IMF: پاکستان کے ساتھ EFF Agreement پر عمل درآمد کا جائزہ لینے کا فیصلہ.

Team will lead by Nathan Porter, will travel to Pakistan between November 11 to15

Nathan Porter کی قیادت میں IMF کا عملہ 11 سے 15 نومبر کے دوران پاکستان کا دورہ کرے گا۔ اس دورے کا مقصد Extended Fund Facility یعنی EFF Agreement کی حالیہ پیشرفت اور اب تک کی کارکردگی کا جائزہ لینا ہے۔ پاکستان میں اس دورے کے دوران IMF کا عملہ اعلیٰ حکام کے ساتھ ملاقات کرے گا. جن میں Finance Minister, Chairman of Federal Board of Revenue (FBR), State Bank of Pakistan (SBP)، اور توانائی سمیت دیگر اہم وزارتوں کے نمائندگان شامل ہیں۔

آئی ایم ایف مشن اور ای ایف ایف پروگرام کا جائزہ

یہ دورہ 7 ارب ڈالرز کے EFF Agreement کے تحت پہلے جائزے کا حصہ نہیں ہے. کیونکہ یہ جائزہ 2025 کی پہلی سہ ماہی سے پہلے متوقع نہیں ہے۔ IMF کا عملہ اس دورے کے دوران پاکستان کی اقتصادی کارکردگی پر تفصیل سے تبادلہ خیال کرے گا. اور حکومت سے مزید اقدامات کا مطالبہ کر سکتا ہے. تاکہ مالیاتی اصلاحات کے منصوبوں کو آگے بڑھایا جا سکے۔

Revenue Shortfall اور حکومت کے اقدامات

حال ہی میں FBR نے اکتوبر 2024 کے دوران اپنے طے شدہ ٹیکس جمع کرنے کے ہدف 980 ارب روپے کے مقابلے میں 877 ارب روپے جمع کیے، جس سے 103 ارب روپے کا شارٹ فال ظاہر ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ، FBR نے مالی سال 25-2024 کے پہلے چار ماہ میں 3,440 ارب روپے جمع کیے. جبکہ مقررہ ہدف 3,636 ارب روپے تھا. جو کہ 196 ارب روپے کی کمی کو ظاہر کرتا ہے۔

حکومت نے Revenue Shortfall کے مسئلے پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے IMF سے مشاورت کی توقع ظاہر کی ہے. اور یہ امکان ہے کہ IMF کے عملے نے حکومت سے Revenue Measures کے ذریعے اس فرق کو پورا کرنے کے لئے مزید اقدامات کا مطالبہ کیا ہو۔ اس کے علاوہ، حکومت نے 1.696 ٹریلین روپے کا مجموعی بجٹ بیلنس حاصل کیا ہے. جو کہ GDP کا 1.4 فیصد بنتا ہے. جب کہ Primary Balance تین سو  ٹریلین روپے رہا. جو کہ GDP کے 2.4 فیصد کے برابر ہے۔

معاشی اصلاحات کے امکانات

حکومت کی جانب سے Fiscal Policies اور Revenue Generation کی حکمت عملیوں میں بہتری کی کوششیں جاری ہیں. اور اس بارے میں IMF کے عملے کی تجاویز اہم ثابت ہو سکتی ہیں۔ حکومتی اقدامات سے پاکستان کی معیشت میں استحکام لانے اور Economic Growth کی راہ ہموار کرنے کی توقع کی جا رہی ہے۔

پاکستان کی مالی حالت میں بہتری کے لئے IMF کا عملہ موجودہ مالی سال کی کارکردگی پر نظر رکھے گا. اور حکومت سے مزید اصلاحات کی درخواست کرے گا .تاکہ Revenue Deficit کو کم کیا جا سکے اور ملک کی اقتصادی حالت مستحکم ہو سکے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button