PSX میں ملا جلا رجحان ، عید الاضحی سے پہلے آخری کاروباری سیشن

مارکیٹ پر Monetary Policy کے اثرات

PSX میں دن کا اختتام ملے جلے اور قدرے منفی  رجحان پرا۔ عید الاضحی سے پہلے آخری کاروباری سیشن کے دوران پرافٹ ٹیکنگ اور پوزیشنز کی تحلیل ریکارڈ کی گئی۔ واضح رہے کہ آج Future Equities کے کانٹریکٹس کا بھی آخری دن تھا یہی وجہ ہے کہ سرمایہ کار محتاط انداز اپنائے رہے۔

SBP کی طرف سے Monetary Policy کے اعلان سے مارکیٹ موڈ میں تبدیلی

اسکے علاوہ گذشتہ روز SBP کی طرف سے Monetary Policy کے اعلان سے بھی مارکیٹ موڈ میں تبدیلی آئی ہے۔ گذشتہ روز پاکستانی Monetary Policy کا اعلان کر دیا گیا۔ SBP نے شرح سود (Interest Rate) میں 100 بنیادی پوائنٹس کا اضافہ کر دیا جس کے بعد Cash Rates پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار 22 فیصد کی سطح پر آ گئے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان (SBP) نے اس بار بھی عالمی مالیاتی فنڈ (IMF) کی شرائط  پوری کرنے کے لئے مقررہ تاریخ سے پہلے Policy Rates میں اضافے کا اعلان کیا۔ یہ فیصلہ Monetary Policy Committee کے ہنگامی اجلاس میں سامنے آیا۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق 12 جون کو منعقد کردہ اجلاس کے بعد افراط زر (Inflation) کے منظر نامے میں اضافے کا خطرہ بڑھ گیا تھا۔ اسی وجہ سے فوری طور پر پالیسی ساز اراکین کی میٹنگ طلب کی گئی۔ بیان میں کہا گیا کہ کمیٹی سمجھتی ہے کہ ان خطرات کی بنیادی وجہ IMF کے جاری پروگرام کے سلسلے میں مالی اور بیرونی شعبوں میں کئے گئے اقدامات کے نتائج ہیں۔

اعلان کے مطابق پالیسی ساز اراکین نے نوٹ کیا کہ Real Interest Rate مستحکم رکھنے کے کئے یہ فیصلہ انتہائی ضروری تھا۔ کیونکہ اس سے افراط زر کو 5 سے 7 فیصد تک کم کرنے میں مدد ملے گی۔ خیال رہے کہ 12 جون کو ہونیوالے اجلاس میں SBP نے آئندہ دو ماہ تک ٹرمینل ریٹس کو 21 فیصد پر برقرار رکھنے کا متفقہ فیصلہ کیا تھا۔

جاری کئے جانیوالے پریس ریلیز میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مئی میں افراط زر مسلسل آؤٹ آف کنٹرول تھی۔ ملک میں ترسیل زر کا نظام دباؤ میں رہا۔ جبکہ Global Markets میں اجناس کی قیمتوں میں ہونیوالی کمی سے مرکزی بینک یہ فیصلہ لینے پر مجبور ہوا۔

مزید برآں آنیوالی میٹنگز میں معاشی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے کیش ریٹس میں تبدیلی کی جا سکتی ہے۔ تاہم طویل المدتی منصوبہ بندی کے تحت 2025ء تک سخت مانیٹری پالیسی جاری رکھی جائے گی۔

معاشی ماہرین کی رائے

معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس فیصلے کی حقیقی وجوہات عالمی مالیاتی فنڈ کی شرائط ہیں۔ حکومت پاکستان بجٹ تجاویز میں نظرثانی کے بعد آئندہ چند روز میں نویں جائزے کی تکمیل کیلئے پر امید ہے۔

گذشتہ دنوں ادارے کی نمائندہ ایسٹر پیریز روٹز کے فائنانس بل کو تنقید کا نشانہ بنائے جانے کے بعد وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے الزام عائد کیا تھا کہ IMF چاہتا ہے کہ پاکستان سری لنکا بن جائے اور اس کے بعد اس کی سخت شرائط پر معاہدہ کیا جائے انہوں نے اسے Geo Politics قرار دیا تھا۔

ARY News سے منسلک پاکستانی معیشت پر گہری نظر رکھنے والے سینیئر صحافی آصف قریشی کہتے ہیں کہ نویں جائزے کی کامیاب تکمیل کیلئے امریکی سہولت کاری سے معاملات طے پا گئے ہیں اور اب اس کا محض رسمی اعلان ہی باقی ہے۔ان کے خیال میں ڈیفالٹ سے بچنے کیلئے پاکستان کو تحفظات کے باوجود بھی عالمی فنڈ کے تمام مطالبات ماننے پڑ رہے ہیں کیونکہ ان حالات میں اس کے علاوہ اور کوئی آپشن نہیں ہے۔

PSX کا ردعمل

آج دن کے آغاز پر پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) میں تیزی کا رجحان دیکھا گیا تاہم ابتدائی آدھے گھنٹے کے بعد مارکیٹ گذشتہ روز شروع ہونیوالے مثبت مومینٹم برقرار نہ رکھ سکی محدود رینج اختیار کرنے کے باوجود اسکا منظرنامہ مثبت ہے۔

آج KSE100 انڈیکس 84 پوائنٹس کی مندی سے 41352 پر آ گیا۔ اسکی کم ترین سطح 41208 رہی۔

PSX میں ملا جلا رجحان ، عید الاضحی سے پہلے آخری کاروباری سیشن

دوسری طرف KSE30 بھی 54 پوائنٹس نیچے 14603 پر بند ہوا۔ اسکی ٹریڈنگ رینج 14560 سے 14719 کے درمیان رہی۔

PSX میں ملا جلا رجحان

Capital Market میں مجموعی طور پر 23 کروڑ 38 لاکھ شیئرز کا لین دین ہوا۔ جن کی مجموعی مالیت 7 ارب 45 کروڑ روپے سے زائد رہی۔ شیئر بازار میں 305 کمپنیوں نے ٹریڈ میں حصہ لیا جن میں سے 136 کی قدر میں تیزی، 154 میں منڈی جبکہ 15 کی اسٹاک ویلیو میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔

آج کا والیوم لیڈر 1 کروڑ 74 لاکھ شیئرز کے لین دین سے بینک الاسلامی پاکستان لمیٹڈ (BIPL) رہا۔ جبکہ 1 کروڑ 16 لاکھ شیئرز کے ساتھ ورلڈ کال ٹیلی کام لمیٹڈ (WTL) دوسرے اور آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی (OGDC) تیسرے نمبر پر رہی۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button