US Stocks میں کاروباری دن کا ملا جلا اختتام ، سرمایہ کاروں کا محتاط انداز.
Investors are cautious due to Supply Chain disruption Risk.
US Stocks میں کاروباری دن کا ملا جلا اختتام ہوا . جس کی بنیادی وجوہات Middle East تنازعے کے پھیلتے ہوئے اثرات ، Iran کی طرف سے Strait of Hormuz بند کرنے کی دھمکیاں اور US Secretary of The State کے Turkey میں ناکام مذاکرات ہیں ، واضح رہے کہ انٹونی بلینکن کی درخواست کے باوجود ترک صدر Tayyeb Erdogan نے ان کے ساتھ ملاقات سے انکار کر دیا .
برطانوی نشریاتی ادارے BBC کے مطابق Jordan سے لے کر Turkey تک عوامی ردعمل کے ڈر سے کوئی بھی ان کی بات سننے کے لئے تیّار نہیں نہیں اور ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ عمان سے لے کر انقرہ تک ان کا استقبال انتہائی سرد مہری کے ساتھ ہوا اور انھیں متعلقہ حکام کے ساتھ ملاقاتوں کے لئے گھنٹوں انتظار کرنا پڑا . Global Stocks کے سرمایہ کار ایک نیا Financial Crisis شروع ہونے کے پیش نظر نئی پوزیشنز لینے اور ایسی تمام کمپنیوں کے اسٹاکس خریدنے سے گریز کر رہے ہیں جن کا تعلق International Trade کے ساتھ ہے .
US Stocks پر Geopolitical Tensions کیسے اثر انداز ہو رہی ہیں . ؟
Middle East جنگ کو ایک ماہ گزر چکا ہے . Israel اور Hamas کے درمیان ہونے والی جنگ خطے کے دیگر ممالک تک پھیلتی ہوئی نظر آ رہی ہے . گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ایرانی حمایت یافتہ گروپ Hizballah اور اسرائیلی فوج کے درمیان Southern Lebanon میں جھڑپیں جاری ہیں . ردعمل کے طور پر Iranian Supreme commander آیت الله علی الخمنائی نے Strait of Hormuz بند کرنے کیلئے ضروری اقدامات کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں .
سرمایہ کار Recession اور Supply chain Risk کو بھانپتے ہوئے سائیڈ لائن ہونے کو ترجیح دے رہے ہیں ، خیال رہے خلیج فارس کو یورپ کے ساتھ ملانے والی یہ بحری گزرگاہ جسے آبنائے ہرمز کہا جاتا ہے سے دنیا کا 35 فیصد سامان تجارت European Zone تک پہنچتا ہے . اہم Multinational Organizations ایسے تمام آرڈرز منسوخ کر رہی ہیں جنہیں پورا کرنے کے لئے یہ راستہ استمعال کرنا پڑے ، اس کے شدیداثرات Global Economy پر آنے والے دنوں میں مرتب ہونے کی توقع ہے .
اگر یہ صورتحال جاری رہی تو European Consumer Price Index دوہرے ہندسوں کو چھو سکتا ہے. جس کے نتیجے میں کساد بازاری عالمی معیشت پر پنجے گاڑ سکتی ہے . یہ وہ محرک ہے جو اسٹاکس کے ٹریڈنگ والیوم میں مسلسل کمی کا سبب بن رہا ہے .
مشرق وسطیٰ کے حالات نہ صرف Europe بلکہ پوری دنیا کو یوکرین کے بعد ایک نئے بحران میں مبتلا کر سکتے ہے .کیونکہ اس خطے کے Supply Routes آبنائے ہرمز سے لے کر Suez Canal تک اہم ترین Logistic Line کو کنٹرول کرتے ہیں اور اسی بنا پر اسے دنیا کی معاشی شاہ رگ کہا جاتا ہے . بالخصوص Russia کی طرف سے تیل و گیس کی فراہمی منقطع ہونے کے بعد خطے کا Persian Gulf اور افریقی ممالک پر انحصار بڑھ گیا ہے .
اگر خطّے میں تصادم کی صورتحال برقرار رہی یا اس جنگ وسعت اختیار کر گئی اور عرب ممالک کسی مشترکہ معاشی بائیکاٹ کی طرف چلے گئے تو Europe میں اقتصادی بحران Recession کی شکل اختیار کر سکتا ہے . جس کے بعد عالمی مالیاتی نظام بھی مفلوج ہونے کا امکان موجود ہے .
مارکیٹس کی صورتحال.
Dow Jones Industrial Average میں دن کا اختتام ملے جلے انداز میں ہوا . انڈیکس 34 پوائنٹس اضافے سے 34095 پر اختتام پذیر ہوا . اسکی ٹریڈنگ رینج 33989 سے 34167 کے درمیان رہی. جبکہ مارکیٹ میں 26 کروڑ 73 لاکھ شیئرز کا لیں دین ہوا.
دوسری طرف Nasdaq میں بھی یہی صورتحال رہی .معاشی سرگرمیاں 40 پوائنٹس اضافے کے ساتھ 13518 پر بند ہوئیں ۔ اسکی کم ترین سطح 13435 جبکہ مارکیٹ کا مجموعی شیئر والیوم 91 کروڑ45 لاکھ رہا.
S&P500 میں ٹریڈنگ والیوم خاصا کم رہا . انڈیکس 7 پوائنٹس تیزی سے 4265 پر بند ہوا.
نیویارک اسٹاک ایکسچینج (NYSE) کے اختتامی سیشن میں بھی ملا جلا رجحان دیکھا گیا . انڈیکس 34 پوائنٹس نیچے 15440 پر بند ہوا۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔