گولڈ کی قدر میں گراوٹ ، US ISM Data اور فیڈرل ریزرو کے بیانات۔
سنہری دھات ایک ہفتے کے دوران 4.50 فیصد قدر کھو چکی ہے۔
گولڈ کی قدر میں شدید گراوٹ ریکارذ کی جا رہی ہے۔ US ISM Data کے توقعات سے مثبت بیانات ، چین میں پراپرٹی سیکٹر کا بحران اور فیڈرل ریزرو کے بیانات وہ فیکٹرز ہیں جو کہ سنہری دھات کی Demand میں کمی کا باعث بنے ہیں ۔ دوسری طرف امریکی ڈالر انڈیکس میں تیزی سے US Bonds Yields میں ہونیوالا اضافہ بھی کماڈٹیز بالخصوص گولڈ پر وزن ڈال رہا ہے۔
توقعات سے مثبت US ISM Data گولڈ کی قدر پر کیسے اثر انداز ہوا ؟
آج Institute of Supply Management کی طرف سے جاری کردہ سروے رپورٹ میں ستمبر 2023ء کے دوران ملک میں صنعتی شعبے کا Purchase Managers Index توقعات کو مات دیتے ہوئے 49.00 رہا۔ جبکہ معاشی ماہرین 47.8 فیصد کی پیشگوئی کر رہے تھے۔ اگر اس کا تقابلہ اگست کے ڈیٹا سے کریں تو سابقہ ریڈنگ 47.6 فیصد تھی۔
دیگر تفصیلات کے مطابق ادا کردہ قیمتوں (Prices Paid) کا انڈیکس 43.8 فیصد رہا۔ صنعتی شعبے میں Employment کی سطح 51.8 فیصد رہی ہے ۔ جو کہ U.S Labor Market پر دباؤ میں کمی کو ظاہر کر رہی ہے اور چھ ماہ کے بعد 50.00 کی بنیادی سطح سے اوپر مثبت زون میں رہی ہے۔
اگر نئے آرڈرز کا جائزہ لیں تو یہاں پر تخمینہ 46.2 فیصد تھا جبکہ حتمی اعداد و شمار 49.2 فیصد رہے۔ پیداوار کا انڈیکس رپورٹ کے دیگر تمام حصوں سے مثبت 52.5 فیصد رہی ہے۔ اس طرح آج کی یہ رپورٹ امریکی معیشت پر Inflation کے دباؤ میں کمی کی عکاسی کر رہی ہے۔
اس ڈیٹا کے سامنے آنے پر امریکی ڈالر انڈیکس میں تیزی کا رجحان ریکارڈ کیا گیا جبکہ اس کے ساتھ منسلک 10 سالہ مدت کی US Bonds Yields بھی ایک عشرے سے زائد عرصے کی بلند ترین سطح پر آ گئیں۔ جس سے گولڈ کی طلب (Demand) میں کمی واقع ہوئی اور سرمایہ کاروں نے محتاط انداز اختیار کر لیا۔
فیڈرل ریزرو کے بیانات اور مارکیٹ موڈ میں تبدیلی۔
گذشتہ کئی روز سے فیڈرل ریزرو کے پالیسی ساز اراکین Interest Rates کو موجودہ سطح پر طویل عرصے تک برقرار رکھنے کے بیانات دے رہے ہیں۔ جس سے افراط زر (Inflation) کے رسک فیکٹر کو بھانپتے ہوئے سرمایہ کار محتاط انداز اختیار کئے ہوئے ہیں۔
اسکے علاوہ تازہ ترین تقاریر سے مارکیٹس میں یہ سگنل گیا ہے کہ رواں سال Terminal Rates میں ایک بار مزید اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ یعنی 5.60 فیصد سالانہ کی شرح سود معیشت اور مالیاتی نظام پر Inflation کے شدید اثرات کی نشاندہی کر رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ امریکی ڈالر کے مقابلے میں دیگر تمام ٹریڈنگ یونٹس Risk Assets بن گئے ہیں۔
چینی پراپرٹی سیکٹر کا بحران۔
گولڈ کی گذشتہ دو سال میں سب سے زیادہ طلب چینی مارکیٹس سے پیدا ہو رہی ہے۔ پیپلز بینک آف چائنا (PBOC) اپنے Foreign Exchange Reserves کا ایک چوتھائی حصہ سنہری دھات میں تبدیل کر چکا ہے۔ جبکہ چینی پراپرٹی جائنٹس بھی گولڈ کی بڑی ہولڈنگز رکھتے ہیں۔ اس شعبے میں آنیوالے بحران ، چینی پولیس کی طرف سے گرفتاریوں اور متضاد بیانات کا براہ راست اثر گولڈ کی طلب پر پڑا ہے۔
ٹیکنیکی جائزہ۔
ٹیکنیکی اعتبار سے گولڈ اپنی تمام موونگ ایوریجز سے نیچے بیئرش ریگریشن چینل اختیار کئے ہوئے ہے۔ جبکہ 14 روزہ ریلیٹو اسٹرینتھ انڈیکس (RSI) پہلے ہی اوور سولڈ ایریا میں ہے۔ جس سے آنیوالے سیشنز میں بحالی کی لہر دیکھی جا سکتی ہے۔ لیکن اسے سے پہلے یہ اپنی قریب ترین سپورٹ 1820 کو ٹیسٹ کر سکتا ہے۔
اوپر کی طرف 1850 کی مزاحمت انتہائی اہم ہے۔ اسے عبور کرنے کی صورت میں یہ 1864 اور 1874 کیلئے اسٹرینتھ جمع کر سکتا ہے۔ موجودہ سطح پر اسکے سپورٹ لیولز 1820 1810 اور 1800 (ٹیکنیکی اور نفسیاتی لیول) ہیں۔ جبکہ اسکی مزاحمتی حدیں (Resistance Levels) 1834 ، 1844 اور 1854 ہیں۔ تیسری سپورٹ بریک ہونے سے بیئرش پریشر اسے 1764 جبکہ تیسری مزاحمت عبور ہونے پر اسکے لئے 1874 کی طرف دروازہ اوپن ہو جائے گا۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔