Open Market Intervention کیا ہوتی ہے اور مرکزی بینک یہ مانیٹری ٹول کب استعمال کرتا ہے۔؟

عام طور پر اس طریقہ کار کے زریعے نرم مانیٹری پالیسی کو سپورٹ دی جاتی ہے۔

Open Market Intervention کی اصطلاح ایک مرتبہ پھر سننے میں آ رہی ہے۔ اس کے پیش نظر مارکیٹ پلیئرز خاصا محتاط انداز اپنائے ہوئے ہیں۔ ذیل میں ہم ان معروضی حالات پر نظر ڈالیں گے جن میں مرکزی بینک کو مارکیٹ آپریشنز میں مداخلت کرنا پڑتی ہے۔

Open Market Intervention اور ایکسچینج ریٹ پر اثرات۔

کرنسی ویلیو کنٹرول کرنے کے لئے فاریکس مارکیٹ میں بانڈز کی فروخت کو Open Market Intervention یا اوپن مارکیٹ مداخلت کہا جاتا ہے۔ اسے متبادل مانیٹری ٹولز تصور کیا جاتا ہے۔ یعنی اگر سینٹرل بینک افراط زر (Inflation) کنٹرول کرنے کیلئے Interest Rate نہ بڑھا رہا ہو تو یقینی طور پر ملکی کرنسی کا Foreign Exchange Rate نیچے آتا ہے۔

زیادہ Circulatory Money واپس لینے اور لوکل کرنسی کی طلب (Demand) جنریٹ کرنے کیلئے سرمایہ کاری بانڈز مارکیٹ میں فروخت کئے جاتے ہیں۔ جس سے اسکی قدر میں اضافہ ہوتا ہے۔

اس طریقہ کار کو گذشتہ 16 ماہ کے دوران بینک آف جاپان (BOJ) موثر طریقے سے استعمال کر چکا ہے۔ اپریل 2022ء سے لے کر نومبر تک سابق گورنر ہارو ہیکو کروڈا نے چار بار اوپن مارکیٹ مداخلت کی اور Yen Exchange Rate کو مستحکم کیا۔ لیکن انکے جانشین کازو اوئیڈا کئی بار اعلان کرنے کے باوجود بھی اسے استعمال نہیں کر پائے حالانکہ امریکی ڈالر نے کئی بار انکی بیان کردہ ریڈ لائن عبور کی۔ لیکن تمام تر انتظامات کے باوجود بھی یہ انتہائی قدم نہیں اٹھایا گیا۔

Open Market Intervention کیا ہوتی ہے اور مرکزی بینک یہ مانیٹری ٹول کب استعمال کرتا ہے۔؟

کیا یہ طریقہ کار مسلسل استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ؟

کوئی بھی سینٹرل بینک اسے ایک خاص حد تک استعمال کرتا ہے۔ کیونکہ فروخت کئے گئے بانڈز میچور ہونے پر انکا منافع بھی ادا کیا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آپریشنز کیلئے شارٹ ٹرم کی بجائے لانگ ٹرم بانڈز استعمال کئے جاتے ہیں تا کہ انکا پرافٹ جلدی واجب الادا نہ ہو اور مانیٹری اتھارٹی کو اس سلسلے میں موقع مل سکے ۔

پالیسی کے طویل المدتی اثرات۔

اگرچہ اس کے ذریعے Exchange Rate کنٹرول کر لیا جاتا ہے لیکن اوپن مارکیٹ کا اعتماد شدید متاثر ہوتا ہے۔ سرمایہ کار اس ملک کی پالیسی کو غیر متوازن سمجھتے ہوئے اگنور کرنا شروع کر دیتے ہیں۔

کیا کسی اور سینٹرل بینک نے بھی اسے استعمال کیا ؟

اگرچہ امریکی فیڈرل ریزرو ابھی تک Rate Hike Program جاری رکھتے ہوئے مانیٹری پالیسی 5 فیصد کے قریب برقرار رکھے ہوئے ہیں۔ تاہم اس کے علاوہ ڈالر انڈیکس (DXY) کو سپورٹ دینے کیلئے مہینے میں دوبار Treasury Bonds فروخت کرتا ہے۔

علاوہ ازیں گذشتہ سال جنوری میں لیر کی غیر معمولی گراوٹ کو روکنے کیلئے ٹرکش سینٹرل بینک نے دو بار اوپن مارکیٹ مداخلت کی اور امریکی ڈالر سے منسلک لیرا سرمایہ کاری بانڈز متعارف کروائے۔ تاہم گورنرز کی مسلسل تبدیلی اور پالیسی کا تسلسل نہ ہونے کے باعث اسے جاری نہ رکھا جا سکا۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button