EURUSD کی بحالی میں وسعت، جیروم پاول کی تقریر کا انتظار

EURUSD کی قدر میں بحالی وسعت اختیار کر گئی ہے۔ جبکہ امریکی ڈالر فیڈرل ریزرو کے سربراہ جیروم پاول کی تقریر کا انتظار کرتے ہوئے اصلاح (Correction) کے دور میں داخل ہوٹا ہوا نظر آ رہا ہے۔ امریکی ڈالر کی اسی کمزوری کا ایڈوانٹیج حاصل کرتے ہوئے یورو 1.0800 کی اہم ترین نفسیاتی سطح (Psychological Level) عبور کر گیا ہے۔

EURUSD کا بنیادی جائزہ

گذشتہ روز سے مسلسل گراوٹ کی شکار یورپی کرنسی نے آج کے ایشیائی سیشن میں بھی منفی مومینٹم برقرار رکھا تاہم یورپی فوریکس سیشن کے آغاز پر اسے امریکی ڈالر کی طلب (Demand) میں کمی سے اپنی قدر بحال کرنے کا موقع ملا جس کے سرمایہ کار فیڈرل ریزرو کے سربراہ جیروم پاول کی تقریر کا انتظار کر رہے ہیں جو کہ آئندہ ماہ مانیٹری پالیسی اور Rate Hike program کے حوالے سے انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔

یہاں یہ بھی بتاتے چلیں کہ گذشتہ ماہ FOMC Meeting کے بعد اپنی پریس کانفرنس کے دوران پاول نے ٹرمینل ریٹس کو موجودہ سطح پر برقرار رکھنے کا بیان دیا تھا۔ انکا کہنا تھا کہ افراط زر (Inflation) اس حد تک نیچے لائی جا چکی ہے کہ متبادل مانیٹری ٹولز کا استعمال کرتے ہوئے کنٹرول کی جا سکے۔

رواں ماہ جاری ہونیوالی تمام معاشی رپورٹس توقعات سے منفی رہیں اور ہیڈ لائن انفلیشن ایک بار پھر تمام معاشی اعشاریوں (Financial Indicators) کو دباؤ میں لیتی ہوئی دکھائی دی۔ علاوہ ازیں U.S Non Farm Payroll کی مارکیٹ توقعات سے کم ریڈنگ سے بھی سرمایہ کاری کے رجحان میں کمی واقع ہوئی۔

مارکیٹ مومینٹم پر اثر انداز ہونیوالے دیگر عوامل

 

دو روز سے U.S Debit Ceiling پر جاری مذاکرات کے آغاز میں آنیوالے مثبت بیانات سے امریکی ڈالر انڈیکس 103 سے اوپر بحال ہوا۔ تاہم اسکے بعد بات چیت میں اہم امور پر پیدا ہونیوالے تعطل سے ڈالر اپنا ریکوری مومینٹم برقرار نہیں رکھ سکا۔ یہاں یہ بھی بتاتے چلیں کہ آج امریکی صدر جو بائیڈن نے دنیا کی سب سے بڑی معاشی طاقت کے دیوالیہ ہونے کو خارج از امکان قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اسپیکر کیون میکارتھی نے قومی امور پر بھرپور تعاون کی یقین دہانی کروائی ہے۔

صدر امریکہ نے عالمی معیشت کی بحالی کیلئے چینی صدر سے جلد ملاقات کا اعلان بھی کیا ہے۔ ان کے اس بیان کا عالمی سطح پر خیر مقدم کیا جا رہا ہے۔ بتاتے چلیں کہ چین امریکہ تعلقات تائیوان کے معاملے پر سردمہری کے شکار ہیں جس سے عالمی سطح پر عدم استحکام رسد پیدا ہو رہا ہے۔ ان خبروں سے اسٹاکس اور کماڈٹیز کے رسک فیکٹر میں کمی دیکھی جا رہی ہے اور آنے والے سیشنز کے دوران والیوم میں اضافہ متوقع ہے۔

ٹیکنیکی جائزہ

ٹیکنیکی نقطہ نظر سے 100 روزہ Moving Average گذشتہ سال نومبر کے بعد پہلی بار بریک ہوئی۔ جو کہ بیئرش ٹریڈرز کیلئے تازہ ترین ٹریگر ہے۔ اس سپورٹ سے نیچے آنے سے یورو کی ریلی اپنی اسٹرینتھ کھو بیتھی۔ تاہم یورپی سیشنز میں EURUSD نے یہ سطح دوبارہ عبور کر لی۔ یہ Fibonacci کی 50 فیصد ریٹریسمنٹ کا آخری پوائنٹ بھی ہے۔ اگر یورو اسے برقرار نہ رکھ سکا تو اسکا منظرنامہ منفی ہو جائے گا۔

تاہم Fibonacci کی 61.8 فیصد سطح 1.0730 پر فوری سپورٹ مہیا کر سکتی ہے۔ جہاں پر یورو دوبارہ Bulls کو اپنی طرف متوجہ کر سکتا ہے۔ اس سے نیچے اگلا سپورٹ لیول 1.0675 ہے۔ جو کہ بیئرش ریگریشن چینل کے وسط میں واقع ہے اور جس کے ٹوٹنے پر بننے والا دباؤ 1.0350 کی طرف جا سکتا ہے۔

 

اوپر کی طرف موجودہ لیول کا برقرار رکھنا ضروری ہے تا کہ بلش ریلی مزید اسٹرینتھ حاصل کر سکے۔ 1.0850 کی سطح پر اسے Fibonacci کی 38.2 فیصد ریٹریسمنٹ بھی حاصل ہو جائے گی۔ جو اسے 20 روزہ Bullish موونگ ایوریج کے قریب لا سکتا ہے۔ تاہم 1.0900 سے اوپر یہ مزید نفسیاتی مارکس کی طرف جارحانہ انداز میں پیشقدمی کر سکتا ہے۔ ریلیٹو اسٹرینتھ انڈیکس 55 پر ہے جو کہ اسکا Oversold زون ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button