PSX میں تیزی ، زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ اور نئے انتخابات کی توقعات

بینچ مارک KSE100 انڈیکس 21 ماہ بعد 47 ہزار کا نفسیاتی مارک عبور کر گیا۔

PSX میں تیزی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے۔ جس کی بنیادی وجوہات ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ اور نئے انتخابات کی توقعات ہیں۔

زرمبادلہ کے زخائر PSX پر کیسے اثرانداز ہو رہے ہیں ؟

وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے تصدیق کی ہے کہ چین کے ایگزم بینک نے پاکستان کے 2.4 ارب ڈالر کے قرضے رول اوور کر دیئے ہیں۔ واضح رہے کہ جنوبی ایشیائی ملک کے سنگین مالیاتی بحران میں چین نے اسکی بھرہور معاشی امداد کی ہے۔ جس سے ڈیفالٹ ہونے کے قریب پاکستانی معیشت کی کسی حد تک بحالی ممکن ہو پائی۔

رواں سال جنوری سے لے کر اب تک بیجنگ کی طرف سے 6 ارب ڈالر کا بیل آؤٹ پیکج جاری کیا جا چکا ہے۔ عالمی مالیاتی فنڈ (IMF) کے ساتھ اسٹینڈ بائی انتظامات کے تحت اسٹاف لیول معاہدہ بھی چین ، متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کی طرف سے مالی معاونت کی تحریری ضمانتوں کے بعد ممکن ہوا۔

نئے انتخابات کیلئے اقدامات۔

کیپٹیل مارکیٹ پر مثبت اثرات مرتب کرنیوالا ایک اور محرک ملک میں نئے انتخابات کیلئے کئے جانیوالے اقدامات ہیں۔ جس سے سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔ واضح رہے کہ سیاسی حلقوں میں کچھ عرصہ قبل تک الیکشنز غیر معینہ مدت تک ملتوی کرنے کی بازگشت سنائی دیتی رہی ہے۔

حالیہ دنوں میں اتحادی حکومت کی نگران سیٹ اپ کے حوالے سے کی جانیوالی مشاورت اور الیکشنز ایکٹ کیلئے نئی قانوں سازی سے شکوک و شبہات کے بادل چھٹ رہے ہیں۔ یاد دلاتے چلیں کہ موجودہ حکومت 12 اگست کو اپنی آئینی مدت مکمل کر رہی ہے۔

اس سے قبل ملک کے سب سے بڑے صوبے پنجاب اور خیبر پختونخواہ میں سپریم کورٹ آف پاکستان کی طرف سے کئی بار فیصلوں کے باوجود 90 روز میں انتخابات نہیں ہوئے تھے۔ جس سے جنرل الیکشنز کے بارے میں بھی کئی افواہوں نے جنم لیا تھا۔

مارکیٹ کی صورتحال

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) میں آج کاروباری سرگرمیوں کی ابتداء سے ہی تیزی کا رجحان ریکارڈ کیا گیا۔ KSE100 نے 21 ماہ کے بعد 47 ہزار کی نفسیاتی سطح عبور کر لی۔ اسوقت یہ 595 پوائنٹس مستحکم ہو کر 47278 پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ اسکی بلند ترین سطح 47393 رہی۔ یہاں یہ بھی بتاتے چلیں کہ عالمی مالیاتی فنڈ (IMF) کے ساتھ معاہدے کے بعد سے لے کر اب تک بینچ مارک انڈیکس میں 4 ہزار پوائنٹس کا اضافہ ہوا ہے۔

PSX میں تیزی ، زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ اور نئے انتخابات کی توقعات

دوسری طرف KSE30 بھی 2 سال کی بلند ترین سطح 16800 سے اوپر آ گیا ہے۔ اسکی ٹریڈنگ رینج 16631 سے 16863 کے درمیان ہے۔

KSE30

مارکیٹ میں 33 کروڑ سے زائد شیئرز کا لین دین ہو چکا ہے۔ جن کی مجموعی مالیت 14 ارب روہے سے زائد بنتی ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button