US CPI Report کے بعدFinancial Markets کا ممکنہ ردعمل کیا ہو سکتا ہے؟

Investors are anxiously waiting for fresh impetus and Inflation reading after FOMC Minutes

US CPI Report آج جاری کی جائے گی۔ Bureau Of Labor Statistics عالمی معیاری وقت کے 12.30 بجے (پاکستانی وقت کے مطابق 17.30بجے) رپورٹ پبلش کرے گا۔ یہی وجہ ہے کہ Financial Markets کے سرمایہ کار محتاط انداز اختیار کیے ہوئے ہیں.

اس بار یہ رپورٹ اس لحاظ سے بھی اہمیت کی حامل ہے. کہ اس کے ممکنہ اثرات Federal Reserve کے Rates Cut Policy پر مرتب ہو سکتے ہیں ،

آج کی اس رپورٹ کی اہمیت یوں بھی بڑھ  گئی ہے. کیونکہ ستمبر میٹنگ کے FOMC Minutes ریلیز کئے جانے کے بعد Financial Markets میں 50 یا 25 پوائنٹس کے Rate Cut  پر بحث اور غیر یقینی صورتحال پیدا ہوئی ہے.

مارکیٹ توقعات اور پیشگوئیاں

تخمینے کے مطابق ستمبر 2024ء کے دوران ملک میں Inflation کی شرح. 2.3 فیصد رہنے کی توقع ہے۔ جبکہ Core Inflation کے  2.5 فیصد رہنے کا  تخمینہ جاری کیا گیا ہے.

US CPI IS scheduled on 10th October 2024
US CPI IS scheduled on 10th October 2024

گذشتہ ماہ ریلیز کی جانیوالی اگست 2024ء کی Inflation Report میں سالانہ شرح 2.5 فیصد رہی تھی۔ اس طرح آج کے ڈیٹا میں Headline Inflation گذشتہ ماہ کی نسبت کم رہنے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے. اگر ایسا ہوا تو  US Federal Reserve ستمبر کے دوران Policy Rates  میں بڑی کمی کر سکتا ہے .  .جس کے بارے میں ابھی تک غیر یقینی صورتحال جاری ہے.

US CPI Report کے بعد مارکیٹس کا ممکنہ منظرنامہ کیا ہو سکتا ہے.؟
Annual Inflation Chart

US CPI Report کسے کہتے ہیں اور اس سے کیا نتائج اخذ کئے جاتے ہیں۔؟

Consumer Price Index اہم ترین معاشی رپورٹ تصور کی جاتی ہے. جس سے صارفین کے لئے اشیاء اور خدمات کی ادا شدہ قیمتوں کی پیمائش کی جاتی ہے۔ یعنی سادہ الفاظ میں CPI عوامی سطح پر Food اور Fuels میں مہنگائی اور Headline Inflation کی شرح کو ظاہر کرتا ہے جس کی بنیاد پر Federal Reserve Open Market Committee کے پالیسی ساز ارکان Monetary Policy میں تبدیلی کا فیصلہ کرتے ہیں۔

US CPI Report کے متوقع اثرات۔

توقعات کے مطابق رپورٹ کا مطلب یہ ہو گا کہ جولائی 2024ء کی نسبت اگست میں Inflation زیادہ رہی.  جس کے نتیجے میں Stocks اورCommodities بالخصوص Gold کی طلب  میں کمی واقع ہو سکتی ہے.  کیونکہ سرمایہ کاروں کیلئے Recession کا رسک فیکٹر بڑھ جائیگا

توقعات کے مطابق یا اس سے کم CPI نہ صرف Stocks کی قدر میں کمی  کا باعث بنتی ہے. بلکہ اس سے Gold اور Platinum سمیت Metals کی طلب و قدر میں بھی محدود ہو جاتی ہے. لیکن اسکے حقیقی اثرات کا تعین رپورٹ کے اجراء سے چار گھنٹوں کے بعد کیا جا سکتا ہے۔ ڈیٹا ریلیز ہونے کے فوری بعد آنے والا ردعمل بعض اوقات غیر متوقع ہوتا ہے۔

دوسری طرف US Dollar پر اسکے اثرات عمومی طور پر Stocks اور Commodities کے برعکس ہوتے ہیں۔ کم Inflation اور مہنگائی واضح اشارہ دیتی ہے. کہ Federal Reserve  پالیسی کو نرم اور Interest Rate میں کمی کرنے جا رہا ہے

اس  سے امریکی ڈالر اور اس سے منسلک US Treasury Bonds ( خاص طور پر 3 اور 10 سالہ مدت) کی طلب و قدر اور Yields میں کمی واقع ہوتی ہے. اور Euro, British Pound سمیت دیگر عالمی Currencies کی قدر میں اضافہ ہوتا ہے۔

رپورٹ سے پہلے Global Markets کی صورتحال

تاہم آج کی رپورٹ ریلیز ہونے سے پہلے  USD کے مقابلے میں دیگر اثاثے قدرے دباؤ میں نظر آ رہے ہیں ۔ جس کی وجہ Global Financial Crisis  اور Middle East کی  صورتحال کے علاوہ  FOMC Minutes جاری ہونے کے بعد کا منظرنامہ ہے . جس میں 50 یا 25 پوائنٹس Rates Cut کی بحث سرمایہ کاروں کو الجھائے ہوئے ہے.

عام طور پر Crypto currencies پر بھی اسکے اثرات US Dollar کے برعکس ہوتے ہیں کیونکہ امریکی ڈالر کی طلب میں کمی کے واضح معنی اسکے مدمقابل اور مخالف سمت میں ٹریڈ کرنیوالی Currencies، Stocks اورکموڈیٹیز  کی قدر میں اضافہ پے ۔

Global Markets میں آج Consumer Price Index  کے پیش نظر ٹریڈنگ والیوم خاصا کم ہے۔ اسوقت سرمایہ کاروں کی اکثریت Inflation Data کا انتظار کر رہی ہے . اور اسکے بعد ہی اپنی معاشی سرگرمیاں بھرپور انداز میں شروع کرے گی۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button