کینیڈین مانیٹری پالیسی کا اعلان، USDCAD اور اسٹاکس میں گراوٹ

کینیڈین مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیا گیا۔ جس کے بعد USDCAD میں گراوٹ دیکھی جا رہی ہے۔ واضح رہے کہ بینک آف کینیڈا (BOC) نے خلاف توقع جون 2023ء کے لئے ٹرمینل ریٹس میں 25 بنیادی پوائنٹس کا اضافہ کر دیا ہے۔

کینیڈین مانیٹری پالیسی کا اعلان اور USDCAD پر اثرات

بینک آف کینیڈا نے بھی ریزرو بینک آف آسٹریلیا کی طرح دنیا بھر کے معاشی اداروں کو سرپرائز دیتے ہوئے شرح سود (Interest Rate) میں 25 بنیادی پوائنٹس کا اضافہ کر دیا۔ جس کے بعد مجموعی پالیسی ریٹس 4.75 فیصد سالانہ کی سطح پر آ گئے ہیں واضح رہے کہ مارکیٹ توقعات Rates Raising program معطل بند کرنے اور مانیٹری پالیسی بغیر کسی تبدیلی کے برقرار رکھنے کی تھیں۔

بینک آف کینیڈا نے اپنے پریس ریلیز میں کہا ہے کہ ملک میں افراط زر (Inflation) کی سطح اسوقت بھی 2 فیصد کے بنیادی ہدف سے اوپر ہے جس سے کنزیومر پرائس انڈیکس (CPI) پر منفی اثرات مرتب ہونے کا خدشہ ہے۔ علاوہ ازیں لیبر مارکیٹ بھی دباؤ میں نظر آ رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ شیڈول سے ہٹ کر ٹرمینل ریٹس میں اضافہ کیا گیا ہے۔ بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مستقبل میں معاشی صورتحال کے مطابق فیصلے کئے جائیں گے۔

مارکیٹ کا ردعمل

مانیٹری پالیسی فیصلے کے بعد کینیڈین ڈالر کی قدر میں تیزی دیکھی جا رہی ہے جبکہ اس کے مقابلے میں امریکی ڈالر (USDCAD) 0.28 فیصد کمی کے ساتھ 1.3360 پر آ گیا۔

کینیڈین مانیٹری پالیسی کا اعلان، USDCAD اور اسٹاکس میں گراوٹ

دوسری طرف کینیڈین ڈالر کے خلاف آسٹریلیئن ڈالر (AUDCAD) بھی 0.42 فیصد نیچے 0.8898 پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ جبکہ ٹورنٹو اسٹاک ایکسچینج (TSX) میں گراوٹ نظر آ رہی ہے۔ TSX Composite انڈیکس 43 پوائنٹس کی کمی سے 20012 پر محدود رینج اختیار کئے ہوئے ہے۔ TSX Venture Composite بھی ملے جلے رجحان کے ساتھ ٹریڈ ٹریڈ کرتا ہوا دیکھا جا سکتا ہے۔

کینیڈین مانیٹری پالیسی کا اعلان، USDCAD اور اسٹاکس میں گراوٹ

کروڈ آئل کی قیمتوں پر اثرات

بینک آف کینیڈا کا پالیسی اعلان سامنے آنے پر کروڈ آئل کی قدر میں تیزی واقع ہوئی ہے۔ Brent آئل 1 فیصد اضافے سے 77.27 اور WTI کروڈ آئل 1.12 ڈالرز فی بیرل پر آ گیا ہے۔ واضح رہے کہ کینیڈا امریکہ کو کروڈ آئل سپلائی کرنیوالا سب سے بڑا ملک ہے۔ اور WTI میں اسکا شیئر خود امریکہ سے بھی زیادہ ہے۔

یہی وجہ ہے کہ کینیڈین ڈالر اور کروڈ آئل کی قیمتیں ایک دوسرے کے متوازی چلتی ہیں۔ کینیڈین ڈالر میں آنیوالا اتار چڑھاؤ ہمیشہ WTI پر اثر انداز ہوتی ہیں اور اسی طرح WTI میں تبدیلی کا براہ راست اثر کینیڈین ڈالر پر ہوتا ہے کیونکہ کینیڈا کا فی بیرل منافع بڑھ جاتا ہے اور امریکی ڈالر کی کینیڈین مارکیٹ میں لیکوئیڈیٹی مستحکم ہو جاتی ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button