Commodities کی قدر میں زبردست تیزی ، Geopolitical Conflicts سے US Dollar دباؤ کا شکار

Aluminum touched to 2660 per ton while copper gained 5% value in European Sessions

Commodities کی قدر میں زبردست تیزی دیکھی جا رہی ہے. Middle East War وسعت اختیار کرنے کے خدشے پر Financial Markets میں Risk Factor بڑھ گیا ہے . جس کے بعد Commercial Metals کی طلب میں نمایاں اضافہ ہوا ہے . واضح رہے کہ گزشتہ روز Iranian Attacks on Israel سے پہلے سے غیر یقینی صورتحال کے شکار سرمایہ کار مزید محتاط انداز اختیار کر گئے ہیں . جس سے نئے کاروباری ہفتے کے پہلے روز Commodities  کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے .

Aluminum گزشتہ 37 سال کی بلند ترین سطح 2660 ڈالرز فی ٹن پر آ گئی ہے . جبکہ Copper اور دیگر Metals کی قیمتیں بھی 2 سے 5 فیصد بڑھی ہیں.

Iranian Attacks on Israel کے بعد Commodities پر کیا اثرات مرتب ہوئے؟

Iran نے گزشتہ رات Israel کے خلاف بڑے پیمانے پر  Drone and Missile Attacks کئے ہیں۔  Israeli Officials  نے ان حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ 50 فیصد اہداف کامیابی سے حاصل کر لئے گئے ہیں ۔ Israeli Defense Forces کے مطابق Tehran کی جانب سے 300 ڈرون فائر کیے گئے ہیں لیکن Israeli Air Defense System اس حملے سے نمٹنے جبکہ Israeli Military  اس حملے کا جواب دینے کے لیے بھی تیار ہیں۔

اختتام ہفتہ پر ہونیوالے اس حملے کے وقت Financial Markets بند تھیں. تاہم آج نئے کاروباری ہفتے کے پہلے روز Risk Factor میں اضافہ دیکھا گیا . جس کا وزن US Dollar پر محسوس ہو رہا ہے . کیونکہ اس حملے کے بعد  Middle East War وسعت اختیار کرنے کا خطرہ اور Recession کے Risk Factor میں اضافہ ہوا ہے. یہی وہ محرک ہے جس سے Commercial Metals کے سرمایہ کار سرگرم نظر ہا رہے ہیں.

Commodities کی قدر میں زبردست تیزی ، Geopolitical Conflicts سے US Dollar دباؤ کا شکار
Aluminum Price Today

Gaza کی پٹی میں Hamas Militants کے خلاف چھ ماہ سے زائد عرصے سے جاری Israeli War کے دوران دونوں ممالک کے درمیان  کشیدگی کی وجہ سے اس جنگ میں وسعت آنے کے خدشات پہلے ہی بہت بڑھ چکے ہیں۔

اس تلخی میں اضافہ اس وقت ہوا، جب یکم اپریل کو Iranian Embassy in Syria پر ایک فضائی حملے میں Iranian Revolutionary Guards کے ایک سینیئر کمانڈر اور چھ دیگر افسران مارے گئے تھے۔ Iranian Government  نے اس حملے کی ذمہ داری صیہونی ریاست  پر عائد کرتے ہوئے اس کارروائی کا جواب دینے کی دھمکی دی تھی۔

Israeli Defence System نے زیادہ تر Iranian Weapons اپنی حدود سے باہر ہی تباہ کر دئیے. Israeli Government کا دعوی 

عالمی رہنماؤں نے Iranian Attacks on Israel کی سخت مزمت کی ہے۔ Tehran نے ضرورت پڑنے پر’اضافی Defensive Initiatives‘ کی دھمکی دی ہے۔ حملوں کے بعد خطے کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے United Nations کی Security Council کا اجلاس بھی طلب کیا گیا . تاہم بند کمرے کی یہ میٹنگ کسی اعلامیے کے بغیر ختم ہو گئی.

Israeli Military کے  ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیئل ہگاری نے ایک بیان میں کہا کہ زیادہ تر Iranian Weapons کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے Aero Air Defence System کے ذریعے روکا گیا۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ زیادہ تر ڈرون اور میزائلوں کو Israeli Airspace سے باہر مار گرایا گیا۔ کچھ میزائل اس کی خدود میں  میں گرے جس سے ایک لڑکی زخمی ہوئی اور ایک  Israeli Military Base کو معمولی نقصان پہنچا۔

انہوں نے کہا کہ Iran  نے 170 ڈرونز، 30 سے ​​زائد کروز میزائل اور 120 سے زائد Ballistic Missiles داغے تھے۔ انہوں نے کہا کہ کئی  میزائل اسرائیلی علاقے میں داخل ہوئے، جس سے ایک Airbase کو معمولی نقصان پہنچا۔ ہگاری نے ایران کے اقدامات کو خطرناک غلطی  قرار دیا اور کہا کہ وہ خطے کو کشیدگی کی طرف دھکیل رہے ہیں۔

اسی دوران Israeli Military  نے  Iranian Attacks کے بعد آج اتوار کی صبح اپنے شہریوں سے کہا ہے کہ انہیں اب حملے سے بچنے کے لیے Shelters کے قریب رہنے کی ضرورت نہیں ہے۔ گزشتہ چند گھنٹوں  کے دوران ملک بھر میں فضائی حملے کی کوئی وارننگ نہیں دی گئی ہے۔

 

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button