PSX پر Pakistani Current Account Report کے اثرات.

Development comes on back of massive increase in remittance inflows

Pakistani Current Account Report ریلیز کر دی گئی. جس کے بعد PSX میں کاروباری دن کا اختتام انتہائی مثبت انداز میں میں ہوا.

جاری کردہ رپورٹ کے مطابق اگست 2024 میں پاکستان کے Current Account Surplus میں 75 ملین ڈالر کا اضافہ ہوا ہے، جو کہ گزشتہ مالی سال کے اسی مہینے میں 152 ملین ڈالر Trade Deficit کے مقابلے میں ایک مثبت پیشرفت ہے. ڈیٹا منظر عام پر آنے کے بعد Pakistani Capital Market میں سرمایہ کاری کا ٹرینڈ دیکھا گیا. جو کہ دن کے اختتام تک قائم رہا.

Pakistani Current Account Report کی تفصیلات.

State Bank of Pakistan کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق اگست 2024 میں Pakistani Current Account Surplus میں 75 ملین ڈالر کا اضافہ ہوا ہے، جو کہ گزشتہ مالی سال کے اسی مہینے میں 152 ملین ڈالر Trade Deficit کے مقابلے میں ایک مثبت پیشرفت ہے. یہ بہتری Foreign Remittances  بڑے پیمانے پر بڑھنے کی وجہ سے ممکن ہوئی ہے.

ترسیلات زر میں سالانہ بنیاد پر 40 فیصد اضافہ ہوا ہے، جو کہ 2.9 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہیں۔ مالی سال 2025 کے پہلے دو مہینوں کے دوران ان میں سالانہ 44 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جو کہ ملکی معیشت کے لئے ایک مثبت علامت ہے۔

جاری کردہ ڈیٹا کے مطابق  Goods and Services  کی مجموعی برآمدات 3.108 ارب ڈالر رہیں. جو 2023 کے اسی مہینے کے 2.706 ارب ڈالر کے مقابلے میں 30 فیصد زیادہ ہیں۔

SBP کے  مطابق اگست  2024 میں درآمدات 5.6 ارب ڈالر رہیں جو سالانہ بنیادوں پر 10 فیصد سے زائد اضافہ ہے۔

بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی طرف سے Foreign Exchange Remittances کا حجم 2.995 ارب ڈالر رہا  جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 44 فیصد زیادہ ہے.

کیا رپورٹ سے ملکی معیشت کا مثبت منظرنامہ ظاہر ہو رہا ہے؟

اگست 2024 میں پاکستان کی کل برآمدات (اشیاء اور خدمات) 3.108 بلین ڈالر تک پہنچ گئیں، جو کہ گزشتہ سال کے اسی مہینے میں 3.081 بلین ڈالر کے مقابلے میں تقریباً 1 فیصد زیادہ ہے۔ اس کے برعکس، درآمدات 5.62 ارب ڈالر رہیں، جو سالانہ بنیاد پر تقریباً 10 فیصد اضافہ ظاہر کرتی ہیں۔

معاشی ماہرین کے مطابق اگرچہ گزشتہ چھ ماہ سے Pakistani Current Balance بہتر اعداد و شمار ظاہر کر رہا ہے. تاہم ابھی بھی ہم حقیقی اہداف سے خاصے دور ہیں.

Blink Capital Management کے چیف ایگزیکٹو اور سربراہ حسن مقصود کا کہنا ہے. کہ کم Growth Rate کے ساتھ ساتھ Inflation میں اضافے نے Pakistani Current Account Deficit کو کم کرنے میں مدد کی ہے. اور Exports میں اضافے سے بھی اس میں اضافہ ہوا . High Interest Rate اور Imports پر کچھ پابندیوں نے اسے  کم کرنے کے مقصد میں بھی کردار ادا کیا.

انہوں نے کہا کہ Foreign Exchange Reserves کے بحران سے دوچار ملک  کے لیے کرنٹ اکاؤنٹ اہم ہے. جو اپنی معیشت کو چلانے کے لیے Imports پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے۔ حسن کے مطابق بڑھتا ہوا Deficit شرح مبادلہ پر دباؤ ڈالتا ہے اور  زرمبادلہ کے ذخائر کو ختم کر دیتا ہے.

BCM کے سربراہ نے کہا کہ اگر حکومت آئندہ چند ماہ بالخصوص تیسرے کوارٹر کے اختتام تک خسارہ کم کرنے کا رجحان برقرار رکھنے می کامیاب رہی. تو توقع کی جا سکتی ہے. کہ آئندہ مالی سال کے دوران لڑکھڑاتی ہوئی پاکستانی معیشت مستحکم ہونے می کامیاب ہو جائیگی. انکے خیال میں کسی بھی پالیسی کے اثرات چار سے چھ ماہ میں اپنے اثرات ظاہر کرتے ہیں . اس لئے ہمیں برآمدات بڑھانے کے نتائج بھی آئندہ کوارٹر تک نظر آئیں گے.

PSX کی صورتحال.

آج کاروباری دن کے دوران KSE100 انڈیکس ایک ہزار سے زائد پوائنٹس کی تیزی کے ساتھ 80 ہزار کی نفسیاتی سطح عبور کرتے ہوئے 80461 پر بند ہوا . وسطی سیشن کے میں کسی حد تک پرافٹ ٹیکنگ بھی دکھائی دی.  آج اسکی ٹریڈنگ رینج 79798 سے 80587 کے درمیان رہی.

KSE100 18TH September 2024
KSE100 18TH September 2024

دوسری طرف KSE30 میں بھی مثبت رجحان کے ساتھ ٹریڈ جاری رہی . جو کہ 399 پوائنٹس اضافے کے ساتھ 25468 پر بند ہوا.

KSE30 18TH September 2024
KSE30 18TH September 2024

 

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button