TRG Pakistan کے ٹینڈر پر قانونی جنگ، 50 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری خطرے میں

Legal tussles stall foreign investment into Pakistan.

Pakistan Stock Exchange میں درج کمپنی TRG Pakistan کے لیے Greentree Holdings کی جانب سے دی گئی Tender Offer ایک بار پھر غیر یقینی صورتحال کا شکار ہو گئی ہے۔ اس پیشکش کی عوامی قبولیت کی مدت اب 25 اپریل 2025 تک بڑھا دی گئی ہے. جو کہ سندھ ہائی کورٹ میں جاری قانونی کارروائیوں کے تناظر میں کیا گیا فیصلہ ہے۔

AKD Securities، جو اس Tender Offer کے لیے منیجر کے طور پر کام کر رہی ہے. نے اس توسیع کی تصدیق PSX کو ایک باقاعدہ نوٹس کے ذریعے کی ہے۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ عدالت کے عبوری حکم کے مطابق عوامی قبولیت کی ڈیڈ لائن بڑھانا اس لیے ضروری تھا. تاکہ سرمایہ کار قانونی غیر یقینی صورتحال کے باعث سودے میں شمولیت سے گریز نہ کریں۔

ضیا چشتی، JS Group اور قانونی رکاوٹیں

Pakistan Stock Exchange کی یہ کہانی محض کاروباری سودے کی نہیں بلکہ طاقت اور کنٹرول کی جنگ بن چکی ہے۔ سابق سی ای او ضیا چشتی اور JS Group کی جانب سے سودے کو روکنے کی کوششوں نے پورے Tender Process کو پیچیدہ بنا دیا ہے۔

15 جنوری 2025 کو Greentree Holdings نے فی شیئر 75 روپے کی پیشکش کی. جو اس وقت کی مارکیٹ قیمت سے 25 فیصد زیادہ تھی۔ تاہم، 26 فروری کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایک اقلیتی شیئر ہولڈر کی درخواست پر اس پر حکم امتناع جاری کیا. جسے بعد ازاں JS Group نے بھی سپورٹ کیا۔

حالانکہ 19 مارچ کو یہ درخواست مسترد کر دی گئی. لیکن اپیل دائر ہونے کے بعد ایک نیا قانونی محاذ کھل گیا۔ 25 مارچ کو منظوری کی مدت شروع ہوتے ہی سندھ ہائی کورٹ نے ضیا چشتی کی درخواست پر یک طرفہ Status Quo Order جاری کر دیا. جو اس سودے کو مزید تاخیر میں دھکیل رہا ہے۔

سرمایہ کاروں کی بے چینی اور ملک کو ہونے والا نقصان

ان مسلسل قانونی پیچیدگیوں کے باعث TRG Pakistan کے ہزاروں سرمایہ کار شدید تشویش کا شکار ہیں۔ رپورٹ کے مطابق، 10,000 سے زائد سرمایہ کار ممکنہ منافع سے محروم ہو رہے ہیں. کیونکہ Tender Offer کی منظوری کی صورت میں شیئر ہولڈرز کو 75 روپے فی شیئر کی پیشکش حاصل ہوتی. جو ان کے لیے ایک نفع بخش سودا تھا۔

اس سے بھی زیادہ اہم بات یہ ہے کہ Greentree Holdings، جو کہ برمودا میں رجسٹرڈ ایک غیر ملکی کمپنی ہے. اس سودے کے تحت تقریباً 50 ملین ڈالر کی Foreign Investment پاکستان میں لانا چاہتی تھی۔ لیکن قانونی رکاوٹوں کی وجہ سے یہ سرمایہ پاکستان نہیں آ سکا. جو موجودہ معاشی بحران میں ایک بڑا نقصان سمجھا جا رہا ہے۔

کمپنی پر اختیار حاصل کرنے کی کشمکش.

معاشی  ماہرین  کے مطابق، یہ قانونی جنگ دراصل TRG Pakistan پر کنٹرول حاصل کرنے کی کشمکش ہے۔ ایک طرف ضیا چشتی اور JS Group، تو دوسری طرف موجودہ بورڈ اور Greentree Holdings۔ اگر Tender Offer مکمل ہو جاتی ہے. تو Greentree کمپنی میں اکثریتی کنٹرول حاصل کر سکتی ہے۔

ایک شیئر ہولڈر نے تبصرہ کیا:

"ایسا لگتا ہے جیسے بار بار کی قانونی درخواستیں صرف اس لیے دائر کی جا رہی ہیں تاکہ سرمایہ پاکستان نہ آ سکے، اور کمپنی پر موجودہ طاقت کا توازن نہ بدلے۔”

TRG Pakistan کا معاملہ اب محض ایک Tender Offer کی حد تک محدود نہیں رہا. بلکہ یہ سوال اٹھا چکا ہے کہ کیا پاکستان میں Foreign Investment کو سیاسی و قانونی کھیل کا نشانہ بنایا جا رہا ہے؟ اگر یہی سلسلہ جاری رہا تو ملک میں سرمایہ کاری کے مواقع مزید محدود ہو سکتے ہیں. اور سرمایہ کاروں کا اعتماد مزید متزلزل ہو سکتا ہے۔

ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے TRG Pakistan کی یہ پوری قانونی جنگ صرف وقت ضائع کرنے اور سرمایہ کاری کو سبوتاژ کرنے کا ایک منظم منصوبہ ہے۔ جب ایک غیر ملکی کمپنی $50 Million لے کر پاکستان آنا چاہتی ہے تو اسے روکنے کے لیے عدالتوں کا سہارا لیا جا رہا ہے۔

ملکی معیشت پہلے ہی نازک صورتحال سے گزر رہی ہے، اور ایسے وقت میں اگر Foreign Investment کو عدالتی کھیل کا حصہ بنا دیا جائے تو یہ ملک دشمنی کے مترادف ہے۔ اگر یہ سلسلہ نہ رکا تو نہ صرف TRG Pakistan کے سرمایہ کار مایوس ہوں گے بلکہ پاکستان ایک بار پھر عالمی سرمایہ کاروں کے لیے غیر یقینی اور خطرناک مارکیٹ بن جائے گا۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button