UBS کی تحقیقاتی رپورٹ ، Japanese Yen کو زبانی کی بجائے حقیقی مداخلت کی ضرورت ہے۔

ملٹی نیشنل بین الاقوامی ادارے کی ین میں گراوٹ روکنے میں ناکامی پر جاپانی مرکزی بینک پہ شدید تنقید

UBS نے تحقیقاتی رپورٹ جاری کی ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ Japanese Yen کو زبانی کی بجائے حقیقی اور عملی مداخلت کی ضرورت ہے۔ واضح رہے کہ حالیہ عرصے کے دوران ایشیائی کرنسی کی قدر میں شدید گراوٹ واقع ہوئی۔

UBS نے اپنی تحقیقاتی رپورٹ میں مزید کیا کہا ؟

ملٹی نیشنل ادارے اور سرمایہ کار گروپ یونین بینک آف سوئٹزرلینڈ (UBS) نے جاپانی فوریکس اثاثے کی حالیہ گراوٹ کو اپنی تحقیق کا موضوع بناتے ہوئے بینک آف جاپان (BOJ) کی پالیسیز پر شدید تنقید کی ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جس وقت عالمی سطح پر تمام سینٹرل بینکس Interest Rates میں مسلسل اضافہ کر رہے تھے۔ بینک آف جاپان (BOJ) اس کے برعکس مانیٹری پالیسی کو نرم کرنے میں مصروف تھا۔

تحقیقاتی ٹیم نے اپنے نوٹ میں لکھا ہے کہ اپنے پیشرو ہارو ہیکو کروڈا کے برعکس موجودہ گورنر ین میں گراوٹ کی تمام حدیں پار کرنے کے باوجود عملی اقدامات کی بجائے محض زبانی جمع خرچ سے کام لے رہے ہیں۔ جس کا کوئی بھی خاطر خواہ نتائج برآمد نہیں ہو رہے۔

بتاتے چلیں کہ اپنا منصب سنبھالنے کے بعد سے لے کر اب تک کئی بار دعووں کے باوجود کازو اوئیڈا نے Open Market Intervention اور دیگر متبادل مانیٹری ٹولز کا استعمال بیانات تک محدود رکھا ہے۔ حالانکہ جاپانی ین کے مقابلے میں امریکی ڈالر ، برطانوی پاؤنڈ اور یورو تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکے ہیں۔

بینک آف جاپانی کی اضافی ریٹس پر بانڈز خریدنے کی پیشکش۔

دوسری طرف بینک آف جاپان نے کیپٹیل مارکیٹ سے 10 سالہ مدت کے بانڈز کم اضافی ریٹس پر خریدنے کی پیشکش کی ہے۔ جاری کئے جانیوالے پریس ریلیز کے مطابق سرمایہ کاروں کو 0.50 فیصد سے زائد کا منافع میچورٹی پر ادا کیا جائے گا۔ جو کہ پہلے سے رائج Yields کے علاوہ ہو گا۔

معاشی ماہرین کے مطابق اس آفر کا مقصد کرنسی کی Demand میں اضافہ اور سرکولیٹری زر کنٹرول کرنا ہے۔تاہم 20 اور 30 سالہ طویل المدتی بانڈز کے حوالے سے کوئی تفصیل جاری نہیں کی گئی۔ حالانک اس سے پہلے بینک  ین کی قدر کنٹرول کرنے کے لئے 30 سالہ بانڈز کو استعمال کرتا رہا ہے۔ کیونکہ زیادہ مدت کے باعث اسکی Yields Curve کنٹرول کرنا آسان سمجھا جاتا یے۔ ۔

مارکیٹ کی صورتحال۔

آج بھی جاپانی ین کی قدر میں گراوٹ کا تسلسل جاری ہے جبکہ اس کے خلاف امریکی ڈالر (USDJPY) ایشیائی سیشنز کے دوران 0.11 فیصد تیزی کے ساتھ 146.695 پر مثبت سمت میں ٹریڈ کر رہا ہے۔ آج اسکی ٹریڈنگ رینج 146.432 سے 146.808 کے درمیان ہے۔

UBS کی تحقیقاتی رپورٹ ، Japanese Yen کو زبانی کی بجائے حقیقی مداخلت کی ضرورت ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button