گولڈ میں اتار چڑھاؤ، سرمایہ کاروں کا محتاط انداز

سنہری دھات کی 1920 ڈالرز کے قریب بغیر کسی سمت کے ٹریڈ۔

گولڈ کی قدر میں اتار چڑھاؤ جاری ہے۔ جبکہ Federal Reserve کی مانیٹری پالیسی سمیت کئی اہم فیصلوں کے پیش نظر سرمایہ کار محتاط انداز اختیار کئے ہوئے ہیں۔

گولڈ محدود رینج کیوں اپنائے ہوئے ہے ؟

عالمی معاشی منظرنامے پر کئی ایسے عوامل ہیں جن کے باعث مارکیٹ میں ٹریڈنگ والیوم خاصا کم ہے۔ ان میں سرفہرست رسد کا عدم توازن ہے۔ Geo Political تنازعات کی وجہ سے چین کا عالمی معیشت میں سرگرم کردار سامنے نہیں آ رہا۔ خیال رہے کہ 2008ء کے Recession میں یہ چین ہی تھا جس نے یورپی ممالک کو معاشی بحران سے اضافی سرمایہ کاری کے ذریعے نکالا تھا۔

لیکن تائیوان کے معاملے پر مغربی رویے پر ناراض ایشیائی ملک اس وقت اپنی صلاحیتوں کے مطابق صنعتی پیداوار بھی نہیں دے رہا جس سے مارکیٹ میں خام مال اور تیار شدہ مصنوعات کی قلت کا سامنا ہے۔ دریں اثناء G-20 ممالک کی طرف سے شرح سود (Interest Rates) میں مسلسل اضافے کے باوجود Inflation کو کنٹرول نہیں کیا جا سکا۔

رواں ہفتے کئی اہم ممالک کے سینٹرل بینکوں کی طرف سے پالیسی اعلانات شیڈولڈ ہیں۔ جن کے بعد مارکیٹس کوئی واضح ڈائریکشن لے سکیں گی۔ بالخصوص U.S Federal Reserve کی طرف سے متضاد بیانات کے باعث مارکیٹ محدود رینج اپنائے ہوئے ہے۔

U.S ISM Data اور اسکے اثرات

انسٹیٹوٹ آف سپلائی مینیجمنٹ کے جاری کردہ سروے کے مطابق Manufacturing Index کے Purchase Managers Index کی ریڈنگ 46.0 رہی جبکہ اس سے قبل 47.0 کی پیشگوئی کہ جا رہی تھی۔ تاہم نئے صنعتی پیداوار آرڈرز گذشتہ ماہ کے 42.6 فیصد سے بڑھ کر 45.6 فیصد پر آ گئے ہیں۔ اس طرح اگرچہ یہ سروے ڈیٹا توقعات سے منفی ہے۔ تاہم نئے فیکٹری آرڈرز کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ جس سے معیشت کا مثبت پہلو ظاہر ہو رہا ہے۔

سروے ڈیٹا جاری ہونے کے بعد مارکیٹ کا ملا جلا طرزعمل جاری رہا۔ گولڈ اور دیگر کماڈٹیز کی طلب (Demand) میں کسی حد تک اضافہ ہوا۔ لیکن کوئی بڑی ریلی نظر نہیں آئی۔

ٹیکنیکی جائزہ

اگر ڈیلی ٹریڈنگ چارٹ پر نظر ڈالیں تو گولڈ اگرچہ محدود رینج میں ہے تاہم اسکا مجموعی منظرنامہ مثبت ہے۔ اسکا ریلیٹو اسٹرینتھ انڈیکس (RSI) 42 پر ہے جو کہ اوپر کی طرف پیشقدمی کی علامت ہے۔ لیکن یہ اپنی 20 اور 100 روزہ موونگ ایوریجز سے نیچے ہے اور اسی وجہ سے بڑی اسٹرینتھ کا مظاہرہ نہیں کر پا رہا۔

گولڈ کی قدر میں اتار چڑھاؤ جاری ہے۔ جبکہ Federal Reserve کی مانیٹری پالیسی سمیت کئی اہم فیصلوں کے پیش نظر سرمایہ کار محتاط انداز اختیار کئے ہوئے ہیں

اسکے سپورٹ لیولز 1917، 1903 اور 1892 ہیں۔ جبکہ مزاحمتی حدیں (Resistance Levels) 1936, 1945 اور 1958 ہیں۔ تیسری سپورٹ بریک ہونے پر یہ اپنے بیئرش زون میں داخل ہو جائے گا۔ جبکہ تیسری مزاحمت اسے اوپر کے لیولز کیلئے درکار اسٹرینتھ مہیا کر سکتی ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button