کیا یورو آنیوالے دنوں میں تیزی کا مومینٹم جاری رکھ پائے گا ؟

بنیادی جائزہ

آج یورپی فاریکس سیشنز کے دوران امریکی ڈالر کے مقابلے میں یورو (EUR/USD) 1.0820 کی سطح پر محدود رینج میں ٹریڈ کر رہا ہے۔ تاہم مجموعی طور پر یہ 1.0800 کی سطح سے اوپر مستحکم ہے۔ آج عالمی سطح پر جاری ہونیوالی معاشی رپورٹس کے کے اعداد و شمار یورو کے لئے ملے جلے ہی ثابت ہوئے۔ چینی رپورٹس کے مثبت اعداد و شمار کے نتیجے میں یورو کی طلب (Demand) میں کمی ہوئی تاہم جرمن CPI کے توقعات کے مطابق اعداد و شمار نے اس گیپ کو پورا کر دیا اسطرح یورو آج مسلسل دوسرے روز 1.0800 کی سطح سے اوپر محدود رینج اختیار کئے ہوئے ہے لیکن مثبت زون میں اپنی اسٹرینتھ جمع کر رہا ہے۔ گذشتہ روز امریکی ڈالر انڈیکس (DXY) 102.50 کی سطح پر بحالی کے بعد چینی رپورٹس کے اجراء کے بعد 102.20 کی سطح پر 102 کی سپورٹ پر موجود ہے جس کی وجہ سے امریکی فیوچر مارکیٹس میں بھی سرمایہ کاروں کو خاصا نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔ معاشی تجزیہ کاروں کے خیال میں کسی بڑے اور مثبت ٹریگر کے بغیر مارکیٹس میں سرمایہ کاروں کا رویہ اسی طرح محتاط رہے گا۔ تاہم رواں ہفتے کے دوران امریکی PPI ڈیٹا اور ریٹیل سیلز رپورٹس ممکنہ طور پر مارکیٹس کی سست روی کے انداز کو بڑے ایکشنز کے لئے تیار کر سکتے ہیں۔ متوقع طور پر PPI ڈیٹا مں بھی اعداد و شمار توقعات کے برعکس گذشتہ رپورٹ کے 7.4 فیصد کی نسبت کمی کے ساتھ 6.8 فیصد تک آ سکتے ہیں۔ جس سے عالمی مارکیٹس (Global Markets) کی ٹریڈ ایک واضح سمت اختیار کر سکتی ہے۔ادھر یورپی مرکزی بینک (ECB) کی طرف سے شرح سود (Interest rate) میں ممکنہ اضافے سے بھی یورو کو مزید اسٹرینتھ ملنے کا امکان ہے۔ جبکہ امریکی ڈالر کے مزید دفاعی انداز اختیار کرنے کی پیشگوئی کی جا رہی ہے۔

یورپی مرکزی بینک (ECB) کی ممکنہ پالیسی ؟

یورپی مرکزی بینک (ECB) کی طرف سے گذشتہ ہفتے سے ہی یورو کی قدر کو مضبوط کرنے کے لئے شرح سود (Interest rate) میں اضافے کے بارے میں بیانات دیئے جا رہے ہیں۔ بینک کی گورننگ کونسل کی متحرک ممبر آئزابیل شینابیل نے اپنے بیان میں کہا کہ افراط زر (Inflation) خود بخود ختم نہیں ہو گی اسکے لیے سخت مانیٹری پالیسی اپنانا پڑے گی۔ یورپی مرکزی بینک کے ایک اور پالیسی ساز ممبر رابرٹ ہالزمین اور مرکزی کونسل کے سینیئر ممبر اولی رہہن نے بھی اپنے بیانات میں کہ شرح سود میں نمایاں اضافہ ضروری ہے تا کہ افراط زر کو کنٹرول کیا جا سکے۔ ان بیانات کے بعد یورو کے سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔ کیونکہ ان کے نتیجے میں یورپی مرکزی بینک کی طرف سے مانیٹری پالیسی کو سخت رکھنے کی پالیسی واضح ہو رہی ہے۔ جس سے یورو کی قدر میں اگرچہ مناسب اصلاح (Correction) کا امکان موجود ہے تاہم طویل المدتی بنیادوں پر تیزی کا مومینٹم جاری رہے گا۔ معاشی ماہرین یورپی بینک کی طرف سے 50 بنیادی پوائنٹس شرح سود میں اضافے کی پیشگوئی کر رہے ہیں۔ جس سے یورو کو اپنا مومینٹم برقرار رکھنے کے لیے مزید سپورٹ مل سکے گی

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button