AUDNZD میں گراوٹ، سرمایہ کار نیوزی لینڈ GDP کے انتظار میں

AUDNZD میں گراوٹ دیکھنے میں آئی ہے۔ جس کی بنیادی وجہ نیوزی لینڈ GDP کے انتظار میں سرمایہ کاروں کا محتاط انداز ہے۔ اس کے علاوہ Australian Employment Report بھی نیوزی لینڈ ڈالر کے مقابلے میں آسٹریلیئن ڈالر کو 1.0730 سے نیچے محدود کئے ہوئے ہے۔ جبکہ ایشیائی سیشنز کے دوران فروخت کا شدید دباؤ ریکارڈ کیا گیا۔ واضح رہے کہ دونوں اہم رپورٹس جمعرات کے روز جاری کی جائیں گی لیکن دونوں ممالک کے مرکزی بینکس کی مانیٹری پالیسی کا دارومدار بڑی حد تک ان معاشی اعداد و شمار پر ہو گا۔

GDP اور لیبر مارکیٹ ڈیٹا، مارکیٹ توقعات کیا ہیں ؟

معاشی ماہرین کے مطابق نیوزی لینڈ کا GDP گذشتہ سال کے آخری کوارٹر میں 0.2 فیصد سکڑ سکتا ہے۔ جس کا واضح مطلب معیشت پر افراط زر اور کساد بازاری (Recession) کے اثرات ہیں۔ سالانہ GDP کا تخمینہ 6.4 فیصد دیا گیا ہے۔ یہاں یہ بھی بتاتے چلیں کہ 2021ء میں کورونا کی عالمی وباء کے باوجود جی۔ڈی۔پی 6.4 فیصد رہا تھا۔ منفی ڈیٹا گھریلو اخراجات میں اضافے کی نشاندہی کر رہا ہے جس سے شرح نمو (Growth rate) بھی ممکنہ طور پر کم رہ سکتی ہے۔ تاہم ریزرو بینک آف نیوزی لینڈ (RBNZ) کو معاشی اعداد و شمار 50 بنیادی پوائنٹس شرح سود میں اضافے کا جواز فراہم کریں گے۔ جس سے کیوی ڈالر اپنے آسٹریلوی ہم منصب (AUDNZD) کو بیک فٹ پر لا سکتا ہے۔

آسٹریلیئن ڈالر میں گراوٹ کی دوسری بڑی وجہ Australian Employment Report ہے۔ تخمینوں کے مطابق گذشتہ ماہ آسٹریلیئن لیبر مارکیٹ میں 48500 نئی ملازمتوں کا اضافہ ہوا۔ جو کہ جنوری کے 11500 کانٹریکٹس کے مقابلے میں 4 گنا زیادہ ہے۔ بیروزگاری کی شرح (Unemployment rate) بھی 3.7 سے 3.6 پر آنے کی پیشگوئی کہ جا رہی ہے۔ ڈیٹا توقعات کے مطابق رہنے سے ریزرو بینک آف آسٹریلیا (RBA) پالیسی ریٹس کا فیصلہ 25 بنیادی پوائنٹس تک محدود کر سکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ لیبر مارکیٹ کا متوقع ڈیٹا Aussie ڈالر کی طلب میں کمی کا باعث بن رہا ہے۔ سرمایہ کار AUDNZD کی نئی خریداری سے گریز کرتے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں۔

ٹیکنیکی جائزہ

اسوقت نیوزی لینڈ ڈالر کے مقابلے میں آسٹریلیئن ڈالر 1.0729 پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ جو کہ U.S Sessions کے مقابلے میں 0.130 فیصد نیچے ہے۔ آسٹریلیئن ڈالر اپنی 20SMA کی Bullish سطح سے نیچے آ گیا جو کہ 1.0880 پر ہے۔ جبکہ اگر طویل المدتی Moving Averages کا جائزہ لیں تو 50 روزہ حرکاتی اوسط 1.0893 اور 100 روزہ 1.0835 پر ہے۔ جبکہ 200 دنوں کی Static اوسط 1.0989 پر ہے۔ اس طرح گذشتہ 12 گھنٹوں کا ٹریڈنگ چارٹ بیئرش چینل میں داخلے کو ظاہر کر رہا ہے۔

ٹیکنیکی انڈیکیٹرز یہاں پر فروخت کے مواقع کی نشاندہی کر رہے ہیں جبکہ مومینٹم انڈیکیٹرز اسے 20 فیصد Bullish اور 50 فیصد بیئرش جبکہ 30 فیصد Sideways بتا رہے ہیں۔ اس طرح مجموعی جھکاؤ اور ارتکاز (Bias) بیئرش ہے۔ AUDNZD کے سپورٹ لیولز 1.0720, 1.0690 اور 1.0660 ہیں جبکہ مزاحمتی حدیں (Resistance Levels) 1.0750, 1.0780 اور 1.0810 ہیں۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button