US CPI Report : مہنگائی میں اضافے اور Financial Markets میں اتار چڑھاؤ کی توقعات.

Rising US Inflation Expected To Shake Financial Markets And Delay Fed Rate Cuts

امریکہ کی مئی کی US CPI Report بدھ کے روز جاری کی جائے گی. اور ابتدائی اندازوں کے مطابق یہ مہنگائی میں نمایاں اضافہ ظاہر کرے گی۔ اقتصادی ماہرین کا خیال ہے کہ امریکی صدر کی نئی Tariff Policy نے اشیاء کی قیمتوں پر دباؤ بڑھا دیا ہے. جو کہ Federal Reserve کی مستقبل کی Monetary Policy کے لیے اہم موڑ ثابت ہو سکتا ہے۔

US CPI Report میں اضافے کی توقعات : USD کی قدر پر ممکنہ اثرات

اگرچہ اپریل میں Core CPI سالانہ بنیاد پر 2.8% تھی. مئی کی US CPI Report میں اس کا 2.9% تک بڑھنا متوقع ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر Core CPI کی شرح ماہانہ بنیاد پر 0.3% یا اس سے زیادہ رہی تو USD کی قدر میں فوری اضافہ ممکن ہے. کیونکہ یہ Federal Reserve کی Rate Cuts میں تاخیر کا اشارہ ہو گا۔

Fed Policy اور Tariff Effects: مہنگائی کے خلاف تحمل یا مداخلت؟

حال ہی میں Federal Reserve نے اپنی شرح سود کو 4.25% سے 4.50% کے درمیان برقرار رکھا تھا، لیکن مئی کے Employment Data کے بعد، جس میں Nonfarm Payrolls نے 139,000 کا ہندسہ عبور کیا، FedWatch Tool کے مطابق Rate Cut کی امیدیں 30% سے کم ہو کر 20% پر آ گئیں۔ ایسے میں اگر Inflation کی شرح زیادہ آئی تو Fed مزید محتاط رویہ اختیار کر سکتا ہے۔

Fed کے حکام نے بارہا یہ عندیہ دیا ہے کہ جب تک US Labor Market میں نمایاں کمزوری نہ آئے، وہ شرح سود میں کمی سے گریز کریں گے۔ تاہم، بڑھتی ہوئی مہنگائی اور Tariff Effects جیسے عوامل پالیسی سازوں کے لیے دباؤ میں اضافہ کر رہے ہیں۔ اسی حوالے سے  Fed Board کی گورنر Adriana Kugler نے بھی حالیہ بیان میں کہا کہ انہیں مہنگائی کے بڑھنے کے امکانات زیادہ اور معیشت کی رفتار میں کمی کے خدشات لاحق ہیں۔

دوسری جانب، Chicago Fed President Austan Goolsbee نے بھی واضح کیا کہ پالیسی میں کوئی قدم اٹھانے سے پہلے دیکھنا ہوگا کہ ٹیرف کا اثر وقتی ہے یا مستقل۔ ایسی صورت میں اگلے چند مہینے Federal Reserve کی پالیسی حکمت عملی کے لیے نہایت نازک ثابت ہو سکتے ہیں۔

EURUSD کے لیے خطرناک یا پرکشش موقع؟

اگر Core CPI کا ڈیٹا توقعات سے کم آیا، خاص طور پر 0.2% سے نیچے، تو USD کی قدر میں کمی آ سکتی ہے. جس کے نتیجے میں  EURUSD کو مزید مستحکم ۔ لیکن اگر ڈیٹا زیادہ رہا تو EURUSD پر دباؤ بڑھے گا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ موجودہ Technical Indicators اب بھی مثبت رجحان کی نشاندہی کر رہے ہیں. لیکن رفتار کی کمی اس کو کمزور کر سکتی ہے۔

مارکیٹس کی US CPI Report  پر نظریں مرکوز

تمام نظریں اب بدھ کو جاری ہونے والے US CPI Report پر مرکوز ہیں۔ اگر US CPI Report میں Inflation کی شرح 2.5% یا اس سے زیادہ آئی تو نہ صرف USD مضبوط ہو گا بلکہ Stock Market میں بھی اتار چڑھاؤ کا امکان بڑھ جائے گا۔ ایسے میں سرمایہ کاروں کو چاہیے کہ وہ اپنے Forex اور Equity Portfolios کی حکمت عملی ازسرنو ترتیب دیں۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button