Pakistan کی Semi Conductor Policy: کیا معیشت اور ٹیکنالوجی میں انقلاب لا سکتی ہے.
Ministry of I.T unveils an Action Plan to drive Industrial Growth and compete globally
Semiconductor Industry میں ترقی کے لیے Pakistan نے ایک جامع منصوبہ پیش کیا ہے جو کہ عالمی سطح پر مسابقت کے لیے اہم ہے۔ اس منصوبے کو Semiconductor Policy اور Action Plan کا نام دیا گیا ہے، جس کا مقصد مقامی معیشت کو مضبوط کرنا اور National Security کو یقینی بنانا ہے۔
Semiconductor Policy کی تفصیلات
Ministry of Information Technology اور Telecommunication نے ایک ایسا پالیسی مسودہ تیار کیا ہے جس کے تحت Semiconductor Industry کو گرانٹس، Subsidies، اور مختلف مراعات فراہم کی جائیں گی، جن میں شامل ہیں:
- Special Technology Zones (STZ) میں مراعات
- آلات پر Import Duty کی معافی
- Soft Loans، جن پر صرف 25% Subsidized Interest Rate ہوگی
- Tax Exemption کی سہولت
اس کے علاوہ، ایک National Semiconductor Fund قائم کرنے کی بھی تجویز دی گئی ہے جس میں 10 ارب روپے مختص کیے جائیں گے۔ یہ فنڈ Startups، مقامی ہنر کو ترقی دینے، اور بین الاقوامی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے استعمال ہوگا۔
Semiconductor Market میں عالمی مقابلہ
Global Semiconductor Market، جس کی مالیت 2023 میں $600 Billion سے تجاوز کر چکی ہے، 2030 تک $1 Trillion تک پہنچنے کی توقع ہے۔ اہم ممالک جیسے United States، China، اور South Korea اس صنعت میں بھاری سرمایہ کاری کر رہے ہیں:
- China: 2025 تک 70% Self-Sufficiency کا ہدف
- South Korea: $450 Billion کا سرمایہ کاری منصوبہ
- United States: $52 Billion کا پروگرام
- European Union اور India نے بھی نمایاں سرمایہ کاری کے منصوبے شروع کیے ہیں۔
Pakistan کے لیے چیلنجز اور مواقع
Pakistan کی Semiconductor Industry اس وقت ابتدائی مراحل میں ہے اور ملک اپنی تمام چپ ضروریات کے لیے درآمدات پر انحصار کرتا ہے۔
- چیلنجز
- Fabrication کے لیے بھاری سرمایہ کاری کی ضرورت
- ہنر مند افرادی قوت کی کمی
- Semiconductor Supply Chain میں عالمی سطح پر مسابقت
- مواقع
- Design اور Assembly جیسے کم لاگت والے شعبوں میں شمولیت
- AI اور EV Technologies کی بڑھتی ہوئی طلب سے فائدہ اٹھانا
- Startups اور Entrepreneurs کو فروغ دینا.
Semiconductor Policy اور IMF Program کی خلاف ورزی کا پہلو
Pakistan کی جانب سے تیار کردہ Semiconductor Policy، جو Subsidies اور Incentives پر مبنی ہے. IMF کے جاری Extended Fund Facility (EFF) پروگرام کی خلاف ورزی کرتی نظر آتی ہے۔
IMF Program کے تحت Pakistan نے تحریری طور پر یقین دہانی کروائی تھی. کہ وہ Subsidies اور Tax Exemptions میں کمی لائے گا تاکہ مالیاتی نظم و ضبط برقرار رکھا جا سکے۔ لیکن نئی پالیسی میں:
- Special Technology Zones (STZs) میں کاروباروں کو Tax Exemptions فراہم کی جا رہی ہیں۔
- Import Duties کی معافی دی جا رہی ہے، جو حکومت کی آمدنی کو متاثر کرے گی۔
- Soft Loans پر 25% Subsidized Interest Rates کی پیشکش کی جا رہی ہے، جس سے مالیاتی بوجھ میں اضافہ ہوگا۔
یہ تمام مراعات IMF کی پالیسیز کے خلاف ہیں جو معیشت میں مالیاتی خسارے کو کم کرنے پر زور دیتی ہیں۔
IMF Program کے تحت پاکستان کو مالیاتی اور مانیٹری پالیسیاں متوازن رکھنے کی ضرورت ہے۔
- Subsidies اور مراعات سے حکومت کو اضافی قرضے لینے پڑ سکتے ہیں، جو کہ IMF کی پالیسیز کے تحت ممنوع ہے۔
- Semiconductor Fund کے قیام کے لیے 10 ارب روپے کی تخصیص IMF کی نگرانی میں کیے گئے مالیاتی وعدوں سے مطابقت نہیں رکھتی۔
IMF کی Subsidy Reduction Policy
IMF کی پالیسی یہ ہے کہ معیشت کے مختلف شعبوں میں غیر ضروری سبسڈیز کو ختم کیا جائے تاکہ مالی خسارے کو کم کیا جا سکے۔
- سیمی کنڈکٹر انڈسٹری کے لیے سبسڈیز اور مراعات نہ صرف مالیاتی بوجھ بڑھائیں گی بلکہ یہ دیگر شعبوں کے لیے نابرابری کا سبب بھی بن سکتی ہیں۔
- IMF کی دستاویزات کے مطابق، ایسی سبسڈیز معیشت کے لیے Low-Cost Financing اور Equitable Tax Structure کے اصولوں کے خلاف ہیں۔
IMF Program کے تحت پاکستان کو مالیاتی اور مانیٹری پالیسیاں متوازن رکھنے کی ضرورت ہے۔
- Subsidies اور مراعات سے حکومت کو اضافی قرضے لینے پڑ سکتے ہیں، جو کہ IMF کی پالیسیز کے تحت ممنوع ہے۔
- Semiconductor Fund کے قیام کے لیے 10 ارب روپے کی تخصیص IMF کی نگرانی میں کیے گئے مالیاتی وعدوں سے مطابقت نہیں رکھتی۔
IMF پاکستان کو اپنے Revenue Streams کو بڑھانے اور Government Expenses کو محدود کرنے پر زور دیتا ہے۔
- سیمی کنڈکٹر پالیسی کے تحت دی جانے والی Tax Exemptions اور Duty Waivers حکومت کی آمدنی کو کم کریں گی۔
- Soft Loans اور دیگر مراعات حکومت کے اخراجات میں اضافے کا باعث بنیں گی، جو کہ IMF کی ہدایات کے برعکس ہے۔
Semiconductor Ecosystem کی تشکیل
نئی پالیسی کے تحت، پانچ کلیدی عناصر پر توجہ دی جائے گی:
- Policy Support اور Incentives
- Infrastructure Development
- Human Resource Development
- Industry Collaboration اور Ecosystem Building
- Research and Innovation
COVID-19 اور Geopolitical Factors کا اثر
COVID-19 اور US-China Chip Wars نے Semiconductor Supply Chain کو بری طرح متاثر کیا۔ اس بحران نے کئی ممالک کو سیمی کنڈکٹرز میں خود انحصاری حاصل کرنے کے لیے متحرک کیا۔ پاکستان بھی اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنی Digital Policy کے تحت اس شعبے میں سرمایہ کاری کو ترجیح دے رہا ہے۔
پاکستان کی Semiconductor Policy قومی معیشت اور ٹیکنالوجی کے مستقبل کے لیے ایک اہم پیش رفت ہے۔ یہ نہ صرف مقامی ہنر کو عالمی سطح پر مقابلہ کرنے کے لیے تیار کرے گی بلکہ Economic Security اور Technological Independence کو بھی یقینی بنائے گی۔ Semiconductor Ecosystem کی ترقی پاکستان کو عالمی Semiconductor Value Chain میں ایک مؤثر مقام فراہم کر سکتی ہے۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔