امریکی ڈالر اور پاؤنڈ کی پیشقدمی، یورو اور فرانک میں گراوٹ
آج صبح سے دفاعی انداز میں ٹریڈ کرتا ہوا امریکی ڈالر (USD) ہفتہ وار Jobless Claims کے انتہائی مثبت اعداد و شمار (ابتدائی رپورٹ) کے اجراء کے بعد انتہائی جارحانہ موڈ اختیار کر گیا ہے اور اسکے مقابلے میں یورو (EUR/USD) 0.679 فیصد کمی کے ساتھ 1.0520 پر آ گیا ہے۔ جبکہ امریکی ڈالر کے مقابلے میں برطانوی پاؤنڈ (GBP/USD) 0.670 فیصد تیزی کے ساتھ 0.8850 کی سطح پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ دوسری طرف سوئس فرانک کے خلاف امریکی ڈالر (USD/CHF) آج 0.750 فیصد مستحکم ہو کر 0.9360 کی سطح پر مثبت انداز میں پیشرفت کر رہا ہے۔ اگر بات کریں جاپانی ین کے مقابلے میں امریکی ڈالر (USD/JPY) کی تو یہ 0.840 فیصد اوپر 133.7500 پر مسلسل پیشقدمی کر رہا ہے۔ امریکی ڈالر کے مقابلے میں آسٹریلیئن ڈالر (AUD/USD) آج 1.171 فیصد مندی کے ساتھ 0.6750 پر گراوٹ کا شکار ہے۔
اپنے کینیڈین ہم منصب کے مقابلے میں امریکی ڈالر (USD/CAD) 0.70 فیصد تیزی کے ساتھ 1.3570 کی سطح پر مثبت مومینٹم اختیار کئے ہوئے ہے۔ جبکہ برطانوی پاؤنڈ کے خلاف یورو (EUR/GBP) 0.640 فیصد تیزی کے ساتھ 0.8850 کی سطح پر آگے بڑھ رہا ہے۔ دوسری طرف سوئس فرانک کے خلاف یورو (EUR/CHF) 0.730 فیصد اسوقت بغیر کسی تبدیلی کے آج صبح کہ سطح 0.9850 پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ اگر بات کریں نیوزی لینڈ ڈالر کے مقابلے میں یورو (EUR/NZD) کی تو یہاں بھی یورو اپنے کیوی ہم منصب کے مقابلے میں مضبوط دکھائی دے رہا ہے اور 0.370 فیصد اوپر 1.6900 کی سطح پر پراعتماد انداز میں آگے بڑھ رہا ہے۔
آسٹریلیئن ڈالر کے خلاف یورو (EUR/AUD) تیزی کے موڈ میں ہے اور 0.610 فیصد اوپر 1.5600 پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ آخر میں ذکر کریں گے یورو کے مقابلے میں جاپانی ین (JPY/EUR) کا تو یہاں بھی یورو کو اپنے ایشیائی حریف کے خلاف سبقت حاصل ہے جبکہ جاپانی ین 0.042 فیصد منفی سمت میں سفر طے کر کے 0.7110 کی سطح پر گراوٹ کا شکار ہے۔ آج دن بھر یورو اور دیگر کرنسیز امریکی ڈالر پر حاوی دکھائی دیں اور امریکی ڈالر مسلسل پسپائی اختیار کر رہا تھا۔ تاہم یورپی سیشن کے وسط اور امریکی سیشن کے آغاز میں امریکی لیبر ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے ریلیز کردہ ڈیٹا کے بعد امریکی ڈالر کی طلب (Demand) میں زبردست اضافہ دیکھنے میں آیا۔ اور امریکی ڈالر نے دیگر کرنسیز سے کئی ہفتوں کی حاصل کردہ قدر چھین لی ہے۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔