Australian Dollar کی قدر مستحکم ، US Dollar کا دفاعی انداز.
With growing conflicts in the Middle East region, market sentiment remains uncertain. Risk-perceived currencies are under pressure
Australian Dollar نے آج Asian Sessions میں 0.6800 کے اوپر اپنی سطح مستحکم رکھی ہے. جس سے دو روزہ مندی کی لہر ٹوٹ گئی ہیں۔ AUDUSD چینی حکومتی امداد کی توقعات سے فائدہ اٹھا رہی ہے. جس نے Risk Factor کو بڑھایا ہے. اور محفوظ سمجھی جانیوالی کرنسی US Dollar پر دباؤ ڈالا ہے۔ اب سرمایہ کاروں کی توجہ Fed speak اور RBA Minutes کی طرف منتقل ہو رہی ہے۔
Australian Dollar پر اثر انداز ہونیوالے عوامل.
Middle East میں بڑھتے ہوئے تنازعات کے باعث مارکیٹ غیر یقینی حالت میں ہے۔ Risk Factor کے اعتبار سے کئی مضبوط Currencies دباؤ میں ہیں کیونکہ Israel-Iran War کی وجہ سے بڑھتی ہوئی تیل کی قیمتیں ان معیشتوں میں سے Foreign Investments کے اخراج کا سبب بنیں گی، جو کہ درآمد شدہ تیل پر زیادہ انحصار کرتی ہیں۔ US Dollar Index (DXY)، جو Greenback کی قیمت کو چھ اہم Currencies کے خلاف ٹریک کرتا ہے، 102.00 کے قریب سطح برقرار رکھے ہوئے ہے۔
US NFP کی رپورٹ اہمیت اختیار کر گئی ہے. کیونکہ یہ تاجروں کو اس سال باقی ماندہ دو اجلاسوں کے لیے Federal Reserve کی Monetary Policy سے وابستہ توقعات کو ایڈجسٹ کرنے پر مجبور کرے گی۔ اس وقت Financial Markets میں Fed سے مزید 75 ببنیادی پوائنٹس کمی کی توقعات موجود ہیں۔
معاشی ماہرین کو توقع تھی. کہ نئی ملازمتوں کی تعداد 140K ہوگی، تاہم US Labor Market کی غیر معمولی کارگردگی نے Fed Rates Bets میں اضافہ کر دیا ۔ Unemployment کی شرح 4.1% پر آنے سے معاشی منظرنامہ مزید مثبت ہو گیا ۔ سرمایہ کاروں نے Average Hourly Earnings میں اضافے کو بھی خوش آئند قرار دے رہے ہیں. جو تنخواہوں کی ترقی کا ایک اہم پیمانہ ہے جو صارفین کی خریداری کے رجحان کی نشاندہی کر رہا ہے ۔آنیوالے دنوں میں امریکی سالانہ تنخواہوں میں اضافے کی شرح 3.8% تک بڑھنے کا اندازہ ہے. حالانکہ US Growth Rate اگست میں 0.4% سے کم ہو کر 0.3% ہو گئی ہے۔
RBA Meeting Minutes کا انتظار.
Asia-Pacific کے خطے میں، Australian Dollar کے لیے اگلا محرک Reserve Bank of Australia کی ستمبر کی پالیسی میٹنگ کے منٹس ہوں گے۔ اس میٹنگ میں RBA نے 4.35% پر سود کی شرح کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا، جیسا کہ توقع تھی۔ RBA نے یہ بھی واضح کر دیا کہ مزید کسی اضافے کا کوئی پلان زیر غور نہیں ہے۔
یہ صورتحال Australian Dollar کے ٹریڈرز کے لیے ایک نیا موقع فراہم کر رہا ہے. کیونکہ آئندہ سیشنز میں AUD/USD کی قیمتوں میں مزید اضافے کی توقع کی جا رہی ہے.
تکنیکی تجزیہ.
گذشتہ ہفتے بدترین گراوٹ کے بعد AUDUSD آج بحالی کا مومینٹم برقرار رکھے ہوئے ہے . اس طرح یہ Bullish Chanel کے ابتدائی پواینٹ پر آ گیا ہے . سب سے بڑی مزاحمت 0.6860 پر سامنے آ رہی ہے۔ تاہم یہ عبور ہونے پر اس کے لئے 0.6900 اور 0.7000 کی طرف دروازہ اوپن ہو جائے گا۔ ٹریڈنگ چارٹ پر مجموعی منظرنامہ نیوٹرل ہے۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔