USDCHF کی قدر میں تیزی، US Monetry Policy کے اثرات
امریکی ڈالر اہم نفسیاتی سطح عبور کر گیا
USDCHF کی قدر میں تیزی دیکھی جا رہی ہے۔ US Monetary Policy کے بعد امریکی ڈالر اپنے سوئس حریف کے مقابلے میں اپنے بنیادی لیولز پر 0.9030 کے قریب بحال ہوتا ہوا دیکھا جا سکتا ہے۔
گذشتہ روزUS Monetary Policy پالیسی کا اعلان کر دیا گیا۔ فیصلہ فیڈرل ریزرو اوپن مارکیٹ کمیٹی (FOMC) کے دو روزہ اجلاس کے اختتام پر ہوا
US Monetary Policy کی تفصیلات
فیڈرل ریزرو کی طرف سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق ایک سال سے جاری Rates Raising Program ختم کر دیا گیا ہے اور شرح سود (Interest Rate) بغیر کسی تبدیلی کے 5.25 فیصد کی سطح پر برقرار رکھی گئی ہے۔
واضح رہے کہ 3 مئی 2023ء کو ہونیوالے FOMC کے اجلاس میں ٹرمینل ریٹس 25 بنیادی پوائنٹس بڑھائے گئے تھے۔ جاری کئے جانیوالے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ افراط زر (Inflation) اب محدود ہو چکی ہے اور لیبر مارکیٹ بھی کساد بازاری (Recession) کے دباؤ سے آزاد مسلسل غیر معمولی پرفارم کر رہی ہے۔ اس صورتحال میں سخت مانیٹری پالیسی جاری رکھنے کا جواز باقی نہیں رہ جاتا۔
چیئرمین فیڈرل ریزرو کی پریس کانفرنس اور USDCHF پر اثرات
پریس ریلیز کے آدھے گھنٹے بعد چیئرمین فیڈرل ریزرو جیروم پاول نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ٹرمینل ریٹس برقرار رکھنے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ایک سال سے جاری Rates Hike Program کے نتیجے میں افراط زر (Inflation) میں کمی واقع ہوئی اور معاشی اعشاریے (Financial Indicator) مثبت منظرنامہ پیش کر رہے ہیں۔ تاہم اب اس پروگرام میں وقفہ دیا گیا ہے تا کہ معیشت اور لیبر مارکیٹ کا ردعمل دیکھا جا سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم معاشی رپورٹس کا جائزہ لیتے رہیں گے اور 2023ء کے دوران پالیسی ریٹس میں اوسط درجے کا اضافہ کیا جائے گا تا کہ شرح نمو (Growth Rate) بھی متاثر نہ ہو۔ انہوں نے Headline Inflation میں ہونیوالی کمی اور Non Farm Payrolls میں غیر معمولی اضافے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے اہداف کے حصول میں کامیاب رہے ہیں۔
چیئرمین فیڈ کا کہنا تھا کہ اگر کساد بازاری (Recession) کے کوئی بھی آثار محسوس کئے گئے تو اسے کنٹرول کرنے کیلئے شرح سود میں اضافے سمیت تمام مانیٹری ٹولز استعمال کئے جائیں گے۔ آخر میں انہوں نے واضح کیا کہ پالیسی ہمیشہ سخت نہیں رکھی جا سکتی۔ ان کی پریس کانفرنس کے آخری حصے کو Hawkish Comment کے طور پر لیا گیا جس سے آنیوالے مہینوں میں Cash Rates میں اضافے کی توقع پیدا ہو گئی ہے۔ یہی وہ فیکٹر ہے جس نے سوئس فرانک کے مقابلے میں امریکی ڈالر کو بحالی کی ریلی شروع کرنے میں مدد دی۔
ٹیکنیکی جائزہ
ٹیکنیکی اعتبار سے سوئس فرانک کے خلاف امریکی ڈالر 0.9010 کی سطح پر نفسیاتی مارک سے اوپر پہلی مزاحمتی حد (Resistance Level) عبور کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔یورپی سیشنز کے آغاز پر یہ ڈیلی چارٹ پر اپنی کم ترین سطح 0.8999 پر تھا۔ تاہم مثبت ٹریگرز کے زیر اثر اس سطح پر خریداری کی بڑی لہر دیکھی گئی۔موجودہ سطح سے اوپر اسکی مزاحمتی حد 0.9040 کے قریب اسکی 20 روزہ Moving Average یے۔ جسے عبور کرنے پر اسے 0.9100 کیلئے درکار اسٹرینتھ حاصل ہو جائے گی۔
اس کے سپورٹ لیولز 0.8960, 0.8910 اور 0.8870 ہیں جبکہ مزاحمتی حدیں (Resistance Levels) 0.9060, 0.9100 اور 0.9150 ہیں اسکا مجموعی جھکاؤ اور ارتکاز (Bias) Bullish ہے۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔