجموعی Pakistani Trade Deficit میں اضافہ برقرار
جولائی 2024 سے مئی 2025 تک پاکستان کا مجموعی Pakistani Trade Deficit بھی 24.005 ارب ڈالر رہا. جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 10.63 فیصد زیادہ ہے۔ یہ اضافہ ظاہر کرتا ہے. کہ اگرچہ ماہانہ بنیادوں پر بہتری آئی ہے. مگر طویل مدتی بنیاد پر Imports کا دباؤ ابھی بھی معیشت پر غالب ہے۔
مئی 2025 کے تجارتی اعدادوشمار نے پاکستانی معیشت کو وقتی سکون فراہم کیا ہے. مگر پائیدار بہتری کے لیے Exports میں مسلسل اضافہ اور Imports پر سخت کنٹرول کی ضرورت ہے۔ موجودہ رجحانات یہ ظاہر کرتے ہیں کہ پاکستان اگر درست سمت میں حکمت عملی اپنائے تو Pakistani Trade Deficit پر قابو پانا ممکن ہے۔
Source: Pakistan Bureau of Statistics https://www.pbs.gov.pk/
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔