بائڈن کا Iranian Oil Sites کے بارے میں بیان اور Crude Oil Prices پر اثرات.
Brent Crude Oil soared 5% and WTI to 8% after indications of attack
جب بات Crude Oil کی ہو تو Middle East میں جاری بحران ممکنہ طور پر بڑے معاشی اثرات مرتب کر سکتا ہے۔ گزشتہ روز امریکی صدر Biden کے Iranian Oil Sites پر ممکنہ اسرائیلی حملے کے بیان کے بعد خام تیل کی قیمت میں 5 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
امریکی صدر نے کیا بیان دیا اور اسکے Crude Oil Prices پر کیا اثرات مرتب ہوئے؟
Biden کا کہنا ہے کہ امریکہ Israel کے ساتھ Iranian Oil Sites پر حملے کے امکانات پر ’بات چیت‘ کر رہا ہے۔ یہ صورتحال Iran کی تیل کی پیداوار پر براہ راست اثر انداز ہو سکتی ہے. جو دنیا کا ساتواں سب سے بڑا تیل پیدا کرنے والا ملک ہے. اور اپنی پیداوار کا نصف بیرون ملک برآمد کرتا ہے۔
Iranian Crude Oil کے بڑے خریداروں میں China بھی شامل ہے۔ اسرائیل اور ایران کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی نے Brent Crude کی قیمتوں میں 10 فیصد اضافہ کیا. جو 77 ڈالر فی بیرل (59 پاؤنڈ) تک پہنچ گئی ہیں۔
مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی اب Oil Market پر بھی اثر انداز ہو رہی ہے۔ ایک بڑی تشویش یہ ہے. کہ آیا یہ کشیدگی Strait of Hormuz کو بلاک کرنے کا سبب بن سکتی ہے. جس کے ذریعے عالمی تیل کی ایک بڑی مقدار گزرتی ہے۔
Geopolitical Tensions اور Oil Supply
West Texas Intermediate (WTI) Oil کی قیمت میں مسلسل چوتھے دن اضافہ جاری ہے. جو کہ $73.50 فی بیرل کے قریب ٹریڈ ہو رہی ہے۔ یہ قیمتیں خطے میں بڑھتے ہوئے جغرافیائی تناؤ کی وجہ سے طلب حاصل کر رہی ہیں. جس سے تیل کی سپلائی میں ممکنہ رکاوٹوں کے خدشات بڑھ رہے ہیں۔ Iranian Oil Sites پر کسی بھی قسم کی کاروائی ایک بڑے Supply Shock کا سبب بن سکتی ہے.
US President نے واضح کیا. کہ امریکہ Israel کے ساتھ Iran’s oil infrastructure پر ممکنہ حملوں کے بارے میں بات چیت کر رہا ہے۔ جبکہ اسرائیلی وزیراعظم Benjamin Netanyahu نے خبردار کیا ہے. کہ ایران "بھاری قیمت” ادا کرے گا. جس کی وجہ حالیہ حملہ ہے. جس میں 180 سے زائد بیلسٹک میزائل صیہونی ریاست کی طرف فائر کیے گئے۔
OPEC کا فیصلہ اور Libya سے تیل کی پیداوار کی بحالی.
دوسری طرف، OPEC+، جو کہ تیل برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم اور اس کے اتحادیوں، جیسے کہ Russia اور Kazakhstan پر مشتمل ہے. کے پاس ایرانی سپلائی کی کمی کو پورا کرنے کے لیے کافی اضافی تیل کی صلاحیت موجود ہے۔ تاہم، اگر ایران اپنے خلیجی ہمسایوں کی تیل کی تنصیبات پر حملہ کرتا ہے. تو یہ گروپ بڑے چیلنجز کا سامنا کر سکتا ہے۔
OPEC+ نے حالیہ سالوں میں کمزور عالمی طلب کی وجہ سے تیل کی قیمتوں کو سہارا دینے کے لیے پیداوار کم کی ہے۔ اس وقت، OPEC+ کی پیداوار میں کٹوتی 5.86 ملین بیرل فی دن ہے۔ تجزیہ کاروں کا خیال ہے. کہ Saudi Arabia اپنی پیداوار میں 3.0 ملین بیرل فی دن کا اضافہ کر سکتا ہے. جبکہ UAE 1.4 ملین بیرل فی دن کی پیداوار بڑھا سکتا ہے۔
مزید یہ کہ Libya کی مشرقی حکومت اور Tripoli-based National Oil Corporation نے تمام تیل کے میدانوں اور برآمدی ٹرمینلز دوبارہ کھلنے کا اعلان کیا ہے. جو مرکزی بینک میں قیادت کے تنازعے کے حل کے بعد ممکن ہوا۔ یہ فیصلہ ملک کی تیل کی پیداوار میں بڑی کمی کا خاتمہ کرتا ہے۔
یہ تمام حالات واضح کرتے ہیں. کہ مشرق وسطیٰ کی موجودہ صورت حال تیل کی منڈیوں پر بڑا اثر ڈال رہی ہے. اور WTI Crude Oil کی قیمتوں میں اضافہ اسی کا نتیجہ ہے۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔